طلاق بل سے متعلق خواتین اسلام کے مظاہرے اب روک دیئے جائیں : مسلم پرسنل لا بورڈ

0
1086

مولانا محمد ولی رحمانی نے تمام مظاہرہ کرنیوالی خواتین کا تہ دل سے شکریہ اداکیا

نئی دہلی: گذشتہ دو ماہ سے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈکی آواز پر پورے ملک میں مرکزی حکومت کے مجوزہ طلاق ثلاثہ بل پر ہماری بہنوں اور بیٹیوں نے جس سرگرمی کے ساتھ تحفظ شریعت کی خاطر شرعی دائرے میں رہ کر پرامن اور خاموش طریقہ پر اپنے گھروں سے نکلیں اور سراپا احتجاجی جلوس کی شکل میں پیدل چل کر سرکاری آفسوں تک پہونچیں اور شریعت پر مضبوطی کے ساتھ عمل پیرا ہونے کا عہد لیا، اور شریعت میں حکومت کو مداخلت سے دور رہنے کے سلسلہ میں اپنی عرضداشت پیش کی ہے وہ قابل مبارک باد ہے اور ان کے اس اقدام اور دین متین کی حفاظت و سربلندی کے اس جذبہ کی جس قدر تحسین کی جائے وہ کم ہے میں دل کی گہرائیوں سے تمام بہنوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔ خواتین کے مظاہرہ کا یہ سلسلہ اب روکا جاتا ہے یہ سلسلہ ۴؍اپریل ۲۰۱۸ء تک رہے گا۔ ان خیالات کا اظہار آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا محمد ولی رحمانی نے اپنے ایک بیان میں کیا، انہوں نے مزید فرمایا کہ خواتین کی طرف سے پورے ملک میں جس پیمانے پر اس احتجاجی جلوس کو منظم کیا گیا یہ آزاد ہندوستان کی تاریخ میں ایک نئے باب کا اضافہ کرتا ہے۔ ہم اپنی بہنوں اور بیٹیوں سے کہنا چاہتے ہیں کہ اس موقع پر ہر علاقہ میں جو خواتین سرگرم رہیں ہیں ان پر مشتمل ایک تحفظ شریعت کمیٹی کی تشکیل دیکر اصلاح معاشرہ کا کام کیا جائے اورجس طرح خواتین نے حوصلہ، جذبہ ہمت اور دین سے وابستگی کے ساتھ احتجاجی مظاہرہ میں سرگرم حصہ لیا اسی حوصلہ کے ساتھ علاقائی سطح پر بھی تحفظ شریعت کمیٹی کی تشکیل کرکے کام کیا جائے۔اس سلسلہ میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈکی خواتین ونگ کی سربراہ ڈاکٹر اسماء زہرا حیدرآباد سے رابطہ کرکے خواتین اصلاحی کاموں کو مؤثر طریقہ پر آگے بڑھاسکتی ہیں ۔مولانا محمد ولی رحمانی جنرل سکریٹری بورڈ نے فرمایا کہ ۴؍اپریل ۲۰۱۸ء کو دہلی میں خواتین کا مظاہرہ ہے اور اسے کامیاب بنانا ہم سب کی ایمانی اور اخلاقی ذمہ داری ہے اور دہلی و قرب و جوار کے تمام بہی خواہان ملت سے بھی ہمدردانہ درخواست کی ہے کہ اپنے اپنے محلوں کی خواتین کو اس مظاہرہ میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں شریک کرانے کی کوشش کریں۔

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here