’مودی نے ایک مرتبہ بھی چین کا نام نہیں لیا، وہ سبھی لوگوں اور سبھی چیزوں کو نام لیں گے لیکن چین کا نہیں، اویسی کی جونپورآمد متوقع
نئی دہلی (ایجنسی)اسد الدین اویسی نے چینی سرحدی تنازعہ اور کسان تحریک پر مودی حکومت پر سخت الفاظ میں تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ لداخ میں کیلے لگائیں۔ نئے زرعی قوانین کے خلاف دہلی کی سرحدوں پر کسان احتجاج کر رہے ہیں اور اس احتجاج کا 75 واں دن ہے۔ ادھر چینی دراندازی کی خبروں نے دونوں ممالک میں تنازعہ بڑھا دیا ہے۔ اسدالدین اویسی نے اس سارے معاملہ پر مودی حکومت کی تنقید کرتے ہوئے طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کیلیں لگوانی ہیں تو وہ لداخ میں لگوائیں۔ واضح رہے حال ہی میں کسانوں کو دہلی میں داخل ہونے سے روکنے کے لئے انتظامیہ نے مظاہرہ گاہ کے راستوں پر کیلیں لگوا دی تھیں جو بعد میں ہٹا لی گئیں۔ ان کیلوں کو لے کر حکومت کو کافی تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ادھر اویسی نے وزیر اعظم نریندر مودی سے کہا ہے کہ وہ کسانوں کی ’من کی بات‘ سنیں۔ انہوں نے ایک ریلی میں کہا کہ ’’اگر لداخ میں کیلیں لگائی گئی ہوتیں تو چینی فوج ہندوستان میں داخل نہیں ہو سکتی تھی ۔‘‘ انہوں نے کہا کہ’’ آپ نے لداخ میں کیلیں نہیں لگوائیں جہاں ہندوستان کے 18 فوجی شہید ہوئے اور اگر آپ کا 56 انچ کا سینہ ہوتا تو آپ چین کو سبق سکھاتے۔‘‘اویسی یہیں نہیں رکے انہوں نے مزید کہا کہ ’’مودی جی نے ایک مرتبہ بھی چین کا نام نہیں لیا، وہ سبھی لوگوں اور سبھی چیزوں کا نام لیں گے لیکن چین کا نہیں۔‘‘۔ اویسی نے الزام لگایا کہ تینوں نئے زرعی قوانین ہندوستانی آئین کے خلاف ہیں، کیونکہ زرعات ریاست کا موضوع ہے اس لئے اس موضوع پر مرکز کو کوئی قانون بنانے کا حق نہیں ہے۔
دوسری جانب اتر پردیش کے ضلع جونپور میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے کارکنوں میں پارٹی کے قومی صدر اسد الدین اویسی کی آمد کی خبر موصول ہورہی ہے۔در اصل آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے قومی صدر و رکن پارلیمان اسد الدین اویسی آئندہ دو چار دنوں کے اندر اتر پردیش کے مشرقی اضلاع بنارس، اعظم گڑھ، جونپور وغیرہ کے دورے پر آنے والے ہیں۔ وہیں، ضلع جونپور میں بھی آمد کی خبر سے پارٹی کے کارکنوں کے اندر کافی جوش و خروش نظر آرہا ہے جبکہ ابھی تک قومی صدر کی آمد کا باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ ضلع جونپور یونٹ کے صدر عمران بنٹی نے بتایا کہ ‘بیرسٹر اسد الدین اویسی کی محبت پورے ملک کے غیور عوام کے اندر ہے اور جہاں تک بات ہے شیراز ہند جونپور کی، تو یہاں ان کی آمد ہم سبھی کے لئے باعث فخر ہے۔انہوں نے کہا کہ ‘ہم پارٹی کے کارکن ہیں اور وہ ہمارے قائد ہیں اس لئے وہ اپنے کارکنوں سے ملاقات کے لیے آ سکتے ہیں لیکن ابھی اس کا کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا ہے۔چند برس قبل بھی ان کے جونپور آمد کی خبر تھی؟ اس سوال پر انہوں نے کہا کہ قومی صدر کو اعظم گڑھ آنا تھا، اس کے بعد جونپور کے پارٹی دفتر کا افتتاح کرنا تھا مگر اس وقت اتر پردیش میں سماج وادی پارٹی کی حکومت تھی اور ملائم سنگھ یادو ضلع اعظم گڑھ سے رکن پارلیمان تھے، سماج وادی پارٹی نے انہیں نہیں آنے دیا اور اعظم گڑھ سے پہلے ہی ان کے قافلے کو روک دیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ان کے قافلے کو روکنے کے باوجود ہزاروں کی تعداد میں کارکنان دفتر پر جمع ہو گئے تھے کیونکہ یہ محبت ہے اور اس محبت کو چاہے سماج وادی پارٹی ہو یا بی جے پی، کبھی ختم نہیں کر سکتی۔
نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں