یۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے جھارکھنڈ میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر عائد کردہ پابندی پر تنقید

0
1240
All kind of website designing

نئی دہلی ۶؍مارچ ۲۰۱۸ء
جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے جھارکھنڈ میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر عائد کردہ پابندی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کا الزام کوئی مذاق نہیں ہے ،اس کے خلاف لڑائی پورے ملک کی مشترک لڑائی ہے ، اس لیے سرکاروں کا فرض بنتا ہے کہ وہ دہشت گردی کے معاملے میں پوری سنجیدگی اختیار کریں اور اس کے خلاف سخت سے سخت اقدام سے ہرگز گریز نہ کریں ، لیکن ایسا ہرگز کوئی قدم نہ اٹھایا جائے جس سے کسی خاص فرقے کے خلاف امتیازی یا انتقامی عمل کا تاثر قائم ہو ، ورنہ اس سے کمزور طبقات میں مظلومیت اور وکٹم ہڈ (victimhood)کا احساس پیدا ہو گا ۔
مولانا مدنی نے کہا کہ ریاست جھارکھنڈ میں گائے کے تحفظ کے نام پر ہجومی تشدد کے سب سے زیادہ واقعات رونما ہوئے ہیں ، اس کے علاوہ اکثریتی طبقہ سے تعلق رکھنے والی بہت ساری ایسی انجمنیں ہیں جو بھڑکاؤ اور نفرت پر مبنی بیانات دیتی رہتی ہیں، لیکن رگھوبرداس کی سرکار نے ان کے خلاف کوئی ٹھوس کارروائی نہیں کی ہے جب کہ بلا کسی ثبوت ایک سماجی اور فلاحی تنظیم کو دہشت گردوں کے کٹہرے میں کھڑا کردیا گیا ۔ مولانا مدنی نے سوال کیا کہ عوام کو معلوم ہو نا چاہیے اس اقدام کی کیا کوئی ٹھوس بنیاد ہے ورنہ اس طرح پابندی عائد کرنا یقیناًغیر جمہوری ، غیر دستوری اور غیر قانونی اقدام ہے ۔مزید برآں اس سے سرکار کی نیت اور انصاف پسندی پر بجا طور پر سوالیہ نشان لگتاہے۔

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here