مسلمانوں کو سب کیساتھ ہمدردی و احسان کا سلوک کرنا ہے،نیز معافی کے جذبے کیساتھ زندگی گزارنی ہے: امین الدین نظامی

0
54
All kind of website designing

نئی دہلی،3/اگست(محمدارسلان خان):معروف سماجی خدمتگار امین الدین نظامی نے آج اپنے صحافتی بیان میں کہاکہ اسلام امن و آشتی کا مذہب ہے، اسمیں کسی بھی طرح سے تشدد کی اجازت قطعی نہیں دی گئی ہے،نیزانسانی رواداری اور انسانی جذبے کے حوالے سے اسلام نے واضح طورپرتاکید کی ہے،تاہم قرآن کریم میں بھی جہاں سبھی مذاہب کا احترام لا زمی قرار دیاہے،وہیں مظلوم و معصوم کے قتل کو پوری انسانیت کا قتل قرار دیا ہے۔انہوں نے کہاکہ اسلام لفظ ہی سلامتی کی تعلیم دیتا ہے،تو اسکے نام پر کئے جارہے کوئی بھی قتل اورقابل مذمت یا بھڑکاؤ بیان اسکاحصہ نہیں ہو سکتا ہے،لہذاخود پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ نے آپس میں پیار ومحبت کیساتھ رہنے کی خاص تلقین کی ہے۔اُنکامزید کہناتھا کہ اسلام کسی مولوی کی تعلیمات یافتوی کا مذہب نہیں ہے، بلکہ بقائے باہمی ہم آہنگی اور بھائی چارگی کو محفوظ کر نے کا نام ہے۔امین الدین نظامی نے افسوس کیساتھ کہاکہ آج تبلیغ دنیا اسلام کے نام پر تقریبا ہر فرقے میں شدت پسندی کو فروغ دیا جاجارہاہے،لہذامذہبی بیداری اور عقیدہ ایمان تحفظ کے نام پرنفرتوں کے پھیلا نے کاکام کیا جارہا ہے اور جب امن اورگنگا جمنی تہذیب سوچ رکھنے والے لوگوں اور صوفی مزاج رکھنے والے افراداایسے لوگوں کی ذہنیت کی مذمت کرتے ہیں تو یہ تمام شدت پسندی والے لوگ انہیں مشرک اور منافق کہتے ہیں انکے قتل تک کے فتوے تک دے ڈالتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ تحفظ ماموس رسالت کے نام پر لوگوں کو ورغلایا جارہا ہے،جو کہ قطعی درست نہیں ہے،مسلم مذہبی پیشواکودھیان دینا چاہئے کہ اُنکی ذمہ داری کیا ہے،وہ سماج کے تئیں کیا کررہے ہیں اورمعاشرہ کی فلاح وبہبودگی کی کتنی فکر ہے۔انہوں نے یہ بھی کہاکہ ہمیں ہر حال میں انسانی پیغام کو عام کرنا ہے اور کسی بھی شخص کی بہکاوے میں نہیں آنا ہے،ساتھ ہی ہمیں وطن عزیز کے آئین وجمہوری نظام سے بے پناہ محبت ہے اسی کے تحت ہمیں چلنا ہے اورایساانسان بنناہے،جسکی ہر شخص تعریف کرے، یعنی اپنے عمل سے کسی کو تکلیف نہیں پہنچانی ہے اور سب کیساتھ ہمدردی و احسان کا سلوک کرنا ہے،نیز معافی کے جذبے کیساتھ زندگی گزارنی ہے۔

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here