کوچی ؍نئی دہلی۔۳۰؍اگست ۲۰۱۸ء : جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے کیرالہ میں سیلاب زدہ مکانات ،کنواں اور بجلی کی بازآبادکاری کا کام جنگی پیمانہ پر جاری ہے۔ جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی کی کوششوں سے تمل ناڈو، کرناٹک ، بہار وغیرہ سے بڑی تعداد میں پلمبر، کارپینٹراور الیکٹریشن رضاکارریلیف ٹیم کے ساتھ جڑگئے ہیں اور وہ گھر گھر جا کر اپنا کام انجام دے رہے ہیں۔ مزید جمعیتی رضا کار پینے کے پانی کے کنواں وغیرہ کی بھی صفائی کررہے ہیں ۔یرناکولم اور ایڈوکی کے علاقہ میں سیلاب کی تباہی کا منظر ہر طرف نظر آرہاہے ، بہت سے سارے قصبے ہیں جہاں تک پہنچنا انتہائی مشکل ہے ، لیکن صدی کے سب سے بھیانک سیلاب کے بعد جب لوگ اپنی بستیوں کو واپس لوٹ رہے ہیں تو اپنے گاؤں اور محلہ کی شناخت مشکل سے کرپارہے ہیں ۔بہت سارے لوگ پیچھے چھوٹ چکے اپنے اقرباء کی لاشیں ملبوں میں تلاش رہے ہیں۔یہ مشاہداتی باتیں جمعےۃ علماء ہند کی ایک ریلیف ٹیم نے اپنی رپورٹ میں مرکزی دفتر کو لکھ کر ارسال کیا ہے ۔واضح ہو کہ اس ہفتہ کے اوائل میں مولانا محمود مدنی نے کیرالہ سیلاب زدہ علاقہ کا دورہ کیا تھا اور انھوں نے خطہ کی حالت زار کو دیکھتے ہوئے فوری طور سے راحت رسانی کے علاوہ مکانات کی مرمت و تعمیر کا فیصلہ کیا تھا ، مولانا مدنی نے اس موقع پر ایک ریلیف کمیٹی بھی تشکیل دی تھی .
مولانا حکیم الدین قاسمی سکریٹری جمعیۃ علماء ہندجو راحت رسانی کے کاموں کے لیے کیرالہ کے مختلف علاقوں کے دور ہ پر ہیں ، انھوں نے بتایا کہ یہاں لوگوں کے لیے سب سے بڑا مسئلہ پینے کے پانی کا ہے ، یہاں کے لوگ عام طورسے کنواں سے پانی پیتے ہیں جو سیلاب کی وجہ سے کیچڑ میں ڈھک گیا ہے ۔ جمعیۃ علماء ہندکے رضاکار اس کی صفائی کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں ۔انھوں نے بتایا کہ اڈیمالی علاقہ میں کہیں پر مکانات میں زبردست دارڑیں ہیں تو کہیں پورے کے پورے مکانات زمین دوز ہو چکے ہیں، مسجد اور مدرسے کی تباہی کے منظر بھی دیکھنے کو ملے۔ انھوں نے کہا کہ اڈیمالی میں ایک مکان کے دب جانے کی وجہ سے فیملی کے چار افراد جاں بحق ہو گئے ، ایک شخص بچ گیا مگر وہ بھی شدید زخمی ہے اور ایک ہسپتال میں زیر علاج ہے ۔ جمعیۃ علماء ہند کے وفد نے اس کی مزاج پرسی کی۔ادھر ریلیف کمیٹی کیرالہ وکرناٹک کے کنوینر مولانا سفیان نے بتایا کہ کیرالہ میں جمعیۃ کے ذریعہ قائم تینوں زون کے کارکنان ترویندرم ،کوچی ، کالی کٹ ، یرناکولم وغیرہ میں لوگوں تک مدد پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں ۔اسی طرح کرناٹک کے کورگ ضلع سیلاب متاثرین تک وسیع پیمانہ پر راحتی اشیاء پہنچائی گئی ہیں ۔
مولانا حکیم الدین قاسمی سکریٹری جمعیۃ علماء ہندجو راحت رسانی کے کاموں کے لیے کیرالہ کے مختلف علاقوں کے دور ہ پر ہیں ، انھوں نے بتایا کہ یہاں لوگوں کے لیے سب سے بڑا مسئلہ پینے کے پانی کا ہے ، یہاں کے لوگ عام طورسے کنواں سے پانی پیتے ہیں جو سیلاب کی وجہ سے کیچڑ میں ڈھک گیا ہے ۔ جمعیۃ علماء ہندکے رضاکار اس کی صفائی کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں ۔انھوں نے بتایا کہ اڈیمالی علاقہ میں کہیں پر مکانات میں زبردست دارڑیں ہیں تو کہیں پورے کے پورے مکانات زمین دوز ہو چکے ہیں، مسجد اور مدرسے کی تباہی کے منظر بھی دیکھنے کو ملے۔ انھوں نے کہا کہ اڈیمالی میں ایک مکان کے دب جانے کی وجہ سے فیملی کے چار افراد جاں بحق ہو گئے ، ایک شخص بچ گیا مگر وہ بھی شدید زخمی ہے اور ایک ہسپتال میں زیر علاج ہے ۔ جمعیۃ علماء ہند کے وفد نے اس کی مزاج پرسی کی۔ادھر ریلیف کمیٹی کیرالہ وکرناٹک کے کنوینر مولانا سفیان نے بتایا کہ کیرالہ میں جمعیۃ کے ذریعہ قائم تینوں زون کے کارکنان ترویندرم ،کوچی ، کالی کٹ ، یرناکولم وغیرہ میں لوگوں تک مدد پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں ۔اسی طرح کرناٹک کے کورگ ضلع سیلاب متاثرین تک وسیع پیمانہ پر راحتی اشیاء پہنچائی گئی ہیں ۔
نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں