ملت کے ذمہ دار تماشائی بنے رہے تو ملی اداروں کا یہی حال ہوگا:مشاورت
کلکتہ. 6نومبر: کل ہند مسلم مجلس مشاورت کے جنرل سکریٹری عبدالعزیز اور ملی اتحاد پریشد کے صدر مولانا نعمت حسین حبیبی نے ایک مشترکہ بیان میں گزشتہ روز اسلامیہ اسپتال کلکتہ کی انتظامیہ کمیٹی کے ممبران کے انتخاب کیلئے جو دو گروپوں میں جنگ و جدل کا مظاہرہ ہوا اسے شرمناک اور افسوسناک بتاتے ہوئے کہاہے کہ ملی اداروں میں خدمت اور خیر کے نام پر جو کچھ ہورہا ہے اس سے ملت کے ذمہ داران بہت دنوں سے تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ اسی کانتیجہ ہے کہ اہل سیاست اگر چہ ایک ہی سیاسی جماعت سے تعلق رکھتے ہیں مگر ایک دوسرے کی جان کے دشمن محض اس لئے بن گئے ہیں کہ عہدہ اور منصب، جاہ و حشمت، عزت و شہرت ہمارے اسلاف کے خون پسینہ کے تعمیر کردہ اداروں کے ذریعہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ حالانکہ جو لوگ خیر اور خدمت کا کام کرتے ہیں انھیں عہدہ اور منصب کی حرص وچاہت نہیں ہوتی کیونکہ اسلام منصب کی خواہش اور اس کیلئے پرچار اور جدوجہد مجرمانہ فعل قرار دیتا ہے۔
مشاورت اور پریشد کے ذمہ داران نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسلامیہ اسپتال ہو یا ملت کا کوئی ادارہ ہو غریبوں اور کمزوروں کی امداد اور راحت کیلئے ہمارے بزرگوں نے بنایا تھا اور ہم ہیں کہ ایک ادارہ بھی اپنی محنت اور کاوش سے نہیں بناسکے مگر اسلاف کے بنائے ہوئے اداروں کو خلفشار اور انتشار کا مرکز بنا دیا ہے جو انتہائی قابل مذمت ہے۔
آخر میں مشاورت اور پریشد کے ذمہ داروں نے ملت کے ذمہ داروں سے اپیل کی ہے کہ وہ جو کچھ اسلامیہ اسپتال کے انتخابی میدان میں ہوا ہے اسے ملت کیلئے خطرے کی گھنٹی سمجھیں اور اس کی اصلاح کیلئے آگے آئیں ورنہ شہر کے پانچ چھ ملی اداروں کا یہی حال ہوگا۔ ذمہ داران مشاورت اور پریشد نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سے مطالبہ کیا ہے کہ اپنی جماعت کے سیاستدانوں کو ہدایت کریں کہ مسلمانوں کے گنے طنے اداروں کو خدمت گاہ بنانے کے بجائے قتل گاہ نہ بنائیں اور نہ بے جا مداخلت کریں۔ گزشتہ اتوار کو جو دوسیاسی گروپوں کے درمیان توڑ پھوڑ، تشدد اور ہنگامہ آرائی کے واقعات ہوئے ہیں اس کی غیر جانبدارانہ انکوائری کرائیں۔ جو لوگ قصور وار ہوں ان پر قانونی کارروائی کریں تاکہ ایسے واقعات آئندہ رونما نہ ہوں۔
مشاورت اور پریشد کے ذمہ داران نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسلامیہ اسپتال ہو یا ملت کا کوئی ادارہ ہو غریبوں اور کمزوروں کی امداد اور راحت کیلئے ہمارے بزرگوں نے بنایا تھا اور ہم ہیں کہ ایک ادارہ بھی اپنی محنت اور کاوش سے نہیں بناسکے مگر اسلاف کے بنائے ہوئے اداروں کو خلفشار اور انتشار کا مرکز بنا دیا ہے جو انتہائی قابل مذمت ہے۔
آخر میں مشاورت اور پریشد کے ذمہ داروں نے ملت کے ذمہ داروں سے اپیل کی ہے کہ وہ جو کچھ اسلامیہ اسپتال کے انتخابی میدان میں ہوا ہے اسے ملت کیلئے خطرے کی گھنٹی سمجھیں اور اس کی اصلاح کیلئے آگے آئیں ورنہ شہر کے پانچ چھ ملی اداروں کا یہی حال ہوگا۔ ذمہ داران مشاورت اور پریشد نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سے مطالبہ کیا ہے کہ اپنی جماعت کے سیاستدانوں کو ہدایت کریں کہ مسلمانوں کے گنے طنے اداروں کو خدمت گاہ بنانے کے بجائے قتل گاہ نہ بنائیں اور نہ بے جا مداخلت کریں۔ گزشتہ اتوار کو جو دوسیاسی گروپوں کے درمیان توڑ پھوڑ، تشدد اور ہنگامہ آرائی کے واقعات ہوئے ہیں اس کی غیر جانبدارانہ انکوائری کرائیں۔ جو لوگ قصور وار ہوں ان پر قانونی کارروائی کریں تاکہ ایسے واقعات آئندہ رونما نہ ہوں۔
نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں