قسط نمبر (7)
تصنیف: حضرت مولانا محمد منیر الدین جہازی نور اللہ مرقدہ بانی و مہتمم مدرسہ اسلامیہ رحمانیہ جہاز قطعہ گڈا جھارکھنڈ
کسی نے حج ادا کر لیا اور اس کی فرضیت ذمہ سے ساقط ہو گئی، اب دوبارہ اس پر حج ادا کرنا فرض نہ ہوگا۔ یہ اسی وقت ہوگا جب حج اداکرنے والے کے اندر نوشرطیں پائی جائیں گی ۔
(۱) حج ادا کر نے والے کے اندر اسلام کا ہونا۔ کافر کے حج کرنے سے حج اسلام نہ ہوگا۔
(۲) اسلام کا تا زیست باقی رہنا ۔ اگر حج کرنے کے بعد عیاذا باللہ مرتد ہوگیا اور اس کے بعد مسلمان دوبارہ ہوا، تو اب دوبارہ اس پر حج کرنا فرض ہوگا، جب کہ شرائط وجوب دوبارہ پائے جائیں ۔
(۳) آزاد ہونا۔ اگر غلام نے مالک کی اجازت سے حج کرلیا، تو فرض ادا نہ ہوگا ۔آزاد ہونے کے بعد اگر قدرت ہوئی، تو دوبارہ حج کرنا فرض ہوگا ۔
(۴) بالغ ہونا ۔ نابالغ کا حج نفل ہے ۔ بالغ ہونے پر استطاعت کی صورت میں دوبارہ حج کرنا واجب ہوگا ۔
(۵) عاقل ہونا ۔ حالت جنون کا حج نفل ہے ۔عاقل ہونے پر دوبارہ حج کرنا ہوگا ۔ جب کہ استطاعت ہو ۔
(۶) خو دحج کرنا ۔ قدرت رہتے ہوئے حج بدل کرائے گا، تو نفل ہوگا، فراض ادا نہ ہوگا۔
(۷) حج کو جماع سے فاسد نہ کرنا۔ فاسد ہو نے کی صورت میں دوبارہ حج کرنا ہوگا ۔
(۸) کسی دوسرے کی طرف سے حج کی نیت نہ کرنا۔ ورنہ دوسرے کی طرف سے حج ہوجائے گا اور اس کے ذمہ فرض باقی رہے گا ۔
(۹) نفل کی نیت نہ کرنا ،ورنہ نفلی حج ہوگا، فرض ادا نہ ہوگا ۔
حج کی شرطوں اور رکنوں کا بیان
حج کے اندر دو شرطیں اور دوہی فرضیں ہیں: پہلی شرط: احرام ہے۔ اور دوسری شرط: حج کا وقت ہونا ہے۔ اور حج کا پہلا رکن :وقوف عرفہ ہے ۔اور دوسرا رکن طواف زیارت ہے، جیسا کہ شروع میں بیان ہوا ۔
نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں