بھٹنڈا (پنجاب) ،ایجنسی : یوم جمہوریہ کے موقع پردہلی میں دہلی میں تشدد کے معاملے میں مطلوبہ ایک لاکھ کے ملزم لکھا سدھانا آج یہاں مہراج گاوں میں کسانوں کی ریلی میں اسٹیج پر پہنچ گیا۔ وہاں جمع عوامی ہجوم سے خطاب کیا اور بحفاظت چلا گیا۔ اس دوران پولیس خاموش تماشائی بنی رہی۔
لکھا نے اس ریلی میں آنے کے بارے میں پہلے ہی اعلان کررکھا تھا۔ اپنے خطاب میں لکھا نے کہا کہ اگر دہلی پولیس پنجاب کے کسی گاوں میں آئے تو لوگ پولیس کا گھیراوکریں اور اگر دہلی پولیس کسی کو یہاں سے لے جانے میں کامیاب ہوجاتی ہے تو یہ سمجھاجائے گا کہ یہ سب وزیر اعلی کیپٹن امریند رسنگھ کے اشارے پر ہواہے۔ ۔ادھر سنگھوبارڈر پر بیٹھے کسان رہنما جوگندر سنگھ نے خود کو لکھا سدھانہ سے دور ہی رکھا اور کہاکہ سدھانہ کا ایجنڈا خالصتان کا ہوسکتا ہے لیکن یہ کسان تحریک کا حصہ نہیں ہے۔
لکھا نے کچھ روز پہلے سے ہی اپنے خود کے گاوں مہراج میں 23 فروری کو کسان ریلی کے انعقاد کا اعلان کیا تھا۔کئی گاوں میں اس ریلی کی تیاری میں لکھا سدھانا کے آنے کی بات کہی جا رہی تھی۔ آج ریلی میں ہزاروںکی تعداد میں کسان اور ان کے حامی آئے ہوئے تھے۔ لکھا سدھانا نے پہلے سے طے شدہ وقت پر ریلی میں شامل ہوکر سب کو حیران کردیا۔وہ اسٹیج پر بیٹھااور تقریبا ً 9 منٹ تک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو گرفتاریاں ہو رہی ہیں ،وہ غلط ہیں۔ اس نے نوجوانوں سے متحد ہونے اور سیاستدانوں کے چنگل سے نکل آنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس اور عام آدمی پارٹی وغیرہ نوجوانوں کو اپنے مقاصد کے لئے استعمال کررہی ہیں۔ تحریک کی لڑائی طویل ضرورہے لیکن فتح بھی یقینی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ گاوں کے رہائشی اور پنچایت پہلے ہی لکھا کے حق میں قرارداد منظور کرچکی ہیں۔ پولیس ابھی اس پوزیشن میں نہیں ہے کہ اس بارے میں کچھ بھی کہے۔ معلوم ہوا ہے کہ دہلی پولیس کی کرائم برانچ کی ٹیم بھی بھٹنڈا پہنچ گئی ہے۔ اس کے باوجود ، لکھا جس طریقے سے آج کسانوں کے اسٹیج پر آیا اور ان سے خطاب کرنے کے بعد بحفاظت نکل گیا،اس سے پولیس کے کام کرنے کے طریقے پر بھی سوال اٹھ رہے ہیں۔
نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں