نئی دہلی :۳نومبر ، نیاسویرا لائیو : سپریم کورٹ آف انڈیا میں بابری مسجد کے حقِ ملکیت کے مقدمہ کی بحث مکمل ہو چکی ہے اور میڈیا کی خبروں کے مطابق ۷۱ نومبر (۹۱۰۲ئ) تک سپریم کورٹ کی طرف سے یقینی طور سے کوئی فیصلہ، صادر ہو جائے گا۔فیصلہ جو بھی آئے، بہر صورت، مسلمانانِ ہند کی شرعی و قانونی ذمہ داری ہے کہ: ملک کے امن و قانون کا بھر پور تحفظ و دفاع کریں اور ملک کے کسی بھی طبقے کے کسی فرد کی جانب سے کسی شر و فساد کی حرکت کو کسی قیمت پر کامیاب نہ ہونے دیں۔اسی طرح ،سوشل میڈیا کی طرف سے ہونے والی کسی اشتعال انگیزی پر بھی کوئی توجہ نہ دیں،بلکہ ان کے حق میں بہتر یہی ہوگا کہ دو چار روز تک سوشل میڈیا سے دور ہی رہیں۔اپنے ایک اخباری بیان میں مولانا یٰسٓ اخترمصباحی، بانی و صدر، دارالقلم، ،ذاکر نگر، نئی دہلی نے مسلمانانِ ہند سے یہ اپیل کی ۔نیز انھوں نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ حقائق و شواہد کی بنیاد پر فیصلہ اگر بابری مسجد کے حق میں آتا ہے تو سارے مسلمان ،اپنے خالق و مالک کی بارگاہ میں سجدہ ریز ہو کر اس کا شکرادا کریں اور تمام مسلمان اپنے اوپر یہ لازم کر لیں کہ کسی سڑک اور میدان میں جمع ہو کر کسی طرح کی تبصرہ بازی و نعرہ بازی سے سخت پرہیز کریں گے۔اور اگر خدا نخواستہ سپریم کورٹ کا فیصلہ، کچھ اور آتا ہے، تب بھی کسی سڑک اور میدان میںانفرادی یا اجتماعی احتجاج و مظاہرہ ،ہرگز نہیں کریں گے۔ فیصلے کی پہلی صورت میں مسلمانوں کے شکر اور دوسری صورت میں ان کے صبر کا امتحان ہے۔ اس اہم اور تاریخی موقع پر اپنے صبر و شکر کے امتحان میں بہر صورت کامیابی حاصل کرنا، مسلمانوں کا شرعی و قانونی فریضہ ہے۔ اوریقین کیا جانا چاہیے کہ اس امتحان میں انھیں ،اِن± شَائَ اللّٰہ،سرخروئی ،حاصل ہوگی۔ اور وہ تاریخِ ہند میں ایک کامیاب و بامراد قوم و ملَّت کی حیثیت سے ایک نیا باب ،رقم کریں گے۔
نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں