پروفیسر عبد الحلیم قاسمی
پرنسپل ارم یونانی میڈیکل کالج، لکھنو¿
[email protected]
کسی بیماری کی وجہ سے گلا خراب ہو کر سرخ ہو سکتا اور سوج سکتا ہے۔ ایسا اس بیکٹیریا کے انفیکشن کی وجہ سے بھی ہوتا ہے جوا سٹریپٹوکوسی کہلاتا ہے۔ گلے کی اس خرابی کو اسٹریپ تھروٹ کہتے ہیں۔ اس انفیکشن کی اہم علامات بخار اور گلے کی خراش ہیں۔ یہ بیماری پانچ سے 15 سال کی عمر کے بچوں میں بہت عام ہوتی ہے۔ حالاں کہ میڈیکل سائنس کی خبروں میں دی گئی رپورٹ کافی پرانی ،جبکہ تازہ تریں صورت حال یہ ہے کہ اب یہ بیماری 2سے 8 برس کے بچوں میں بھی دیکھنے کو مل رہی ہے، واضح رہے کہ اسٹریپ تھروٹ کو ہی طب کی اصطلاح میں زنجیری نبقہ کہتے ہیں۔ اس انفیکشن کی اہم علامات بخار اور گلے کی خراش ہیں۔ جسے درج ذیل سطور میں قدرے تفصیل سے بیان کر نے کی کوشش کی جائے گی۔یہ مرض کم عمر یعنی بے زبان بچوں کیلئے زیادہ تباہ کن ثابت ہوتا ہے، اس کی بنیادی وجہ ہے کہ اپنی تکلیف کو کسی سے بتا نہیں سکتا ، مارے درد کے کھانے پینے کو دیکھتے ہی رونے لگتا ہے، جس کے نتیجے میں پوراجسم کمزور ہوجاتا ہے اور اکثر کیس میں ڈاکٹر اس کی صحیح تشخیص کرنے میں کامیاب نہیں ہوتے، ظاہری علامات اور سمٹمس کو دیکھ کر بے مہار دوائیں چلائی جاتی ہیں، جس سے یہ ننھی جان اور زیادہ مصیبت کے گھیرے میں پھنس جاتی ہے ، لہذا بچوں میں پائے جانے والے اس سنگین مرض اور تکا مار دواو¿ں کا استعمال اسے صحت و تندرستیکی نوید سنانے کے بجائے موت کی آغوش میں پہنچادیتا ہے ۔ لہذا زیر نظر مضمون میں ہم بچوں کو متاثر کرنے والے اس مرض پر تفصیل سے گفتگوکریں گے۔ آئیے! سب سے پہلے ہم
اس مرض کی سائنسی توضیح پیش کرتے ہیں۔ اسٹریپ تھروٹ ایک قسم کی گلے کی بیماری ہے جو گروپ اے بےٹا-ہیمولائٹک اسٹرپٹوکوکس (جی اے بی ایس) کے باعث ہوتی ہے ، جو جسم کے مختلف حصوں میں پیچیدگیوں کا سبب بن سکتی ہے۔
چونکہ بڑے بچے اور بڑی عمر کے لوگ معالج سے براہ راست اپنی تکالیف کو شیئر کرکے بڑی حد تک تشخیص کو آسان کردیتے ہیں، جبکہ بے زبان بچے چونکہ اپنی تکالیف کا زبانی اظہار کرنے پر قادر نہیں ہوتے ، اس لئے کلینکل ٹیسٹ کے ذریعے بنیادی علامات کی شناخت کرکے اس مرض کی تہ تک پہنچ سکتے ہیں۔لہذا ہم یہاں اسٹریپ تھروٹ کے نشانیاں اور علامات کو رقم کرنا ضروری سمجھتے ہیں۔
(1)گلے کی خراش(2)بخار(3)ایسابھی ہوسکتا ہے کہ دردکی وجہ سے آپ کا بچہ کھانے یا پینے کو منع کرے،ممکن ہے کہ آپ کے بچہ کو نگلنے میں دشواری ہورہی ہو،بڑے سرخ لوزے، کبھی کبھار سفید – پیلی تہ سے ڈھکے ہوتے ہیں۔(4)ایسابھی ہوسکتا ہے کہ کچھ بچوں میں دوسری علامات ہوں مثلاً سر درد، متلی، قے، معدے کا درد، یا پٹھوں میں درد۔اسٹریپ تھروٹ کی علامات گلے کی خراش کی علامات سے مشابہ ہیں جو وائرس یا دوسرے امراض کے باعث ہوتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ صحت کی نگہداشت فراہم کرنے والوں کو آپ کے بچہ کا معائنہ کرنا ضروری ہوتا ہے، تاکہ صحیح وجہ کی نشان دہی ہو سکے۔ یعنی کلینکل ٹیسٹ ہی اسٹریپ تھروٹ جیسی بیماری میں مبتلا بے زبان کی تشخیص کا اہم اور بنیادی ذریعہ ہے۔ویسے جدید ترقی یافتہ دور میں تھروٹ سویب جیسے آلات بھی دوران تشخیص استعمال کئے جانے لگے ہیں۔بچہ کے گلے کی خراش کا سبب معلوم کرنے کے لئے، ڈاکٹر تھروٹ سوئیب لے گا۔ تھروٹ سوئیب ایک تیلی ہے ،جس کی نوک پر روئی لپٹی ہوتی ہے ،ڈاکٹر آپ کے بچے کے منہ کے اندر کی ایک جانب سے اور پچھے حلق سے ا±س سے پونچھے گا۔ پھر یہ سوئیب گروپ اےک انفیکشن(اسٹریپ جرثومہ)کےلئے جانچاجائےگا۔
اب اس کے علاج پر بھی سرسری روشنی ڈال دی جائے ، اس سلسلے میں ماہرین کی رائے ہے کہ اسٹر یپ تھروٹ بغیر دوا کے بہتر ہو سکتا ہے، لیکن زیادہ تر معاملوں میں دیکھا گیا ہے کہ اگر علاج نہ کیا جائے تو جی اے بی ایس کے ساتھ انفیکشن پیچیدگیاں پیدا کرسکتی ہے۔ اگر تھروٹ سوئیب جی اے بی ایس کے لئے م±ثبت ہے، تو ڈاکٹر اورل اینٹی بائیوٹک (منہ سے لینے والی ) تجویز کرے گا۔ ممکن ہے کہ اسٹریپ تھروٹ کی دوسری اقسام کا اینٹی بائیوٹک کے ساتھ علاج کرنے کی ضرورت نہ پڑے۔لیکن میرا ذاتی مشاہدہ یہی ہے کہ بے مہار اینٹی بایوٹکس کے استعمال سے ہر ممکن حد تک پرہیز کرنا چاہئے، خاص طور پر بچوں کیلئے تو اس کا استعمال انتہائی نقصاندہ ہے۔جدید میڈیکل سائنس تو چھوٹے بچوں کو اینٹی بایوٹکس استعمال کرانے کے سخت مخالف ہے۔ اس کے برعکس جدید ایلوپیتھک محققین خودبتاتے ہیں کہ اسٹریپ تھروٹ جیسے عارضہ کیلئے علاج بالتدبیر ہی سب سے مو¿ثر اور ہر قسم کے سائڈ افیکٹ سے محفوظ طریقہ علاج ہے۔ایلوپیتھک کی اینٹی الرجک اور اینٹی بایوٹک دواو¿ں کے بجائے مریضوں خصوصاً بچوں کو کچھ نگلنے میں مشکل ہو رہی ہو تو ایسے میں ا±سےبآسانی نگلی جاسکنے والی نرم غذائیں دی جائیں۔بچے کو وافر مقدار میں مائعات دی جائیں۔اگر بچہ 1 سال سے زیادہ عمر کا ہے تو ا±سے خالص شہد دیں تاکہ ا±سکے گلے کو سکون مل سکے اور یہ کھانسی میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔بڑے بچے نمک والے نیم گرم پانی سے غرارے کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ان گھریلوتدابیر کے ساتھ کچھ پرہیز بھی ضروری ہے، جیسے منہ کھول کر سونا گلا د±کھنے کا باعث بن سکتا ہے،لہذا کوشش کی جائے کہ مریض منہ کھول کر نہ سوئے۔اگر آپ کے بچے کا گلا د±کھ رہا ہو تو ا±سے پینے کے لئے کچھ دیں۔
اگر یہ مسئلہ مستقل ہو اور ا±س کے ساتھ خراٹے،سانس لینے میں مشکل، یا دن کے اوقات میں غنودگی ہو، تو اپنے ڈاکٹر کے سے اس مسئلے پر بات کریں اور باقاعدگی سے ا±س کے پاس جائیں۔علاوہ ازیں بند ناک بھی گلے د±کھنے کا باعث بنتا ہے۔ناک کے نتھنے نمکین محلول کے ساتھ صاف کرنا گلے کو صاف کرنے میں کمی یا کھانسی کرنے میں معاون ثابت ہوسکتا ہے۔
یہ بات ہمیشہ یاد رکھئے کہ اینٹی بائیوٹک وائرسز کا علاج نہیں کرتیں۔ آپ کے بچے کو صرف سکون پہنچانے والے طریقے درکار ہوتے ہیں۔اگر بچے کا گلا اتنا سوجا ہوا ہے کہ وہ گولیاں بھی نگل نہیں پا رہا، تو ا±سے مائعات والی(سیال ) ادویات دیں یا مقعد کے ذریعے ادویات استعمال کروائیں۔زیادہ تر گلے کی سوزش کا شکار گلے عمومی طور پر 3 سے7 دن میں بغیر اینٹی بایوٹکس کا استعمال کئے ہی ٹھیک ہو جاتے ہیں۔گلے کے اندر اسپرے استعمال نہ کریں، کیونکہ ایسا کوئی ثبوت نہیں جس سے یہ پتہ چلے کے یہ د±کھتے ہوئے گلے کے لئے مفید ثابت ہوں گے۔کچھ گلے کے اسپرے اپنے اندر ایسے مرکبی اجزاءرکھتے ہیں جو الرجی کا باعث بن سکتے ہیں یا کوئی اور مسائل کھڑے ہو سکتے ہیں۔
ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ اسٹریپ تھروٹ میں آپ کے بچے کے لئے کھانا و پینا تکلیف دہ ہو۔ اپنے بچے کو زیادہ پ±ر سکون رکھنے کے لئے، درجِ ذیل کوششیں کریں :
اگر آپ کے بچے کو نِگلنے میں مشکل ہو رہی ہے تو نرم غذا دیں جو کہ بآسانی نگلی جا سکے، مثلاً یخنی، آئسکر یم ، پ±ڈنِگ، یادہی۔ پتلی نلکی(اسٹرا)کے ساتھ گھونٹ لینا یانلکی لگا ہوا کپ کارآمد ثابت ہو سکتا ہے۔اگر آپ کا بچہ 1 سال سے بڑا ہے، تو کوشش کیجئے کہ گلے کی تسکین اور کھانسی میں مدد کے لئے اسے1 تا 2 چائے کے چمچے(5 تا 10 ملی لیٹر) پیسچر کے طریقے سے بنا ہوا شہددیں۔بڑے بچے ہلکے نمکین گرم پانی کے ساتھ غرارے کرانے کی کوشش کریں۔
انفیکشن کو پھیلنے سے روکیں
اسٹریپ تھروٹ خاندان کے دوسرے افراد اور آپ کے بچےکے ہم جماعتوں میں بآسانی پھیل سکتا ہے۔کوئی بھی بچہ یا بالغ جو آپ کے گھر میں رہتا ہو اور اگلے پانچ دن کے اندرو ہی علامات ظاہر ہوں تو تھروٹ سوئیب کروا لینا چاہئے۔صابن اورگرم پانی سے ہاتھ دھوئیں یا الکوحل کی طرز پر بنے ہوئے محلول سے ہاتھ صاف کریں۔پینے والے گلاسوں یا کھانے والے برتنوں کو اپنے دوستوں یا ہم جماعتوں کے ساتھ استعمال نہ کریں۔اس بات کو یقینی بنائیے کہ اپنے بچے کے کھانے کے برتن اور پینے کے گلاسوں کو صابن دار گرم پانی یا ڈِش واشر میں دھوئیں۔اپنی کہنی میں چھینکیں یا کھانستے وقت منہ اور ناک کو ڈھانپیں۔بوسہ کرنے اور چہرے کے قریبی رابطے سے گریز کریں۔
گلے میں پیپ سے بھرا ایک پھوڑا
اسٹریپ تھروٹ کی ایک پیچیدگی تھروٹ ایبسس (گلے کے ریشوں میں پیپ کا جمع ہونا) کی نشوونما ہے۔ عام طور پر ایبسس کی علامات میں تیز بخار ، گ±ھٹی ہوئی آواز ، منہ کھولنے میں مشکل،کثرتِ ل±عاب یا رال بہنااور بعض اوقات گردن میں سوجن شامل ہیں۔ اگر یہ علامات ظاہر ہوتی ہیں، تو طبی مدد حاصل کریں۔ اس طرح کی ایک پیچیدگی گٹھیا کا بخار ہے، یہ ایک کیفیت ہے جوجلد، جوڑوں، دل، اور دماغ کو شامل کرسکتی ہے۔ دوسری پیچیدگیوں میں جوڑوں میں سوزش (آرتھراٹس) اور گردوں کی سوزش شامل ہو سکتی ہیں۔
نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں