All kind of website designing

نیاسویرالائیو ڈاٹ کام 

نئی دہلی، 12فروری: نئی دہلی کے وگیان بھون میں سنٹرل کونسل فار ریسرچ اِن یونانی میڈیسن(سی سی آریوایم) کے ذریعہ تیسرے یوم طب یونانی کی مناسبت سے منعقد طب یونانی پر دوروزہ قومی کانفرنس کا اختتام ان مرکزی نکات کے ساتھ ہوا کہ موجودہ صحتی مسائل سے نپٹنے کے لئے روایتی اورجدید طبی نظاموں کا آپسی تال میل اور باہمی اشتراک وقت کی ضرورت ہے۔ کانفرنس میں عوامی صحت کے تئیں یونانی طب کی خدمات کو سراہاگیا اور اس کے اندر موجود خوبیوں سے پوری طرح فائدہ اٹھانے پر زور دیا گیا۔ ساتھ ہی بہت سے ایسے مزمن امراض جن کے شافی علاج سے دوسری طبی نظام قاصر ہیں، ان میں یونانی طب سے فائدہ اٹھانے کی وکالت کی گئی۔
اختتامی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے جناب پرمود کمار پاٹھک، ایڈیشنل سکریٹری، وزارت آیوش، حکومت ہند نے کہا کہ کانفرنس کے کامیاب انعقاد کے لئے سی سی آریوایم کے ڈائرکٹر جنرل اور افسران کو سراہا اور آیوش ایوارڈ برائے طب یونانی سے سرفراز ہونے والے سائنسدانوں کو مبارک بادپیش کی۔اپنے خطاب میں پروفیسر طلعت احمد، وائس چانسلر، کشمیر یونیورسٹی نے یونانی طب اور دوسرے روایتی طبوں کی مبادیات اور بنیادی اصولوں کو محفوظ رکھتے ہوئے ان کی جدید کاری پر زور دیا۔ 
پروفیسر اخترالواسع، صدر، مولانا آزاد یونیورسٹی، جودھپورنے کہا کہ تعلیم، تحقیق اور علاج ومعالجہ کی بہترین سہولیات کے ساتھ ہندوستان بلاشبہ طب یونانی کا عالمی قائد ہے۔ انہوں نے وزارت آیوش اور حکومت ہند سے درخواست کی کہ حکیم اجمل خان کے ذریعہ قائم کردہ آیورویدک و یونانی طبیہ کالج کو ایک مستقل یونیورسٹی کا درجہ دیا جائے۔ پدم شری پروفیسر حکیم سید ظل الرحمن، بانی ابن سینا اکیڈمی، علی گڑھ نے کہا کہ مختلف طبی نظام کے بنیادی اصول اور شناخت کو باقی رکھتے ہوئے انہیں فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ حکیم اجمل خاں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک بے مثال اور انتہائی قابل شخصیت ہونے کے ساتھ ساتھ قومی اتحاد کا ایک نمونہ تھے۔پدم شری ڈاکٹر ایم۔اے۔ وحید ، چیئرمین سائنٹفک ایڈوائزری کمیٹی، سی سی آریوایم، نئی دہلی نے روایتی طبی نظاموں کو جدید سائنٹفک معیاروں پر پرکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔ 
قبل ازیں اپنے اختتامی کلمات میں پروفیسر عاصم علی خان نے کانفرنس کی کارروائیوں کا خلاصہ پیش کیا اور بتایاکہ کانفرنس کے آٹھ سائنٹفک اجلاس میں میں قومی صحتی خدمات میں یونانی طب کی شراکت، یونانی طب میں مزمن امراض کا علاج، صحت عامہ کے پروگرام، بوڑھوں کی صحت کی دیکھ بھال کے لئے یونانی طب، زچہ بچہ کی صحت دیکھ بھال کے لئے روایتی نظام طب میں دواؤں کی معیاربندی یونانی طب میں تحقیق کے نئے رجحانات اور یونانی طب کے گلوبلائزیشن کی راہ پر تفصیل سے بات چیت کی گئی۔ کانفرنس میں یونانی طب میں دواؤں کی بازارکاری کے مسائل پر تبادلۂ خیال کے لئے تحقیق کاروں، صنعت کاروں اور ماہرین تعلیم کا ایک اجلاس اور صحت عامہ کے لئے یونانی طب کے موضوع پرتین کلیدی خطبوں کا انعقاد بھی کیا گیا۔ 
طبی ماہرین اور طبی تحقیقات سے وابستہ افراد کے علاوہ طب کے مختلف نظاموں کی نمائندہ شخصیات کی موجودگی نے یونانی طب کے فروغ اور صحتی مسائل کے حل کے لئے یونانی طب کی معالجاتی خصوصیات سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لئے ممکنہ طریقوں اور ضروری اقدامات پر بحث کے لئے ایک اچھا پلیٹ فارم فراہم کیا۔کانفرنس میں تقریباً 1300 مندوبین ، ماہرین، اساتذہ، تحقیق کاروں، صنعت کاروں اور طلبہ نے شرکت کی ۔
کانفرنس کا افتتاح کل ۱۱؍فروری ۲۰۱۹ء کو ریاست منی پور کی گورنر عالی جناب محترمہ ڈاکٹر نجمہ ہبۃ اللہ نے جناب مختار عباس نقوی، مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور، جناب ڈاکٹر جتیندر سنگھ، مرکزی وزیر مملکت (آزاد قلمدان) برائے ترقیات شمال مشرقی خطہ، جناب شریپد یسو نائک، مرکزی وزیر(آزادقلمدان) ، وزارت آیوش، جناب ویدھ راجیش کوٹیچہ، سکریٹری، وزارت آیوش، ڈاکٹر محمد طاہر،صلاح کار (یونانی)، وزارت آیوش اور پروفیسر عاصم علی خاں، ڈائریکٹر جنرل ، سی سی آر یو ایم شامل تھے۔
اس کانفرنس میں سی سی آریوایم اور جامعہ ہمدرد، نئی دہلی کے درمیان طبی تحقیقات میں باہمی شراکت کے تعلق سے ایک معاہدہ کے دستاویز کا بھی تبادلہ ہوا۔اس موقع پر آیوش ایوارڈبرائے طب یونانی کی تقسیم بھی ہوئی۔ مختلف زمروں میں ایوارڈ پانے والوں کے نام حسب ذیل ہیں: ڈاکٹر عرشیہ سلطانہ،)این آئی یو ایم، بنگلور(، ڈاکٹر نعمان انور، ڈاکٹر جمال اختر،(سی سی آریوایم، نئی دہلی)، ڈاکٹر نسرین جہاں،)این آئی یو ایم، بنگلور(، پروفیسر تنزیل احمد،(اے ایم یو، علی گڑھ)، پروفیسر محمد اسلم، (جامعہ ہمدرد، نئی دہلی)، پروفیسر خالد زماں خان،(اے ایم یو، علی گڑھ)، پروفیسر نعیم احمد خاں،(اے ایم یو، علی گڑھ) اور پروفیسر مستحسن علی جعفری،(جامعہ ہمدرد، نئی دہلی)۔ ایوارڈ یافتگان کو ایک سرٹیفکٹ، شال اور نقدانعام کی شکل میں پچاس ہزارسے دولاکھ روپئے تک کی رقم    پیش کی گئی۔ کانفرنس کا اختتام ڈاکٹر محمد طاہر، صلاح کار ( یونانی)، وزارت آیوش کے کلمات تشکر کے ساتھ ہوا۔

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here