اتراکھنڈ: جوشی مٹھ میں گلیشیرپھٹنے سے بھاری تباہی، 150مزدورلاپتہ

0
871
All kind of website designing

پاور پروجیکٹ ’رشی گنگا‘ کے 150 لاپتہ کارکنوں کی تلاش کے لئے ریسکیو آپریشن شروع، آئی ٹی بی پی کے 100سے زیادہ اہلکار امداد کے لئے پہنچ گئے ہیں

دہرادون: اتراکھنڈ کے چمولی میں گلیشیر ٹوٹ جانے سے بھاری تباہی ہونے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ گلیشیر ضلع کے رینی گاؤں کے قریب ٹوٹا ہے۔ حادثہ میں متعدد مکانات مسمار ہو گئے ہیں جبکہ یہاں چل رہے پروجیکٹ رشی گنگا کو بھی کافی نقصان پہنچا ہے۔ ریاست کے ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کے ڈی آئی جی ردھم اگروال کے مطابق گلیشیر ٹوٹ کے سبب آنے والے سیلاب نے 150 کارکنان کو متاثر کیا ہے۔
رشی گنگا کے 150لاپتہ کارکنوں کی تلاش کے لئے ریسکیو آپریشن چلایا جا رہا ہے۔ آئی ٹی بی پی کے 100 سے زیادہ اہلکار امداد کے لئے پہنچ گئے ہیں۔ نشیبی علاقوں میں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ یہ واقعہ صبح آٹھ سے نو بجے کے درمیان پیش آیا۔ گلیشیر کے چمولی ہوتے ہوئے رشی کیش تک پہنچنے کا خدشہ ہے۔ جوشی مٹھ سے سری نگر تک ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
جوشی مٹھ کی ایس ڈی ایم کم کم جوشی نے کہا کہ کہ تپوون میں این ٹی پی سی اور رشی گنگا کا پورا پروجیکٹ تباہ ہو چکا ہے اور ملبے میں تبدیل ہو چکا ہے، یہ ملبہ آہستہ آہستہ بہہ رہا ہے۔ چمولی، دیو پریاگ اور تمام دریاؤں کے ساحل پر آباد تمام گاؤں کی انتظامیہ کو اطلاع فراہم کر دی گئی ہے۔کم کم جوشی نے بتایا کہ آئی ٹی بی پی، ایس ڈی آر ایم اور فوج کے لوگوں کو وہاں تعینات کر دیا گیا ہے۔ جوشی مٹھ کی ایس ڈی ایم مذکورہ بالا علاقے کا دورہ کرنے کے لئے روانہ ہو گئی ہیں، وہ جائے حادثہ کا معائنہ کریں گی۔ تمام نشیبی علاقوں کے لوگں کو آگاہ کر دیا گیا ہے تاکہ لوگوں کو وہاں سے ہٹایا جا سکے۔ فی الحال، گاؤں سے کسی نقصان کے بارے میں کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔ جوشی مٹھ کی ایس ڈی ایم نے بتایا کہ گاؤں کے لوگ بتا رہے ہیں کہ ابھی وہاں سے آواز آ رہی ہے، کیونکہ مزید گلیشیر ٹوٹے ہیں۔ ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ اتراکھنڈ کے چمولی ضلع کے رینی میں اتوارکی صبح گلیشیر پھٹ گیا۔ بتایا جارہا ہے کہ گلیشیئر پھٹنے کی وجہ سے دھولی ندی میں باڑھ آگئی ہے۔ اس سے چمولی سے ہری دوار تک جان لیوا خطرہ پیدا ہو گیا ہے، معاملہ اس لیے زیادہ تشویشناک ہے کہ پانی کا بہاؤ بڑھتا ہی جارہا ہے۔ اطلاع ملنے پر انتظامیہ کی ٹیم موقع پر روانہ ہوگئی۔ اسی کے ساتھ پولیس، چمولی ضلع کے ارد گرد ندی کنارے پر آباد بستیوں کو خالی کرایا جارہا ہے اور باقیماندہ علاقوں میں الرٹ کا اعلان کردیا گیا ہے۔ کرناپرایاگ میں ، دریائے الکنندہ کے کنارے آبادد لوگوں نے مکان خالی کرنا شروع کیا۔ رشی گنگا اور تپوون ہائیڈرو منصوبے مکمل طور پر منہدم ہوچکے ہیں۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ٹیہری شیو چرن دوویدی نے بتایا کہ دھولی ندی میں سیلاب کی اطلاع ملنے کے بعد ضلع میں الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہریدوار کی ضلعی انتظامیہ نے بھی ایک الرٹ جاری کیا ہے۔ تمام تھانوں اور ندی نالوں کو چوکنا رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ رشیکیش میں بھی الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔ دریا سے کشتی آپریشن اور رافٹنگ آپریٹرز کو فوری طور پر ختم کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
