امیرِ شریعت کی وفات ملت کا ناقابل تلافی نقصان

0
644
All kind of website designing

”فورم فارانٹلیکچول ڈسکورس” اور ”دی ونگس فاؤنڈیشن” کے اشتراک سے مولانا محمد ولی رحمانی کو خراج عقیدت پیش کیا گیا
ہم ان کے مشن ویژن کو سمجھیں اور اس کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کریں: ڈاکٹر خالد مبشر

نئی : امیر شریعت حضرت مولانا محمد ولی رحمانی موجودہ وقت میں ملک و ملت کے عظیم قائد تھے جن کی جرأت وبےباکی اور تنظیمی صلاحیتوں کو ہمیشہ یاد کیا جائے گا۔گزشتہ ایک دو برسوں سے ایک کے بعد ایک متعدد شخصیات کی رحلت ہمارے لیے تکلیف دہ ہے،خدا ان تمام کا نعم البدل عطا فرمائے۔ مذکورہ خیالات کا اظہار جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد اجمل نے فورم فار انٹلیکچول ڈسکورس اور دی ونگس فاؤنڈیشن کے اشتراک سے امیر شریعت مولانا ولی رحمانی ؒ کی وفات حسرت آیات کے سلسلے میں منعقدی تعزیتی نشست میں اپنے صدارتی خطاب میں کیا۔
اس مو قع پر ڈاکٹر خالد مبشر اسسٹنٹ پروفیسر جامعہ ملیہ اسلامیہ نے مولانا محمد ولی رحمانی کی شخصیت پر اظہار خیال کر تے ہوئے کہا کہ وہ مثالی شخصیت کے مالک تھے،باطل کے سامنے انتہائی جلالی جب کہ اپنوں پر شفقتیں نچھاور کر نے والے تھے۔ڈاکٹر صاحب نے مولانا کی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہم ان کے مشن وژن کو سمجھیں اور حسب استطاعت کام کر تے رہنے کی کوشش کریں۔ ریسرچ اسکالرجامعہ ملیہ اسلامیہ منظرامام نے مولانا کی حیات وخدمات پر تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مولانا کی زندگی جہدِ مسلسل سے عبارت ہے۔ آپ نے بیک وقت متعدد پلیٹ فارم سے جو خدمات تن تنہا انجام دی ہیں،بسا اوقات ادارے اور انجمنیں بھی اتنے بڑے بڑے کام کرنے سے قاصر ہوتی ہیں۔آپ تقریباً بائیس برسوں تک بہار قانون ساز کونسل کے ممبر رہے اور بعد میں ڈپٹی چئیرمین بنائے گئے اور یہ بائیس سال اس طر ح سے گزرے کہ قانون ساز کونسل میں معاملہ کچھ بھی ہو تمام ممبران میں آپ کی حیثیت نمایاں ہوتی تھی جس کا اعتراف برادرانِ وطن نے بھی کیا ہے۔
پروگرام کے کنوینر ڈاکٹر انوار الحق ڈائریکٹر ڈائنامک انگلش نے اپنے تأثرات میں کہا ہندوستان کی سر زمین میں سرسید کے بعد مولانا محمد ولی رحمانی کی شخصیت نظر آتی ہے جنہوں نے تعلیم کے میدان رحمانی تھرٹی اور دیگر جہتوں سے تجدیدی کارنامے انجام دیے ہیں،جو آنے والے وقت میں ملت کی انتہائی اہم ترین ضرورتوں کو پورا کرے گا۔مسعود جاوید نے کہا کہ مولانا محمد ولی رحمانی زبردست قائدانہ صلاحیتوں کے مالک تھے۔ان کی طرح سیاسی شعور اور عصری و مذہبی علوم میں بیک وقت ایسی گرفت اب شاید ہی موجودہ ملی رہنماؤں میں کسی اور کے اندر ہو۔ڈاکٹر نعمان قیصر نے کہا کہ مولانا حلقہء یاراں میں ریشم ،لیکن رزمِ حق و باطل میں فولاد تھے۔پروگرام کا آغاز امانت اللہ کی تلاوت سے ہوا نظامت کے فرائض منظر امام نے انجام دئے۔اس مو قع پرفیصل نظیر، بی جے پی لیڈر سید عبدالرحمٰن، افتخار شیخ اور عمارجامی وغیرہ نے شرکت کی۔یہ تعزیتی نشست ڈائنامک انگلش،بٹلہ ہاؤس، نئی دہلی میں منعقد ہوئی۔

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here