مضبوط ڈائریکٹر کی کمزور کہانی
نئی دہلی (نیا سویرا لائیو۔میم ضاد فضلی) فلم دیکھ کر لگتا ہے کہ سمران کو ایک رانی بنانے کے لئے بہت ساری کوششیں کی گئی تھیں۔ کبھی کبھی اس رانی کے’میراتو لائف ہی خراب ہوگیا‘ کے طرز پر’لوٹ لیاتم سب نے، مجھے لوٹ لیا’جیسے ڈائیلاگ بلوائے گئے۔کبھی ملکہ اس سے ملکہ کے اہم کردار میں دنیا اورآس پاس سے یکسر بے خبررانی کی طرح رقص کرتے ہوئے اس کی منظر کشی کی گئی تو کبھی مال میں مجسمہ بن کر کھڑے ایک شخص کے ساتھ کھلواڑ کرتے بھدے انداز میں دکھا یا گیا،لیکن اس طرح کی 10۔15 کوششوں کے بعد بھی، سمرن ‘ملکہ’ نہیں بن سکی۔ سمرن بالاخر لڑ جھگڑ کر اپنے حصہ کی زندگی پانے میں کامیاب تو ہوجاتی ہے ، لیکن اس طرح دل میں جگہ نہیں بناپاتی جیسے ملکہ نے دل پر قبضہ کرکے اس کی رانی بن گئی تھی ۔ تاہم یہ بھی سچ ہے کہ رانی کوپسند کرنا سیمرن سے زیادہ آسان تھا ،جبکہ اس سمرن کو پسند کرنا کافی مشکل ہے۔160160
یہ اپنی ماں اور والد کے ساتھ اٹلانٹا میں رہنے والے ایک طلاق شدہ گجراتی لڑکی پرفل پٹیل کی کہانی ہے۔ پرفل ایک ہوٹل کے ہاؤس کیپنگ میں کام کرتی ہے۔ جب بھی وہ اپنی ڈیوٹی ختم کرنے کے بعد گھر واپس آتی ہے، تو اس کی ماں اسے بتاتی ہے کہ ‘بیٹیدن بھر جھاڑو پوچھا کر کے تھک گئی ہوگی’، جس پر وہ ماں کو سمجھاتی ہے ہ وہ ‘ہاؤس کیپنگ’ کے شعبے میں کام کرتی ہے۔گھروالے چاہتے ہیں کہ پر فل دوبارہ شادی کرلے ، لیکن پرفل نے ایک حسین خواب پیداکرلیا ہے،پر فل کا خواب ہے کہ وہ اپنا گھر خریدلے۔ گھر کیلئے رقم جمع کرنے کے چکرمیں، وہ جوا کھیلنے کی عادی ہو جاتی ہے۔ آخر کار حالات کچھ اس طرح بنتے ہیں کہ وہ جرم کی دلدل میں دھنستی چلیجاتی ہے اور ‘لپسٹک لوٹری’ کے طور پر مشہور ہو جاتی ہے۔
سمر ن کا یہ کردار عام بالی ووڈ کی ہیرو ئنوں کے کردار سے کافی مختلف ہے اور کنگنا نے یہ بہت آسانی سے کیا ہے۔ ایسے ہیرو آپ نے بہتیرے دیکھے ہوں گے جو سب سے پہلے جرم کی دنیا میں چلے جا تے ہیں اور آخر میں سدھر بھی جاتے ہیں، لیکن ایسی ہیروئنوں کو آپ نے بہت کم دیکھا ہوگا جو جرم کی دنیا میں جانے کے بعد سدھر کر عام دنیا میں لوٹ آتی ہو۔کنگنا کے علاوہ باقی اداکاروں نے اوسط کام کیا ہے۔کنگنا کے منگیتر کے کردارمیں سونم شاہ بھی ٹھیک ہیں۔مگر کل ملاکر فلم کی کہانی اپنی منزل پر پہچنے سے پہلے ہی ختم ہوجاتی ہے ۔
نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں