نئی دہلی(نمائندہ):معروف اسلامی اسکالر حافظ محمد احتشام الحق دہلوی نے ہندوستان ٹائمز میں حال ہی میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کے حوالے سے بتایا کہ ترکی ہندوستان میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا جیسی دہشت گرد/انتہا پسند تنظیموں کی حمایت کر رہا ہے اورانہیں حملے کیلئے تیار کر رہا ہے، یہ خبر اس حقیقت کی بنیاد پر معتبر ہے کہ ترکی نے ماضی میں دوحہ(قطر)کوبرصغیرپاک و ہند میں مداخلت کیلئے استعمال کرنے کی کوشش کی ہے۔ ترکی کے جارحانہ اقدامات نے مزید اس بات کی تصدیق کی ہیکہ ہندوستان میں اسلامی بنیاد پرست تنظیموں جیسے پی ایف آئی کو ترکی کی تنظیموں کی طرف سے حمایت اور مالی اعانت فراہم کی جا رہی ہے جو انقرہ میں رجب طیب اردگان کی حکومت کے تعاون سے ہیں۔ ترک پی ایف آئی کی سازش کا ایک ثبوت اسوقت واضح طورپربے نقاب ہوا جب انتہا پسند تنظیم پی ایف آئی کے چند ارکان نے ہندوستان میں انقرہ کے منصوبے کی مدد کے بدلے انکی تنظیم کیلئے فنڈز کی تلاش میں ترکوں سے ملنے قطر کا سفر کیا۔ ہندوستانی انٹیلی جنس کے پاس پچھلے سال ہندوستان میں مختلف طویل احتجاجی مظاہروں کو منظم کرنے کیلئے پی ایف آئی کو ترکی کی پشت پناہی کیساتھ قطر کی مالی مدد کو ظاہر کرنے کیلئے کافی ثبوت موجود ہیں اس امید کیساتھ کہ یہ احتجاج ہندوستانی مسلمانوں کو متحد کرے گا اور وہ آخر کار ترک حکومت کی حمایت کریں گے۔ترکی خود کو پوری دنیا میں مسلمانوں کے نجات دہندہ کے طور پر پیش کرناچاہتا ہے اور اس عمل میں وہ مسلمانوں کو اس کنارے پر دھکیلنے کا پابند ہے جہاں انکے پاس پی ایف آئی جیسے انتہا پسند گروپوں میں شامل ہونے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوگاجو کہ بدلے میں انہیں استعمال کریگا، اپنے آقاؤں کی خواہش کو پورا کرنے کیلئے پرتشدد سرگرمیاں۔ یہ اردگان کی جانب سے اسلامی دنیا میں سعودی عرب کے غلبہ کو عالمی سطح پر چیلنج کرنے کی مسلسل کوششوں کے پس منظر میں سامنے آیا ہے اوردنیابھر کے مسلمانوں کیلئے نمونہ کے طور پر عثمانی روایات کیساتھ ایک نئی شکل دینے والا،قدامت پسند ترکی پیش کررہاہے۔ ترک پی ایف آئی کی دہشت گرد سرگرمیاں صرف ہندوستان تک محدود نہیں ہیں، اسکا اثر پڑوسی ممالک پر پڑے گا جنکی بڑی تعداد میں مسلم آبادی ہے، اس سے ہندوستان کے وجود کیلئے عدم استحکام پیداہوگا،جہاں ہندوستان اقتصادی محاذ پراستحکام کیلئے جدوجہد کر رہا ہے، وہیں پی ایف آئی جیسی دشمن طاقتیں مسلمانوں کو اکسانے اور انہیں جہاد کا نام دیکر دہشت گردی کے راستے پر ڈالنے کی کوشش کر رہی ہیں، یاد رکھنا چاہیے کہ جہاد کا اصل مطلب کیاہے،اسکا سیدھا مطلب ہے اپنے آپکواور دوسروں کو نقصان پہنچانے سے روکنا۔ اسلام نے کبھی بھی اپنے پڑوسیوں سے صرف اسلئے لڑنے کی تعلیم نہیں دی کہ وہ مختلف مذاہب سے ہیں۔ پی ایف آئی کیلئے ہمدردی پیدا کرنے سے پہلے مسلمانوں کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ اگرچہ وہ مسلمانوں کے فائدے کیلئے کام کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن اُنکے ہر عمل سے نفرت، انتقام، سیاسی قتل عام ہوتا ہے جسکے نتیجے میں امن پسند مسلمانوں کیلئے ایک مخالفانہ ماحول پیدا ہوتا ہے، بحیثیت مسلمان ہمیں فیصلہ کرنا چاہیے کہ ہم کسکے راستے پرچلناچاہتے ہیں،پیغمبر اسلام کا راستہ یاپی ایف آئی جیسی انتہا پسند تنظیموں کا دکھایا ہوا راستہ، انتخاب احتیاط سے کرنا چاہیے کیونکہ ہمارا انتخاب مستقبل میں ہمارے بچوں کو متاثر کرے گا۔
نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں