ایل جی منوج سنہاسے ملاقات، اسمبلی انتخابات کے متعلق سوال کا گول مٹول جواب
جموں: جموں وکشمیر کے دو روزہ دورے کو سمیٹتے ہوئے 24 ممالک کے سفارتکاروں پر مشتمل وفد نے جمعرات کو سرمائی دارالحکومت جموں میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، جموں وکشمیر ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس پنکج متھل کے علاوہ مختلف وفود سے ملاقات کی۔غیر ملکی سفارتکاروں کا یہ وفد بدھ کو سری نگر وارد ہوا تھا جہاں اس نے سخت حفاظتی بندوبست میں وسطی ضلع بڈگام کے قصبہ ماگام کا دورہ کیا تھا، درگاہ حضرت بل میں حاضری دی تھی نیز چنندہ یعنی بی جے پی نے اپنی پسند کی سیاسی جماعتوں کے لیڈران، پنچایتی و بلدیاتی اداروں کے منتخب اراکین اور عوامی وفود سے ملاقاتیں کرائیں۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ سفارتکاروں کا وفد جو رات بھر سری نگر میں ہی قیام پذیر رہا، جمعرات کی صبح جموں روانہ ہوا جہاں اس نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، جموں کشمیر ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پنکج متھل کے علاوہ مختلف وفود سے ملاقاتیں کیں۔ذرائع نے بتایا کہ وفد نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو سری نگر میں اپنی سرگرمیوں کے بارے میں معلومات فراہم کیں اور گورنر نے بھی وفد کو جموں کشمیر کی تعمیر و ترقی کے بارے میں کئے جانے والے اقدام سے باخبر کیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے وفد کو بتایا کہ جموں و کشمیر میں اسمبلی حلقوں کی از سر نو حد بندی کا کام جاری ہے اور یہ کام مکمل ہوتے ہی یہاں اسمبلی انتخابات منعقد کئے جائیں گے۔ تاہم ایک گوشے سے تحفظات ظاہر کرتے ہوئے کہا جارہا ہے ساری دنیا میں اپنی جگ ہنسائی اور مودی اپنی کرتوتوں سے ملک کو مایوس کرنے کے بعد اپنی پسند کے ڈپلومیٹس کا دور اس لیے کرایا ہے تاکہ ان کی بدنام اور خراب ہوتی شبیہ پر پالش کیا جاسکے، اسمبلی انتخابات کے تعلق سے بھی بی جے پی کی کارکردگی شرمناک اور مشکوک ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ جمعرات کی شام کو دلی روانگی سے قبل یہ وفد ڈی ڈی سی چیئرپرسنز، پنچایتی نمائندوں کے علاوہ انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیداروں سے بھی ملاقاتیں کیں۔غیر ملکی سفارتکاروں کے ‘دورہ جموں’ کے پیش نظر شہر کو ترنگے اور مختلف دیگر ممالک کے جھنڈوں سے سجایا گیا تھا نیز سکیورٹی کے بھی غیر معمولی انتظامات کئے گئے تھے۔جموں و کشمیر آنے والے غیر ملکی سفارتکاروں کے وفد میں یورپی یونین کے علاوہ فرانس، اسپین، بیلجیم، اٹلی، سویڈن، آئرلینڈ، ہالینڈ، فن لینڈ، چلی، برازیل، کیوبا، بولوویا، پرتگال، بنگلہ دیش، ملاوی، آئیوری کوسٹ، گھانا، سنیگال، ملائشیا، تاجکستان اور کرغزستان کے سفارت کار بھی شامل تھے۔بتادیں کہ مرکزی حکومت کی طرف سے جموں کشمیر کو دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کے تحت حاصل خصوصی اختیارات کی تنسیخ اور ریاست کو دو وفاقی حصوں میں منقسم کرنے کے پانچ اگست 2019 کے فیصلوں کے بعد یہ کسی غیر ملکی وفد کا چوتھا دورہ کشمیر تھا۔قبل ازیں 23 ارکان پر مشتمل پہلا یورپی وفد 29 اکتوبر 2019 کو وادی کے زمینی حالات کا جائزہ لینے کے لئے وارد وادی ہوا تھا، 15 غیر ملکی سفارتکاروں پر مشتمل دوسرا وفد 9 جنوری 2020 کو وارد وادی ہوکر حکومتی چنندہ وفود و صحافیوں سے ملاقی ہوا تھا اور محض ایک ماہ بعد 12 فروری 2020 کو 25 غیر ملکی سفارتکاروں پر مشتمل تیسرا وفد جموں و کشمیر کے دورے پر آیا تھا۔غیر ملکی سفارتکاروں کے وفد کا یہ دورہ اس وقت ہوا جب بیشتر علیحدگی پسند رہنما پچھلے قریب دو سال سے لگاتار تھانہ یا خانہ نظر بند ہیں جبکہ کئی مین سٹریم لیڈران کو بھی مختلف سکیورٹی ایجنسیوں نے بند رکھا ہے۔
نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں