خفیہ معلومات لیک کرنا غداری ، مجرموں کو سزاہو: کانگریس Khufya Maloomaat Leak Karna Sedition

0
715
All kind of website designing

وہاٹس اپ چیٹ لیکس معاملے کو کانگریس پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن میں اٹھائے گی

نئی دہلی ، (ایجنسی) : ریپبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ارنب گوسوامی اور ٹی وی ریٹنگ ایجنسی براڈکاسٹ آڈیئنس ریسرچ کونسل (بی اے آر سی) کے سابق سی ای اوپارتھ داس گپتا کے درمیان ہوئے وہاٹس ایپ چیٹ کو لے کر کانگریس پارٹی نے مرکزی حکومت کو نشانے پر لیاہے۔کانگریس نے کہا ہے کہ چیٹ لیک ہونے کے بعد سامنے آنے والے حقائق قومی سلامتی پر سوالات کھڑاکرتے ہیں۔ کانگریس نے خفیہ معلومات لیک کرنے کو غداروطن کا معاملہ قرار دیتے ہوئے مجرموں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ بدھ کے روز راجیہ سبھا میں سابق وزیر دفاع اے کے انٹونی ، سابق وزیر داخلہ سشیل کمار شندے ، سابق وزیر قانون سلمان خورشید ، کانگریس رہنما غلام نبی آزاد اور کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے ایک پریس کانفرنس میں وہاٹس ایپ چیٹ لیک معاملے پر حکومت کو گھیرا۔ اے کے انٹونی نے کہا کہ پلوامہ کے شہید فوجیوں کے لئے ارنب اور داس گپتا نے جس طرح کی زبان استعمال کی ہے وہ تکلیف دہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوجی کارروائی سے قبل کسی بھی صحافی کو اس کی معلومات ہونا قومی سلامتی کے لئے خطرناک ہے۔ اس طرح کی کاروائیاں انتہائی خفیہ ہیں اور اس کا لیک ہوناغداری ہے۔ اس کے مجرموں کو سزا ملنی چاہئے۔ انٹونی نے کہا کہ وہاٹس ایپ چیٹ کے لیک ہونے نے ہر محب وطن ہندوستانی کو چونکا دیا کیونکہ یہ قومی سلامتی کا معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سیاسی معاملے پر دو سیاسی جماعتیں اور لوگ الگ الگ رائے رکھ سکتے ہیں ، لیکن قومی سلامتی کے موضوع پر ، پورا ملک مل کر کھڑا ہے اور آج بھی ویساہی موقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حیرت کی بات ہے کہ قومی سلامتی سے متعلق حساس معلومات کچھ ایسے لوگوں کے پاس تھی جن کو نہیں ہونی چاہئے ۔ انہوں نے سوال میں کہا کہ حکومت میں اعلیٰ عہدوں پر فائز صرف چار پانچ افراد کوہی ایسی خفیہ معلومات ہوتی ہیں ، پھر کسی خاص صحافی کو اس کے بارے میں کیسے پتہ چلا۔ وہ بھی بالاکوٹ ایئر اسٹرائک سے پہلے۔ اس معاملے کی تحقیقات ہونی چاہئے اور مجرموں کو سزا ملنی چاہئے۔
سابق وزیر داخلہ سشیل کمار شندے نے کہا کہ خفیہ معلومات کالیک ہونا ایک مجرمانہ فعل ہے اور کانگریس پارلیمنٹ کے آئندہ اجلاس میں بھرپور طریقے سے اس معاملے کو اٹھائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ‘گورنمنٹ سیکیریسی ایکٹ کے تحت جو کرنا چاہئے تھا وہ بھی نہیں کیا گیا۔ مجھے امید ہے کہ انکوائری ہوگی اور جو جرم ہوا، اس کی سزا دی جائے گی‘۔ کانگریس کے سینئر رہنما سلمان خورشید نے وہاٹس ایپ چیٹ میں کورٹ میٹر کے ذکر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عدلیہ انصاف کا مندر ہے لیکن اسے لے کر بھی سیاست بھی کی جارہی ہے۔ اس کا ثبوت وہاٹس ایپ کی گفتگو میں واضح طور پر ملا ہے ، جو انتہائی افسوسناک ہے۔ خورشید نے اس لیک چیٹ میں سابق مرکزی وزیر ارون جیٹلی کو لے کر ہوئی باتوں پر بھی اظہار افسوس کیا۔ انہوں نے کہا کہ بزرگ رہنما مرحوم کی طبیعت خرابی کے دوران ان کے لئے غلط الفاظ کا استعمال خراب ذہنیت کا عکاس ہے ، یہ پریشان کن ہے۔ کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے کہا کہ قومی سلامتی کے ساتھ اس طرح کاکھلواڑ 73 برس کی تاریخ میں نہیں ہوئی ہے۔ جو فی الحال نظر آرہا ہے وہ بھی حیرت انگیز ہے۔ آزاد ہندوستان کے وزیر اعظم ، ان کے دفتر ، وزیر داخلہ اور پوری حکومت کے وقارکو مجروح ہوتے ہوئے بھی یہ ملک دیکھ رہا ہے۔ اس سے پہلے کبھی بھی ملک کے آئین کا حلف اٹھانے والوں پر ایسا سوالیہ نشان نہیں لگا۔

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here