مولانا رحمانی کی رحلت پر اصلاحی ہیلتھ کیئر فاؤنڈیشن کے جنرل سکریٹری حکیم نازش احتشام اعظمی کا اظہار تعزیت
نئی دہلی :قحط الرجال کے اس دور میں جب ملک کے اندر فسطائی قوتوں کی جانب سے اسلام اور مسلمانوں پر تیشہ زنی اور دل آزاری کی منظم سازشیں انجام دی جارہی ہیں ، ایسے وقت میں امیر شریعت بہارواڑیسہ و جھارکھنڈ و جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈمولانا سید محمد ولی رحمانی کا سانحہ ارتحال پوری ملت اسلامیہ ہند کا ناقابل تلافی نقصان ہے ۔ امیر شریعت مولانا محمد ولی رحمانی کی وفات حسرت آیات سے ملک بھرمیں رنج و غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔علامہ اقبال نے ایسی دیدہ ور و دور اندیش اصحاب رجال کے لیے کہا تھا
ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے
بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا
مولانا سید محمد ولی رحمانی رحمہ اللہ کے انتقال کی خبر پر رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے ”اصلاحی ہیلتھ کیئر فاؤنڈیشن” کے بانی و جنرل سکریٹری حکیم نازش احتشام اعظمی نے کیا ہے۔ انہوں مزید کہا کہ آپ متعدداداروں کے سربراہ رہے اورکئی پلیٹ فارم سے اہم خدمات انجام دیں،کئی تحریکوں کے روح رواں رہے،مسلم پرسنل لاءبورڈ،امارت شرعیہ،خانقاہ رحمانی کے پلیٹ فارم سے متعد خدمات انجام دیں۔رحمانی فاؤنڈیشن اوررحمانی تھرٹی آپ کی سماجی اورعملی خدمات روشن مثال ہیں۔آپ کی جرات ضرب المثل تھی،جرات وعزیمت والدبزرگوارؒسے ورثہ میں ملی تھی۔ان کی اولوالعزمی سے ملت کونئی توانائی اورنیاحوصلہ ملتا۔ رحمانی تھرٹی کے ذریعے آپ نے نئی تعلیمی بیداری پیداکی اوراس کے نتائج
ملک بھرمیں محسوس کیے جارہے ہیں۔اس نازک وقت میں جب ملت اسلامیہ ہند باطل طاقتوں کے چوطرفہ حملوں کی زد پہ ہے مولانا ملت کے لیے ایک ناقابل تسخیر ڈھال کی طرح تھے۔ مولانا ملت اسلامیہ کے مضبوط ستون اور بیباک و نڈر قائد تھے،انہوں نے کئی نازک موقعوں پر ملت کی مضبوط قیادت کا فریضہ انجام دیا ہے۔خانقاہ رحمانیہ مونگیر کے ذریعہ مولانا کا علمی و روحانی فیضان ملک کے طول و عرض میں جاری تھا،الغرض مولانا کی ذات مختلف النوع خصوصیات و کمالات کی جامعیت کی وجہ سے ایک منفرد و ممتاز شخصیت تھی۔ حکیم نازش احتشام اعظمی نے اپنی ایک یاد داشت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 2013میں میں نے مولانا مرحوم کو ایک مکتوب لکھ کرملاقات کے لئے وقت مانگا تھا اور ذریعہ قائم اصلاحی ہیلتھ کیئر فاؤنڈیشن کے تحت جاری غریبوں کی امداد ، طبی سرگرمیوں اوررفاہی کاموں میں مرحوم کی سرپرستی کی گزارش کی تھی۔ مگر مولانا کی طویل علالت اور مصروفیتوں کی وجہ سے ملاقات کا موقع میسر نہیں آسکا۔ مگر آپ نے فون کے ذریعہ حوصلہ افزائی فرمائی اور دعاؤں سے نوازتے ہوئے صلے کی پروا کیے بنا خدمت خلق کے کاموں کو اخلاص کے ساتھ محض رضائے الہی کی نیت سے انجام دینے کی نصیحت کی۔ اس کےمولانا ولی رحمانی رحمہ اللہ بارہا فون کے ذریعہ حال احوال معلوم کرتے اور فاؤنڈیشن کی خدمات کے تعلق سے مشوروں سے نوازتے رہے۔ حکیم نازش احتشام اعظمی نے مولانا کی رحلت پر خانقاہ رحمانی مونگیر ، مولانا کے پسماندگان ، امارت شرعیہ بہارو اڑیسہ و جھارکھنڈ اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ذمے داران سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے مرحوم کی مغفرت اور بلندی درجات اورملت اسلامیہ کو مولانا کا نعم البدل عطافرمانے کے لیے تمام مسلمانوں سے دعائے خیر کی اپیل کی ہے۔
نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں