پرانی دہلی کاباڑہ ہندو راؤمیں ہندو مسلم اتحاد کا انوکھا سنگم، مسلم طبقہ کانوڑ یاتریوں کے استقبال کا خوبصورت منظر

0
67
All kind of website designing

نئی دہلی،24/جولائی(محمدارسلان خان):پرانی دہلی کے باڑہ ہندو راؤ علاقے میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور ہندو مسلم اتحاد کا انوکھا سنگم دیکھنے کو مل رہا۔ دہلی پہنچنے پر کانوڑیوں کاعلاقہ کے مسلمانوں نے پرتپاک استقبال کیا۔ دراصل مسلم طبقہ کے لوگوں نے شیو کے عقیدتمندوں کوپھولوں کاہارپہناکراستقبال کیااور کھا نے پینے کی اشیا تقسیم کیں۔ اس دوران شمالی ضلع کے ڈی سی پی ساگر سنگھ کلسی، صدر بازار کی اے سی پی پرگیہ آنند اور باڑ ہ ہندوراؤ تھا نے کے ایس ایچ اوگُر نام سنگھ سمیت علاقے کے پولیس افسران کابھی تعاون حاصل ہو رہاہے۔اس موقع پرآل انڈیا جمعیۃ القریش کے نیشنل سیکریٹری مصطفی قریشی نے کہا کہ ہم امن امان و باہمی بھائی چارے اور ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں، لہذا ہندوستان میں گنگاجمنی تہذیب ہزاروں سالوں سے چلی آرہی ہے، ہم اسے آگے بڑھا رہے ہیں نیز دعا کرتے ہیں کہ یہ نفرت کا ماحول ختم ہو۔ مصطفی قریشی نے یہ بھی کہاکہ کئی برسوں سے ہریدوار سے آنے والے کانوڑ یاتری باڑ ہ ہندوراؤسے ہو کر گزرتے ہیں،ہم ہر سال اسی طرح سے اُنکا استقبال کرتے آئے ہیں لیکن گزشتہ 2 سال سے کوروناوباکی وجہ سے کانوڑ یاترا نہیں ہو پائی تھی لیکن امسال ہندو بھائیوں میں کافی جوش و خروش دیکھاجارہا ہے، یہی سبب ہے کہ مسلم معاشرے کے لوگ بھی کانوڑیاتریوں کا استقبال کرنے میں پیچھے نہیں ہیں۔باڑ ہ ہندوراؤ تھا نے کے ایس ایچ او گُر نام سنگھ نے کہاکہ باڑہ ہندو راؤ علاقے میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور ہندو مسلم اتحاد کا انوکھا سنگم دیکھنے کو مل رہاہے،اس علاقے میں مسلم طبقہ کے لوگ شیو جی کے عقیدتمندوں کو پھولوں کے ہار سے استقبال اور کھا نے،پینے کی اشیا بھی تقسیم کررہے ہیں۔گُر نام سنگھ نے مزید کہاکہ ہمارے علاقوں کوفخر حاصل ہے کہ یہاں سبھی مذاہب کے لوگ ایک دوسرے کے تہواروں میں نہ صرف شریک ہوتے ہیں،بلکہ اسے دھوم دھام کے ساتھ مناتے ہیں،نیزاتحاد ویکجہتی اور بھائی چارے کا پیغام دیتے ہیں۔ اس موقع پر مقامی تھا نے کی پولیس افسران کے ساتھ ساتھ دونوں طبقوں کے لوگ بڑی تعداد میں موجود رہے۔

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here