اسی کے ساتھ ہی ، سرینگر پن بجلی منصوبے کو بھی جھیل کے پانی کو کم کرنے کی ہدایت جاری کردی گئی ہے۔ تاکہ جب الکنندا کی سطح کی سطح بلند ہوجائے تو ضرورت سے زیادہ پانی چھوڑنے میں کوئی حرج نہ ہو۔
چمولی کے پولیس سپرنٹنڈنٹ یشونت سنگھ چوہان نے بتایا کہ بہت زیادہ نقصان بتایا جارہا ہے۔ لیکن ابھی تک صورتحال واضح نہیں ہے۔ ٹیم موقع پر جائے گی ، تب ہی نقصان کی صورتحال واضح ہوسکے گی۔
تپوون بیراج مکمل طور پر منہدم کردیا گیا
بتایا جارہا ہے کہ گلیشیر پھٹنے کے بعد ڈیم کو نقصان پہنچا تھا۔ جس کی وجہ سے دریاؤں کا سیلاب آگیا ہے۔ تپووان بیراج مکمل طور پر منہدم ہے۔ سری نگر میں انتظامیہ نے دریا کے کنارے آباد بستیوں میں بسنے والے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی اپیل کی ہے۔ ساتھ ہی ندی میں کام کرنے والے مزدوروں کو بھی وہاں سے ہٹایا جارہا ہے۔
دوسری طرف سیلاب کے بعد دھولی ندی کے پانی کی سطح مکمل طور پر رکی ہوئی ہے۔ اسٹیٹ کنٹرول روم کے مطابق گڑھوال کی ندیوں میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ کرنٹ لگنے کی وجہ سے بہت سارے افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے۔
واضح رہے کہ اتوار کی صبح اتراکھنڈ کے چمولی ضلع کے رینی میں ایک بڑا گلیشیر پھٹ گیا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ گلیشیئر پھٹ جانے کے باعث دھولی ندی میں سیلاب آگیا ہے۔ اس سے چمولی سے ہریدوار تک کی کئی سڑکیں لگ بھگ بند ہوگئی ہیں ۔ اطلاع ملتے ہی انتظامیہ کی ٹیم موقع پر روانہ ہوگئی ہے۔ اسی کے ساتھ مقامی پولیس چمولی ضلع سے گزرنے والی ندیوں کے ساحل پرآباد بستیوں اور جھگی جھونپڑیوں کو وہاں سے محفوظ مقامات پر جانے کی ہدات جاری کردی گئی ہے، جبکہ لاؤڈ اسپیکر سے ہائی الرٹ کی خبر دی جارہی ہے، وہیں کرن پریاگ میں الکنندہ ندی کے کنارے آباد لوگوں نے مکان خالی کرنا شروع کردیا ہے۔ رشی گنگا اور تپوون ہائیڈرو پروجیکٹ مکمل طور پر منہدم ہوچکے ہیں۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ٹیہری شیو چرن دویویدی نے بتایا کہ دھولی ندی میں سیلاب کی اطلاع ملنے کے بعد ضلع میں الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہریدوار کی ضلع انتظامیہ نے بھی ایک الرٹ جاری کیا ہے۔ تمام تھانوں اور ندی نالوں کے قریب رہنے والوں کو چوکنا رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ رشی کیش میں بھی الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔ دریا سے بوٹ آپریشن اور رافٹنگ آپریٹرز کو فوری طور پر اپنا کام بند کردینے کی ہدایت دی گئی ہے۔اسی کے ساتھ سرینگر پن بجلی پروجیک جائے تو جھیل کے پانی کو کم کرنے میں آسانی ہوسکے۔اور آلکنندا ندی میں پانی بڑھ جانے سے پریشانی نہ ہو۔

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here