حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سیرت سے مہمان نوازی کے آداب بھی سیکھئے!

0
680
All kind of website designing

ڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی

آج کل حج اور قربانی کے حوالے سے حضرت ابراہیم علیہ السلام کا خوب چرچا ہے _ ان کی حیاتِ طیبہ کے مختلف پہلو نمایاں کیے جا رہے ہیں _ مجھے ان کا ایک پہلو بہت پسند ہے _،وہ ہے:
مہمان نوازی _
حضرت ابراہیم علیہ السلام سے ملاقات کرنے کے لیے فرشتے اجنبی انسانوں کی شکل میں ان کے پاس پہنچے ، _

ڈاکٹر رضی الاسلام ندوی
ڈاکٹر رضی الاسلام ندوی

حضرت ابراہیم علیہ السلام ان سے تعارف حاصل کرنے سے قبل ہی ان کی خاطر مدارات میں جٹ گئے، ان کے لیے فوراً ایک موٹا تازہ بچھڑا ذبح کیا اور اس کا لذیذ اور مرغّن گوشت تیار کرکے ان کی خدمت میں پیش کیا _ ،تب انھیں پتہ چلا کہ یہ تو انسان نہیں، بلکہ فرشتے ہیں _
سورہ ھود، آیات :69_70،سورہ حجر، آیات :51_53 اور سورہ الذاريات، آیات :24_28میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کی مہمان نوازی کا بہت دل کش بیان ہے۔ _ اجنبی انسانوں کے بھیس میں آنے والے فرشتوں کو حضرت ابراہیم کا ‘مہمان (ضیف) کہا گیا ہے ، اس لیے کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے ان کے ساتھ مہمانوں جیسا برتاؤ کیا تھا۔ ساتھ ہی ان کی صفت ‘مُکْرَمِین (معزّز) بیان کی گئی ہے۔ _ اس سے اشارہ اس آؤ بھگت ، خیر مقدم ، تواضع اور ضیافت کی طرف ہے جس کا اہتمام حضرت ابراہیم علیہ السلام نے ان کے لیے کیا تھا۔ _ اس سے واضح ہوتا ہے کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام اپنے مہمانوں (خواہ وہ ان کے لیے اجنبی ہوں) کی کس قدر تواضع اور ان کے لیے کتنا اہتمام کرتے تھے ۔ _
مذکورہ آیات میں غور کیا جائے تو ان سے آدابِ ضیافت کا علم ہوتا ہے، _ مفسرین نے ان آداب کی طرف اشارہ کیا ہے:
1_ ۔مہمان خواہ کوئی بھی ہو اور کسی بھی حیثیت کا مالک ہو، اس کے ساتھ اعزاز و اکرام کا معاملہ کرنا چاہیے۔
2_ ۔ سلام کا جواب بہتر طریقے سے دینا چاہیے۔
3_ ۔ مہمان کے لیے فوراً کچھ کھانے پینے کا انتظام کرنا چاہیے _ ہوسکتا ہے ، اس نے دورانِ سفر دیر سے کچھ نہ کھایا پیا ہو۔ _
4۔ کھانے پینے کا انتظام مہمان سے چھپاکر کرنا چاہیے _ مہمان سے یہ پوچھنا بد اخلاقی ہے کہ آپ کیا کھائیں گے؟
5_۔ مہمان کے ساتھ ہر وقت چِپکے رہنا مناسب نہیں ، بلکہ اسے کچھ وقت تنہا بھی چھوڑ دینا چاہیے۔
6_ ۔میزبان کو چاہیے کہ مہمان کے لیے اپنی حیثیت کے مطابق اچھے سے اچھا انتظام کرے ۔
7 ۔میزبان کے کسی رویّے سے یہ اظہار نہیں ہونا چاہیے کہ وہ مہمان کی خدمت کرکے اس پر کوئی احسان کررہا ہے۔
8_ ۔مہمان کے کھانے سے میزبان کو خوش ہونا چاہیے، اس سے تنگ دل نہیں ہونا چاہیے _۔
9 ۔ مہمان کو اپنے کسی ملازم کے حوالے کرکے مطمئن نہیں ہوجانا چاہیے، بلکہ اس کی خبر گیری خود کرنی چاہیے ۔

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here