مظفرپور : بہار کے بکسر میں عصمت دری کے بعد جلائی گئی متاثرہ کی راکھ ابھی ٹھنڈی بھی نہیں ہوئی تھی کہ مظفرپورضلع میں آہیاپور تھانہ علاقے کے ناظرپور گاؤں میں ایسا ہی واقعہ پیش آیا ہے،جس میں پولس عدالت سے گرفتار کئے گئے اہم ملزم کو ریمانڈ پر لینے کی اپیل کرے گی۔ مظفر پور کے سینئر پولس سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ ناظر پور گاؤں میں ہفتے کی رات 23سالہ متاثرہ کے ساتھ اس کی پڑوسی نے عصمت دری کرنے کی کوشش کی لیکن مزاحمت کرنے کی وجہ سے جب وہ اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوا تو اس نے لڑکی کو زندہ جلا دیا۔ انہوں نے بتایا کہ متاثرہ کا علاج مظفرپور کے سرکاری اسپتال میں چل رہا ہے اور اس کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔جے کانت نے بتایا کہ اس معاملے میں پولس نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے اہم ملزم کو گرفتار کرکے اسے عدالتی حراست میں بھیج دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس معاملے میں تفصیلی تحقیق اور پوچھ تاچھ کیلئے پولس عدالت سے ملزم کو پولس ریمانڈ پر سونپے جانے کی اپیل کرے گی۔ اس دوران پولس ذرائع نے بتایا کہ ناظرپور گاؤں میں ہفتے کی رات لڑکی کو گھر میں اکیلا دیکھ کر پڑوسی نے اس کی آبروریزی کرنے کی کوشش کی۔ مزاحمت کرنے پر اس نے لڑکی کو آگ کے حوالے کردیا۔ متاثرہ تقریباً 50 فیصد تک جل گئی ہے۔اسے مظفرپور کے سرکاری اسپتال کے آئی سی یو میں رکھا گیا ہے۔ ڈاکٹروں نے متاثرہ کی حالت کافی نازک بتائی ہے۔ وہیں، پرائمری ہیلتھ سینٹر میں تعینات متاثرہ کی ماں نے بتایا کہ ملزم پچھلے تین سال سے ان کی بیٹی کو پریشان کررہاتھا۔اس کے استحصال کی دھمکیوں سے پریشان ہوکر ان کی بیٹی نے کالج جانا بھی بند کردیاتھا۔ انہوں نے بتایا کہ متاثرہ ان کی سب سے چھوٹی بیٹی ہے۔جب ملزم گھر میں داخل ہوا تب وہ اکیلی تھی۔ متاثرہ کی ماں نے بتایا کہ عصمت دری کی کوشش میں ناکام رہنے پر ملزم نے ان کی بیٹی کو قتل کرنے کے ارادے سے اسے جلا دیا۔انہوں نے الزام لگایا کہ ملزم کے باپ کا علاقے میں کافی دبدبا ہے اور ان کے خاندان کو کافی دھمکیاں مل رہی ہیں۔
نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں