سندھ: آزادی ،لیکن علیحدگی نہیں Sindh mein uthi Azadi ki Awaz

0
645
All kind of website designing

ڈاکٹر ویدپرتاپ ویدک

پاکستان میں سندھ کی آزادی اور علیحدگی کی تحریک ایک بار پھر تیز ہوگئی ہے۔ جی اے سندھ تحریک کے رہنما غلام مرتضیٰ سعید کی 117 ویں سالگرہ کے موقع پر سندھ کے متعدد اضلاع میں بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے۔ ان مظاہروں میں نریندر مودی اور ڈونالڈ ٹرمپ کے پوسٹر بھی لہرائے گئے ۔ جی اے سندھ متحدہ محاذ کے رہنما شفیع احمد برفت نے کہا ہے کہ سندھ کی ثقافت ، تاریخ اور روایت پاکستان سے بالکل مختلف ہے اور اب بھی برقرار ہے لیکن اس سندھی قوم پرستی پر پنجابی قوم پرستی کا غلبہ ہے۔ انگریزوں نے سندھ کو پاکستان میںجانے پر مجبور کردیا اور اب پاکستان سندھ کے جزیروں ، بندرگاہوں اور اسٹریٹجک علاقوں کو چین کے حوالے کر رہا ہے۔ سندھی مشتعل کارکنوں کا خیال ہے کہ جیسے 1971 میں بنگلہ دیش آزاد ہوا ، اسی طرح سندھ بھی آزادہوکر رہے گا۔
بحیثیت ہندوستانی ، ہم سب سوچتے ہیں کہ اگر پاکستان ٹکڑوں میں بٹ جاتا ہے تو ہندوستان سے زیادہ خوش کون ہوگا؟ ایک چھوٹا اور کمزور پاکستان تب ہندوستان سے بھٹیوں کی لڑائی لڑنے سے بازآجائے گا۔ یہی وجہ ہے کہ بہت سارے ہندوستانی رہنما نہ صرف پاکستان سے سندھ ، بلکہ پختونستان اور بلوچستان کو توڑنے اور ایک علیحدہ قوم کی تشکیل کی بھی وکالت کرتے ہیں۔ افغانستان کے وزیر اعظم داؤد خان پختون تحریک کے ایسے سخت حامی تھے کہ انہوں نے اپنے دور حکومت میں تین بار پاکستان کے ساتھ جنگ جیسے حالات پیداکردئے تھے۔ سندھی علیحدگی کے سب سے بڑے رہنما غلام مرتضیٰ سعید سے میری بہت سی ملاقاتیں ہوئیں۔ وہ وزیر اعظم نرسمہا راؤ کے دور میں ہندوستان بھی آئے تھے۔ وہ تقریبا 20 دن دہلی میں رہے۔ وہ ملک کے بہت سے بڑے رہنماؤں سے ملتے رہے۔ وہ تقریبا روزانہ میرے آفس آتے اور میرے ساتھ لنچ کرتے تھے۔
جی ایم سید صاحب سندھیوں کی حالت زار کی بہت ہی دلخراش تصویر پیش کرتے تھے۔ اس کے بہت سے حقائق میرے تجربے میں بھی تھے۔ میں خود کراچی اور سندھ کے کچھ علاقوں جیسے گڑھی خدابخش (بے نظیر کی قبر) وغیرہ میں گیا ہوں اور سندھی استحصال کا مخالف ہوں لیکن میں اس بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ اگر پورے جنوبی ایشیاء کے لئے وژن کی نگاہ سے دیکھا جائے اس وسیع خطہ میںکسی نئے ملک کاوجودفائدہ مندنہیں ہے۔ شہریوں کو ان علاقوں میں مکمل آزادی اور مساوات ملنی چاہئیں ، لیکن ان کی علیحدگی بھی ان کے لئے بہت نقصان دہ ہے۔ بنگلہ دیش کا اس سے موازنہ نہیں کیا جاسکتا۔ جنوبی ایشیاء میں متعدد آزاد ممالک کا عروج ہندوستان کے لئے سب سے بڑا درد سر ثابت ہوسکتا ہے۔

(مضمون نگار مشہور صحافی اور کالم نگار ہیں۔)

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here