مولانا محمود مدنی جمعیتی رضاکاروں کے ہمراہ کیرالہ سیلاب زدگان کی مدد کو پہنچے

0
1265
All kind of website designing

وسیع پیمانہ پر ریلیف ،بازآبادکاری و مکانات کی مرمت کا فیصلہ ، جمعیۃ کی طرف سے کیرل کے لیے سردست ایک کروڑ کی رقم جاری،پانچ سو مکانات کی تعمیر کا خاکہ پیش ، مولانا مدنی نے متاثرین سے مل کر صبر کی تلقین کی اور اہل خیر حضرات سے تعاون کی اپیل کی 

نئی دہلی۔۲۷؍اگست ۲۰۱۸ء : کیرالہ میں صدی کے سب سے زیادہ تباہ کن سیلاب متاثرین کے لیے   جمعیۃ  علماء ہند نے وسیع پیمانے پر ریلیف و بازآبادکاری کا کام شروع کردیا ہے۔  جمعیۃ  کے راحتی کاموں کا جائزہ لینے اور متاثرین کا دکھ بانٹنے کے لیے   جمعیۃ  علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی اتوار کی شام کیرالہ پہنچے۔ مولانامدنی نے آج صبح کایم کلم کے تباہ حال علاقے کا دورہ کیا اور اپنے ہاتھوں سے متاثرین کے درمیان ریلیف کٹس تقسیم کیے۔اس موقع پرانھوں نے   جمعیۃ  علماء ہند اور اس کی یونٹوں کی طرف سے سردست کیرالہ کے لیے ایک کروڑ روپے جاری کرنے کا اعلان کیا،نیز کرناٹک کے ساحلی ضلع کورگ سیلاب متاثرین کے لیے علیحدہ۱۵؍لاکھ روپیے جاری کیا ۔ ریلیف وراحت اور مرحلہ وار بازآبادکاری کے طور طریقوں کو منظم کرنے کے لیے مولانا مدنی کی سرپرستی میں سوموار کی صبح جامعہ حسنیہ کایم کلم میں ایک مشاورتی نشست بھی منعقد ہوئی جس میں   جمعیۃ  کی طرف سے کیرالہ میں ریلیف کمیٹیوں کے ذمہ داران، کیرالہ کے علمائے مدارس و مساجد بڑی تعداد میں شریک ہوئے ۔میٹنگ میں گھروں کی صفائی و مرمت، الیکٹرک و پلمبنگ ورک ، دوہزار گھروں میں ضروری ضروری استعمال کے سامان اور برتن وغیرہ کی تقسیم سے متعلق فیصلے کیے گئے ۔ میٹنگ میں ابتدائی مرحلے میں پانچ سو مکانات کی تعمیر کا خاکہ بھی پیش کیا گیا ۔اس میٹنگ میں ایک ریلیف کمیٹی بھی تشکیل دی گئی جس کے کنوینر مولانا سفیان نامزد ہوئے ۔
مولانا محمود مدنی نے سیلاب زدہ علاقے کے دورہ کے بعد کہا کہ کیرالہ میں مسلسل بارش او رندی کی طغیانی نے جو حالات پیدا کیے ہیں وہ انتہائی تکلیف دہ ہیں، لوگوں کی زندگیاں اجڑ گئی ہیں ، ایسی صورت حال ہے کہ کیرالہ میں دوبارہ زندگی کی آبادکاری ایک مشکل کام ہے ۔مولانا مدنی نے   جمعیۃ  علماء ہند کے کارکنان کی ستائش کی جو نہ صرف لوگوں تک ا شیائے خوردنی پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کرر ہے ہیں بلکہ کشتیوں کے ذریعہ پھنسے ہوئے افراد کو محفوظ مقامات بالخصوص مساجد اور مدرسوں میں ٹھہرانے میں کامیاب ہوئے ۔مولانا مدنی نے اس موقع پرمتاثرین سے ملاقات کرکے صبر وشکر کی تلقین کی اور کہا کہ جو اس قیامت خیز سیلاب سے بچ گئے ان کو اللہ کا شکر اداکرنا چاہیے اورجنھوں نے اپنے اعزا و اقربا کو کھود یا وہ تقدیر الہی پرصابر ہوں۔ مولانا مدنی نے ملک بھر کے اہل خیر حضرات سے بھی اپیل کی کہ وہ متاثرین کی مدد کے لیے ہر ممکن دست تعاون بڑھائیں ، انھوں نے حدیث پاک ’’ الخلق عیال اللہ‘‘ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ  جمعیۃ  علماء ہند بلاتکلیف مصبیت زدوں کی مدد کرتی ہے ۔چاہے ملک کے کسی گوشے میں کسی انسان کے ساتھ تکلیف ہو ہم اللہ کی رضا کے لیے ان کی مدد کرتے ہیں ۔
مولانا مدنی کے ہمراہ دورہ پر گئے   جمعیۃ علماء ہند کے سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی نے بتایا کہ ریاست کیرالا میں ریلیف کے 3 زون بنائے گئے ہیں:(۱)ساوتھ زون کا مرکز جامعہ حسنیہ کایم کلم کو بنایا گیا ہے،جس کے ذمہ دار مولانا سفیان اور مولانا سہیل ہیں۔(۲)سنٹرل زون کا مرکزجامعہ کوثریہ آلوا(یر ناکولم ڈسٹرکٹ )کو بنایاگیا ہے جس کے ذمہ دار مولانا ابراہیم ، مولانا ز کریا، افضل سیٹھ ہیں (۳) نارتھ زون کے ذمہ دارمولانا مصعب اور مولانا مجیب ہیں۔انھوں نے بتایا کہ دوسرے مرحلے میں بازآبادکاری کے لیے پلمبر، کارپینٹر اور الیکٹریشن کی ضرورت ہے ۔جس کی بھرپائی کے لیے کل تک کرناٹک سے 100،تامل ناڈو سے 50اور بہار سے 50 رضا کار پہنچ رہے ہیں۔
مولانا محمود مدنی کے ساتھ وفد میں جمعیۃ علماء کرناٹک ،   جمعیۃ   علماء تامل ناڈو اور کیرالہ کے ذمہ دار حضرات بھی شریک تھے ، کرناٹک سے مولانا مفتی افتخار احمد صدر   جمعیۃ  علماء کرناٹک ، مولانا شمس الدین بجلی ناظم اعلی، حافظ سید عاصم عبداللہ ، تنویر احمد شریف ،تفہیم اللہ معروف تامل ناڈو سے مولانا خطیب احمد سعید باقوی ناظم اعلی   جمعیۃ  علما ء کرناٹک ، مولانا صہیب، رفیق جلال، مولانا احمد عذیروغیرہ شریک تھے ۔

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here