مولانا متین الحق اسامہ نے داعی اجل کو لبیک کہا، ہیلٹ ہاسپیٹل میں آخری سانس لی

0
1450
All kind of website designing

دعائے مغفرت کا اہتمام فرمائیں: قائد جمعیت کی اپیل، جمعیۃ علما تلنگانہ و آندھرا پر دیش سمیت ملک بھر میں اکابرین کی جانب سے تعزیت اوردعائےمغفرت کا سلسلہ جاری

نئی دہلی / حیدرآباد: آج تڑکے علمی اور سماجی وملی خدمات کی دنیا میں یہ خبر بجلی بن کر گری کہ معروف عالم دین، بے باک خطیب اور جمعیۃ علمائے اتر پردیش کے صدر مولانا متین الحق اسامہ ق لیےاس فانی دنیا کو الوداع کہ کر ہمیشہ کے اپنے معبود حقیقی سے جاملے۔انا للہ و انا الیہ راجعون۔
مسلکی تحفظات سے اوپر اٹھ کر قومی یکجہتی کے فروغ کے لیے ہمیشہ کوشاں رہنے والے بے باک لیڈر، مشہور عالم دین و شعلہ بیان خطیب ، جمعیت علمائے اتر پردیش کے صدر قاضی شہر کانپور مولانا متین الحق اسامہ صاحب قاسمی نوراللہ مرقدہ کے انتقال پر قائد جمعیت مولانا محمود اسعد مدنی صاحب دامت برکاتہم جنرل سکریٹری جمعیت علمائے ہند نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے اور ان کے انتقال کو ملی خدمات کے لیے ایک عظیم خسارہ قرار دیتے ہوئے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ ان کے لیے ایصال ثواب اور دعائے مغفرت کا اہتمام کریں.
مولانا مجھ سے دیرینہ تعلقات رکھتے تھے اور ہمیشہ شفقت و محبت کا معاملہ فرمایا کرتے تھے.
رات بھی تقریبا دو بجے تک مولانا کی بگڑتی صحت کے پیش نظر صلاح و مشورہ ہوتا رہا لیکن اس کے کچھ ہی دیر یہ جانکاہ حادثہ پیش آگیا۔ بعد نماز فجر دفتر جمعیت علمائے ہند میں جہاں ملک و بیرون ملک کے تبلیغی جماعت کے مہمان موجود ہیں، ان کے سامنے مولانا مرحوم کے تعلق سے مختصر گفتگو کی گئی اور الحاح و زاری کے ساتھ دعائے مغفرت کی گئی۔
اطلاع کے مطابق آج مورخہ 18 جولائی بروز سنیچر تقریبا نو بجے صبح مدرسہ اشرف العلوم جاج مئو کانپور میں تدفین عمل میں آئی۔ آپ بھی دعا فرمائیں کہ اللہ تعالیٰ مولانا کی مغفرت فرمائے اورپسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے آمین ۔۔۔
مولاناحکیم الدین قاسمی، سکریٹری جمعیۃ علمائے ہند
دریں اثنا مولانا حافظ پیر شبیر احمد صاحب صدر جمعیتہ علماء تلنگانہ وآندھرا پردیش نے مولانا متین الحق اسامہ صاحب قاسمی صدر جمعیتہ علماء صوبہ اتر پردیش کے سانحہ ارتحال پر اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ ملک کے عظیم شخصیت مشہورو معروف عالم دین صدر جمعیتہ علماء صوبہ اتر پردیش قاضی شہر کانپور مولانا متین الحق اسامہ صاحب قاسمی مختصر علالت کے بعد اس دارفانی کو الوداع کہتے ہوئے اپنے مالک حقیقی سے جا ملے انا للہ وانا الیہ راجعون،مولانا مسلکی تحفظات سے اوپر اٹھ کر قومی یکجہتی کے فروغ کیلئے ہمیشہ کوشاں رہنے والے بے باک لیڈر ممتاز عالم دین تھے،مولانا مجھ سے دیرینہ تعلقات رکھتے تھے،کئی بار احقر کی دعوت پر حیدرآباد تشریف لائے اور جمعیتہ علماء کے جلسوں سے خطاب فرمایا،اور جب بھی دہلی میں ورکنک کمیٹی میں ملاقات ہوتی تو شفقت ومحبت کا معاملہ فرمایا کرتے تھے،مولانا کی وفات ایک بڑا حادثہ اور خاص طور پر جمعیتہ علماء ہند کےلئے بہت بڑا خسارہ ہے،وہ جمعیتہ علماء ہند کے پروگرام کی زینت ہوا کرتے تھے،مولانا کی کمی ہمیشہ محسوس کی جائے گی،اور ان کی خدمات کو برابر یاد کیا جائے گا،مولانا کے وصال پر ہم اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں اللہ تعالی مولانا کی خدمات کو قبول فرمائے ان کی مغفرت فرمائے اور جنت الفردوس میں اعلی سے اعلی مقام عطا فرمائے اورلواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے،قوم وملت کو انکا نعم البدل عطافرمائے آمین،مولانا کےایصال ثواب کے لیے آج صبح ریاستی دفتر جمعیتہ علماء پر قرآن پاک کی تلاوت کی گئی،دعاء مغفرت اور ایصال ثواب کا اہتمام کیا گیا،اسی طرح صدر محترم نے ریاستی جمعیتہ علماء تلنگانہ وآندھرا پردیش کے صدور اور نظمائے اعلی،جمعیتہ علماء کے تمام ممبران اور عوام الناس سے مولانا کےلئے ایصال ثواب اور دعاء مغفرت کی درخواست کی ہے ۔

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here