دانش گاہوں میں جاری اکیڈمک فرقہ پرستی ملک کیلئے شرمناک، جاسکتے ہیں عدالت: مولانا محمود مدنی

0
951
All kind of website designing

   مذہبی منافرت پھیلانے والا یہ کورس بند نہیں کیا گیا تو جمعیۃ جائے گی عدالت

نئی دہلی: جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں ’اسلامی دہشت گردی ‘ کے عنوان سے کورس شرو ع کیے جانے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے ۔مولانا مدنی نے اس سلسلے میں وزارت تعلیم ، یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ایم جے کمار اور چانسلرشری وجے کمار سراسوت کو خط لکھ کر آگا ہ کیا ہے کہ دہشت گردی کو اسلام سے جوڑنا ایک گھناؤنی سازش اور مذہب اسلام کی توہین ہے ، جسے کسی بھی صورت میں قبول نہیں کیا جاسکتا ۔مولانا مدنی نے اسے اسلامو فوبیا کا ملعون پروپیگنڈا بتاتے ہوئے یہ خدشہ ظاہر کیا کہ اس سے اکیڈمک فرقہ پرستی کو فروغ ملے گا۔انھوں نے اپنے خط میں جے این یو انتظامیہ کو متنبہ کیا ہے کہ اگر اس نے اپنا فیصلہ واپس نہیں لیا تو  جمعیۃ علماء ہند عدالتی چارہ جوئی پر مجبور ہوگی ۔یہ بہت افسوس کی بات ہے کہ سیکولر کردار کی حامل یونیورسٹی اتنا نیچے اتر کر فرقہ پرست عناصر کے مقاصد کی تکمیل کررہی ہے جو ملک کے تانے بانے پر درہم برہم کرنے پر آمادہ ہیں ۔مولانا مدنی نے کہا کہ کسی بھی مذ

مولانا سید محمود اسعد مدنی
مولانا سید محمود اسعد مدنی

ہب کو دہشت گردی سے جوڑنا بنیادی طور سے غلط ہے ۔ یہ انتہائی عصبیت کا مظہر ہے کہ اسلام جیسے پرامن مذہب جس کی نگاہ میں ایک انسان کا قتل ساری انسانیت کے قتل کے مترادف ہے، کو دہشت گردی جیسے ناپاک عمل کے ساتھ نتھی کر کے پیش کیا جائے۔مولانا مدنی نے استدلال کیا کہ دہشت گردی کے نام پر پوری دنیا میں جنگ کرنے والی بڑی بڑی طاقتیں بھی اسلامی دہشت گردی کی اصطلاح اختیا ر کرنے کی ہمت نہیں کرتی ہیں، یہاں تک کہ امریکہ کے سابق صدور جارج ڈبلیو بش اور بارک اوبامہ اور روس کے صدر ولادیمر پوتن نے واضح طور سے اسلامی دہشت گردی جیسی اصطلاح کو غلط قرار دیا اوران کے دلائل تھے کہ یہ طرز کلام دہشت گردوں کے اس پروپیگنڈا کو جائز ٹھہرانے کے مترادف ہے جو اپنے عمل کو مذہبی جنگ بتلارہے ہیں۔مولانا مدنی نے کہا کہ ان عالمی اور تاریخی حقائق کو نظر انداز کرکے اپنے اقدام سے جے این یو انتظامیہ نے دنیا بھر کے ان لاکھوں مسلمانوں کا دل دکھا یا ہے کہ جو پرامن ہیں اور جنھوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی جانیں قربان کی ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ خود بھارت میں ہماری تنظیم جمعےۃ علماء ہند نے دہشت گردی کے خلاف چھ ہزار علماء کرام کے دستخط سے فتوی جاری کیا اور گزشتہ پندرہ سالوں سے ہر محاذ پر مقابلہ کررہی ہے ، ہم نے پورے ملک میں بڑی بڑی کانفرنسیں منعقد کرکے یہ پیغام دیا کہ اسلام، دہشت گردی کو ختم کرنے والا مذہب ہے ۔مولانا مدنی نے کہا کہ یونیورسٹی نے نہ صرف مسلمانوں کا بلکہ ملک میں ان تمام امن پسند لوگوں کا دل دکھا یا ہے جو تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں، انھوں نے واضح کیا کہ جمعےۃ علماء ہند نینشنل سیکوریٹی اسٹڈیز سینٹر اور اس سے متعلق کورس شروع کے خلاف نہیں ہے بلکہ وہ دہشت گردی کے خلاف کسی بھی حقیقی اور مخلصانہ اقدام میں تعاون دینے کو تیار ہے۔مولانا مدنی نے انتظامیہ سے توقع ظاہر کی کہ وہ دو ہفتے کے اندر مثبت جواب دے گی ۔

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here