اذانوں میں زندگی ہے!

0
987
اذان
اذان
All kind of website designing

مساجد کے مائیک کے غلط استعمال کا معاملہ

سمیع اللّٰہ خان

سب سے پہلے تو ہم یہ وضاحت کردیں کہ مساجد کے مائیک استعمال کرنے میں کی جانے والی افراط و تفریط سے ہم خود متفق نہیں ہیں، اس بابت ہم ہمیشہ یہ کہتےہیں کہ:
مساجد کے مائیک کا استعمال غلط بھی ہوتاہے، اس میں کوئی شبہ نہیں، اس بابت اصلاح کی سخت ضرورت ہے، مساجد کے مائیک سے جمعہ کے روز ہونے والی تقریریں سب سے زیادہ بےسکونی کا باعث ہوتی ہیں، جیسے کہ وہ مسلم آبادیاں جہاں پر کئی مساجد میں جمعہ ہوتی ہے، ان تمام مساجد میں ایک ہی وقت مقررین کا خطاب بھی ہوتاہے اور اکثر جگہوں پر مقررین بیرونی مائیک کےساتھ تقریر کرتےہیں، پھر جب ان کی چیختی چنگھاڑتی آوازیں آپس میں بڑے لاؤڈ اسپیکر سے ٹکراتی ہوئی آبادی میں پھیلتی ہیں تو عالم یہ ہوتاہے کہ شیرخوار بچے بھی چونک جاتےہیں۔اس لیے جمعہ کی تقریروں کو بیرونی مائیک پر نشر نہیں کرنا چاہیے۔

”ہندوستان کی ایک بڑی محترم شخصیت نے آج مساجد میں مائیک کے غلط استعمال پر یہ بیان جاری کیا کہ، اگر کسی جگہ پر کئی مساجد ہیں تو اذان صرف ایک مسجد میں دی جائے، یہ مشورہ تکنیکی و ملّی اور بہ تقاضائے حالات، ہر لحاظ سے غلط ہے۔”

ایسے ہی رمضان میں سحری کےوقت جو نعت و قوالیوں کا شور مائیک سے بلند ہوتاہے، وہ بھی غلط ہے ان پر بھی ٹرسٹیان مساجد کو پابندی لگانی چاہیے۔ایسے ہی مخلوط آبادیوں میں تراویح کی نماز کو بھی مائیک پر نشر نہیں کرنا چاہیے اور بہتر ہیکہ تراویح کی نماز بھی مسجد کے اندرونی مائیک پر ہی ادا کی جائے ، ایسے ہی مساجد کے مائیک استعمال کے مزید کئی پہلو قابلِ اصلاح ہوسکتے ہیں، جن کی اصلاح ناگزیر ہے۔لیکن اذان ایک ایسی علامت ہےکہ اسے آپ کسی بھی حال میں معمولی نہیں کہ سکتے، اذان کا دورانیہ مشکل سے چار و پانچ منٹ کا ہوتاہے اور ہر مسجد و متعلقہ آبادی کو روحانی زندگی دیتاہے، اذانیں مسلمانوں کو اسلام کی یاد دلاتی ہیں اور شیطانوں اور مشرکین میں توحید کے نغمے سناتی ہیں، آپ اذان کی روحانی اثرپذیری کے بھی منکر نہیں ہوسکتے،نہہی موجودہ ہندوستان میں اذانوں کو ان کی اپنی اصل پر باقی رہنے دینے کی افادیت و ضرورت سے منہ موڑ سکتےہیں۔
اسی طرح اذان، پست معمولی اور دھیمی آواز میں دی جائے ، یہ مشورہ بھی ایسا ہی ہیکہ کل کو دشمنان اسلام اس سے شہہ پا کر اذانوں کی مکمل پابندی کا مطالبہ لے آئیں گے۔ البته اذانوں کے سلسلے میں یہ اصلاح بھی بہت ضروری ہے کہ مؤذنین خوش الحان ہوں ۔
بہت افسوس ہوتاہے کہ ہمارے پالیسی ساز درجے کے مؤقر حضرات اب جو پالیسیاں وضع کر ر ہے ہیں، وہ انتہائی غلط ہوتی ہیں اور موجودہ ملکی حالات کےتناظر میں اب اس قسم کی پالیسیاں اختیار کرنا انتہائی غلط ہے۔ افسوس ہیکہ جب جب حکومتی ڈنڈا سر پر سوار ہوگا تبھی ہمارے اندر تبدیلی آئےگی، ورنہ آج ستر سالوں سے مساجد کے مائیک کے ساتھ کیا کرتے رہے آپ؟ پہلے ہی اس غلطی کا آپ کو ادراک کیوں نہیں ہوا؟
اب جبکہ مودی سرکار مساجد کو مائیک سے خالی کرنا چاہتی ہے تو ہمارے بڑے ملی قائدین ایسی پالیسی اختیار کرنے جارہےہیں، جس سے نفسیاتی طورپر بھی مسلمان خوف و معذرت خواہی کے شکار ہوجائیں گے ، آپ جب مساجد سے مائیک کے سسٹم میں ایسی بڑی تبدیلی لائیں گے تو عام مسلمان یہی سمجھے گا کہ یہاں بھی شکست ہوگئی ،نہکہ اصلاح ۔ کیونکہ آپ نہ صرف وقت سے پہلے آنے والے وقت کی نزاکت کو نہ سمجھنے کے خطاکار ہیں، بلکہ آپ اپنی قوم میں قیادت کے لیول سے سرایت بھی نہیں کرسکے ہیں،نہہی ان کی ذہن سازی کرنے کا کنٹرول اب آپ کے ہاتھوں میں رہا ہے، ایک روایتی غیرت و حمیت اور اسلامی شعائر کو انہوں نے فالو کررکھاہے۔ اگر ان روایتوں میں اصلاح لانی ہے توابھی نہیں، کیونکہ اب آپ کی اصلاحات ہندوتوا سرکار کے پریشر میں ہوگی، جسے عامۃ المسلمین اصلاح نہیں، بلکہ شکست مان کر مزید نفسیاتی احساس کمتری میں مبتلاء ہوجائیں گے اور تشویشناک ردعمل کے شکار ہوں گے۔ بہت ضروری ہو تو ائمہ و علماء کو پہلے تربیت دیں اور ان کےذریعے خاموشی سے مساجد میں ضروری اصلاحات لائیں، لیکن خدارا عمومی سطح پر ایسے بیانیے جاری نہ کریں جن سے پست ہمتی عام ہو اور خدانخواستہ آپ کا بیانیہ دشمن کے لیے مزید ظلم و ستم ڈھانے کا بہانہ بن جائے۔
*آپ گر آج اذانوں پر سمجھوتہ کرلیں گے تو کل وہ مساجد کے میناروں پر حملہ آور ہوں گے، کیونکہ یہ مینارے بھی انہیں چبھتے ہیں، اس لیے اصلاحات و اعتدال مائیک کے غلط استعمال کےمتعلق ہوں نہ کہ ان کا رخ اذانوں کی طرف کیاجائے۔
موجودہ وقت میں حالات کی نزاکت اور ان کی وجہ سے پیدا ہونے والی نفسیات کو سامنے رکھ کر رہنمائی کرناہی ایمانی، ربانی اور کامیاب نمائندگی کہلائے گی۔ بہرحال اذانوں میں زندگی ہے، مساجد کے میناروں میں ہلالی پرچم کی سربلندی کا پیغام ہے، کلماتِ اذان میں زندہ دلی ہے توحید کا پیغام ہے ۔

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here