نیتن یاہو کا ہندوستان آنا ملک کی امن پسند شناخت کیلئے خطرہ

0
1198
All kind of website designing

جمعیۃ علماء کے زیر اہتمام تشکیل کردہ کور کمیٹی کی میٹنگ میں ارباب دانش نے کیا تشویش کا اظہار

نئی دہلی ، نیا سویرا: آج یہاں انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر نئی دہلی میں جمعیۃ علماء ہند کے تعاون سے مسئلہ فلسطین پر تشکیل کردہ کور کمیٹی کی ایک اہم میٹنگ منعقد ہوئی ، جس میں ملک کی کئی نمایندہ شخصیات شریک ہوئیں ۔ یہ کمیٹی گزشتہ ماہ۲۰ ؍دسمبر کو نئی دہلی میں جمعیۃ کے تحت منعقد ہ ایک مشاورتی اجتماع میں فلسطین کے کاز پر ہم آہنگی بنانے اور مختلف طبقات سے تعاون حاصل کرنے کے مقصد سے تشکیل پائی تھی ۔اس میٹنگ میں خاص طور سے اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کا دورہ ہند موضوع بحث بنا، جو ۱۴؍جنوری کو احمد آباد سے اپنے دورے کی شروعات کرنے والے ہیں ۔میٹنگ میں متفقہ طور سے طے پایا کہ ہندستان ہمیشہ سے فلسطینی کاز اور وہاں کے مظلوم عوام کا طرف دار رہا ہے جو اس ملک کی قابل قدر شناخت بھی ہے ۔ اس لیے اس ملک کے ذمہ دار شہریوں کے لیے ضروری ہے کہ ایک غاصب ملک کے وزیر اعظم کی آمد کی مخالفت کی جائے ، نیز فلسطینی مظلوم عوام سے ہمدردی اور دوستی کا مظاہرہ ہو۔ اسی احساس کے تحت آج کی میٹنگ میں طے پایا کہ مختلف موثر وسائل کا استعمال کرتے ہوئے اس دورہ کی مخالفت کی جائے اور فلسطین کے سلسلے میں ہندستان کی دیرینہ پالیسی اور مظلوموں سے ہمدردی والی اس کی شناخت کو عوام کے سامنے لایا جائے۔مولانا محمود مدنی نے اس موقع پر فلسطین کے مسئلہ کو بھارت کی ریپوٹیشن سے جوڑ کر دیکھتے ہوئے کہا کہ ایک ہندستانی کی حیثیت سے بھی ہماری ذمہ داری ہے کہ اس بات کی فکر کریں کہ ہمارے ملک پر اس کے بدلے ہویے رویہ کا کیا اثر پڑتا ہے ۔
تاہم میٹنگ میں یواین میں فلسطین کے حق میں ووٹ ڈالنے پر حکومت ہند کی ستائش کی گئی او ریہ طے پایا کہ اس سلسلے میں وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اور نیشنل سیکوریٹی ایڈوائزر کو ستائشی خط ارسال کیاجائے ۔واضح ہو کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ذریعہ یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت قراردینے کے بعد حکومت ہند کے مبہم رویے پر یہاں کے امن پسند عوام میں بے چینی محسوس کی گئی تھی ۔ اسی تناظر میں جمعےۃ علماء ہند نے ۲۰؍دسمبر کو متعدد سیاسی ، سماجی رہنماء اور عرب ممالک کے سفارت کاروں پر مشتمل نئی دہلی میں منعقد مشاورتی میٹنگ میں ایک تجویز منظور کرکے واضح موقف اختیار کرنے کا مطالبہ کیا تھا ۔ اس کے بعد ہندستان کے موقف میں صاف تبدیلی دیکھی گئی جس پر آج اطمینان ظاہر کیا گیا ۔ اس میٹنگ میں مولانا محمود مدنی جنرل سکریٹری جمعےۃ علماء ہند، سراج الدین قریشی صدرانڈیا اسلامک کلچرل سینٹر، جان دیال سکریٹری جنرل آل انڈیا کرسچن کاؤنسل ، ہر چرن سنگھ جوش، اشوک بھارتی دلت رہنماء ،نوید حامد صدر آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت اور مولانا نیاز فاروقی رکن مجلس عاملہ جمعےۃ علماء ہند شریک ہوئے اور اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔ ان کے علاوہ ڈاکٹر وائل اے اے بتریکھی ڈی سی ایم سفارت خانہ فلسطین بطور مدعو خصوصی شریک ہوئے ۔ 

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here