رام مندر کے لیے چندہ نہ دینے پر دھمکی بتارہی ہے آر ایس ایس کے ارادے !

0
720
HD Kumaraswamy took to social media on Monday to question the practice of marking the homes of donors for the construction of Ram Mandhir in Ayodhya. HDK termed the practice by the Sangh Parivar as “similar to what the Nazi party did during Adolf Hitler’s regime in Germany”, where lakhs of people from the Jewish community were executed.
HD Kumaraswamy took to social media on Monday to question the practice of marking the homes of donors for the construction of Ram Mandhir in Ayodhya. HDK termed the practice by the Sangh Parivar as “similar to what the Nazi party did during Adolf Hitler’s regime in Germany”, where lakhs of people from the Jewish community were executed.
All kind of website designing

ایچ ڈی کمار سوامی نے اعتراف کیا ہے کہ انہیں چندہ نہ کی صورت میں انجام بھگتنے کی دھمکی گئی

کرناٹک، (ایجنسی) معروف نیوز چینل این ڈی ٹی وی کی ویب سائٹ پر شائع کی گئی ایک خبر کے مطابق کرناٹک کے سابق وزیر اعلی ایچ ڈی کمارسوامی نے بدھ کے روز یہ الزام لگایا کہ انھیں اترپردیش کے ایودھیا میں بننے والے رام مندر کے لیے چندہ دینے کے لیے دھمکی دی گئی تھی۔ یہ بات جنتا دل (سیکولر) لیڈر کی طرف سے مندر کے لیے چندہ اکٹھا کرنے کے طریقوں پر تشویش ظاہر کرنے کے دو دن بعد سامنے آئی ہے۔کمارسوامی نے بدھ کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’’میں بھی شکار ہوں۔ تین افراد میرے گھر آئے۔ انھوں نے دھمکی دی … براہ کرم پیسے دیں۔ انھوں نے پوچھا کہ تم کیوں عطیہ نہیں کر رہے ہو؟‘‘جنتا دل (سیکولر) کے لیڈر نے چندہ جمع کرنے کے عمل میں شفافیت پر بھی سوال اٹھایا۔ انھوں نے پوچھا ’’یہ معلومات کون دے رہا ہے؟ متعدد گلیوں کے لوگ بہت سے لوگوں کو دھمکیاں دے کر چندہ جمع کررہے ہیں۔ میں وشو ہندو پریشد کے لوگوں سے شفاف ہونے کی درخواست کرتا ہوں۔‘‘معلوم ہو کہ اس سے قبل پیر کے روز کمار سوامی نے آر ایس ایس کو نازیوں سے تشبیہ دی تھی۔ انھوں نے کہا تھا کہ آر ایس ایس کے ممبران اسی طرح رام مندر کے لیے چندہ دینے والوں کے مکانات کی نشان دہی کر رہے ہیں جس طرح ہٹلر حکومت نے حراستی کیمپوں میں یہودیوں کی نشان دہی کی تھی۔
کمارسوامی نے یہ بھی کہا کہ مورخین نے نازیوں اور آر ایس ایس کے مابین روابط کی نشاندہی کی تھی۔ ’’متعدد مورخین نے نازیوں اور آر ایس ایس کی سرگرمیوں کا تذکرہ کیا ہے۔ اس وقت میں پیدا نہیں ہوا تھا ، مجھے کچھ پتہ نہیں ہے۔ مجھے معلوم ہے کہ آر ایس ایس نے کیا کیا۔ وہ اس ملک کے نجات دہندہ نہیں ہیں۔ وہ سیاسی فوائد کے لیے رام کے نام کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔‘‘دریں اثنا مہاراشٹرا کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ شیوسینا کارکنوں کو رام کے نام پر چندہ اکٹھا کرنے والے ’’جعلی عناصر‘‘ کے بارے میں لوگوں کو آگاہ کرنا چاہیے۔اگرچہ ہندوتوا تنظیموں کا دعویٰ ہے کہ وہ محض رضاکارانہ طور پر چندہ حاصل کر رہے ہیں، لیکن متعدد افراد نے الزام لگایا ہے کہ انھیں رقم دینے کے لیے ڈرایا دھمکایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ رام مندر اسی جگہ پر بن رہا ہے جہاں 1992 میں بابری مسجد کو ہندوتوا انتہا پسندوں نے منہدم کیا تھا، جنھیں بھارتیہ جنتا پارٹی کی رام جنم بھومی تحریک کے تحت متحرک کیا گیا تھا۔ نومبر 2019 میں سپریم کورٹ نے ایک تاریخی فیصلے میں اس انہدام کو غیرقانونی قرار دینے کے باوجود یہ زمین رام مندر کی تعمیر کے لیے حکومت کے زیر انتظام ٹرسٹ کے حوالے کردی۔ اگست 2020 میں وزیر اعظم نریندر مودی نے اس مندر کا سنگ بنیاد رکھا تھا، حالاں کہ رام مندر کی چندہ وصولی کے اس طریقے کی وجہ سے کئی جگہ فسادات بھڑکے ہیں، جس کی ایک مثال ریاست مدھیہ پردیش کے کئی اضلاع میں فرقہ وارانہ فسادات بھڑک اٹھے تھے، کئی جگہ ’’ جیے شری رام‘‘ جیسے ریڈیکل نعرے لگاکر ماحول میں خوف و ہراس بڑھانے کی کوشش کی گئی۔ مندر تعمیر کے نام چندہ وصولی رضاکارانہ طور پر مانگ کر داداگیر ی اور دھونس سے وصلی کی جارہی ہے ، اس سے تو یہی معلوم ہوتا ہے کہ چندہ وصولی کے پس پشت کچھ سنگین پلاننگ ضرور ہے، جس کا اندیشہ ایچ ڈی کمار سوامی نے گزشتہ روز ظاہر کیا ہے۔

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here