شعبۂ  تعلیم کے زیر اہتمام مولانا آزاد کے فلسفۂ تعلیم اور خدمات پر ڈاکٹر سیدہ سیدین حمید کا توسیعی خطبہ

0
1130
All kind of website designing

 علی گڑھ، 13نومبر: (نیا سویرا لائیو)علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو)کے شعبہ ¿ تعلیم کے زیر اہتمام قومی یومِ تعلیم کے موقع پر مشہور ماہر تعلیم اور پلاننگ کمیشن کی سابق رکن ڈاکٹر سیدہ سیدین حمید نے توسیعی خطبہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ آزاد ہندوستان کا پہلے وزیر تعلیم ہونے کے ناطے مولانا ابوالکلام آزاد نے ملک کی تعلیمی پالیسی اور تعلیمی نظام کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا اور تعلیمی نظام کی بنیاد سمجھے جانے والے کئی ادارے انھوں نے ہی قائم کئے، جن میں یونیورسٹی گرانٹس کمیشن، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی اور ساہتیہ اکادمی شامل ہیں۔ ڈاکٹر حمید نے کہاکہ ملک کی تعلیمی پالیسی پر مولانا آزاد نے انمٹ نقوش چھوڑے ہیں ،لیکن نئی نسل کو اس عظیم شخصیت کے کارناموں اور ان کی خدمات کے بارے میں بہت کم معلومات ہیں۔ انھوں نے کہاکہ مولانا آزاد نے بابائے قوم مہاتما گاندھی کے اثرات قبول کئے اور وہ پنڈت جواہر لعل نہرو، رفیع احمد قدوائی وغیرہ کے ہم پلہ تھے اور کئی پہلوؤں سے ان سے بڑھ کر ہیں۔ انھوں نے کہاکہ مولانا آزاد ہندوستان کی کثیرمذہبی ثقافت اور اعلیٰ اخلاقی قدروں کے لئے وقف رہے اور اپنی پوری زندگی انھوں نے ہندوستانی سیکولرزم کے اصولوں کو مضبوط بنانے میں صرف کی۔ مولانا آزاد نے کہاکہ سورہ فاتحہ کی تعلیم کے مطابق مسلمانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ سبھی کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر ملک کی آزادی کی  لڑائی میں حصہ ڈالیں، ڈاکٹر سیدین نے کہا کہ مولانا آزاد کی خصوصیت یہ ہے کہ انہوں نے سبھی طرح کی جامد روایات  سے انکار کرتے ہوئے اپنے لئے ایک نئی راہ پیدا کی اور نہ صرف سیاست بلکہ صحافت، ادب اور مذہبی فلسفہ کے میدان میں نئی روایت قائم کی۔ اپنے صدارتی خطاب میں شعبہ ¿ ترسیل عامہ کے سربراہ پروفیسر شافع قدوائی نے کہا کہ ڈاکٹر سیدہ سیدین نے مولانا آزاد کی تصنیفات سے قومیت کے اصولوں پر روشنی ڈالنے کی کوشش کی ہے جس سے نئی نسل کے بچوں کو آزادی اور سیکولرزم کے اصولوں کو اپنی زندگی میں اتارنے کی سمجھ پیدا ہوگی۔ اس موقع پر ڈاکٹر سیدہ سیدین نے اپنی ہمشیرہ بیگم ذکیہ سیدین ظہیر کے ساتھ مل کر مرتب کی گئی اپنے والد ڈاکٹر کے جی سیدین کی کتاب ”اے لائف اِن ایجوکیشن“ کی ایک کاپی شعبہ تعلیم کو پیش کی۔ قابل ذکر ہے کہ ڈاکٹر کے جی سیدین اے ایم یو کے سابق طالب علم اور نامور ماہر تعلیم تھے۔ انھوں نے مہاتما گاندھی اور ڈاکٹر ذاکر حسین کے ساتھ وردھا اسکیم میں بھی اپنا تعاون پیش کیا تھا۔پروگرام میں نامور ماہر امراض اطفال ڈاکٹر حمیدہ طارق بھی موجود تھیں۔ شعبۂ تعلیم کی سربراہ پروفیسر نسرین نے مہمانوں کا خیرمقدم کیا جب کہ نظامت کے فرائض ڈاکٹر شاذیہ منصوری نے انجام دئے۔ پروگرام کے آخر میں وجیلنس بیداری ہفتہ اور صفائی پکھواڑے کے تحت ہوئے مختلف مقابلوں کے فاتحین کو انعامات بھی تقسیم کئے گئے۔ ثنا صنوبر کو سلوگن لکھنے کے لئے انعام دیا گیا جب کہ زین سعید اور حرا رضوان کو مضمون نویسی اور پوسٹر کے لئے انعام پیش کیا گیا۔ اسی طرح صفائی پکھواڑے کے تحت ثنا خانم، سائقہ صدیقی، رمِت کمار اور سلمیٰ پروین کو مضمون اور سلوگن کے لئے انعامات سے نوازا گیا۔

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here