بھوپال :جمعیت علمائے مدھیہ پردیش کے صدر حاجی ہارون صاحب نے ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہاکہ ملک کے عوام کوکورونا وباء سے بچانے کے لئے مرکزی اور ریاستی حکومتوں نے جوفیصلے لیے ہیں ، 130 کروڑ عوام نے اس کا استقبال کیا ہے اور اس کو قبول بھی کیا ہے۔ساتھ ہی ہندوستانی مسلمانوں نے بھی اس کو دل سے قبول کیا ہے ،یہاں تک کہ مسجدوں میں محدود تعداد میں ایک سے دو لوگ ہی نماز پڑھ رہے ہیں اور اس کے بہتر نتائج بھی سامنے آرہے ہیں ۔دنیا کے دیگر ممالک میں جس طرح کے حالات ہیں الحمدللہ ہمارا ملک اس سے محفوظ ہے۔اور ہم امید کرتے ہیں کہ انشاءاللہ یہ بلا ہندوستان سے اور پورے دنیا سے بہت جلد دور ہو جائے گی۔ابھی فی الحال ہندوستان میں مختلف مقامات سے خبریں آرہی ہیں کہ کہیں ڈاکٹروں کی ٹیم پرتو کہیں پولس اہلکاروں پر حملے ہورہے ہیں، اس کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں،ایسانہیں ہوناچاہئے۔انہونے کہاکہ ہماری تجویز ہے کہ حکومتی سطح پر ہر شہر کے اندر میڈیکل بورڈ بنایاجائے۔ اس ٹیم کے اندر ہر طبقہ کے ڈاکٹروں کولیاجائے،تاکہ جب کہیں ڈاکٹروں کی ٹیم جائے تولوگوں کویہ سمجھ آجائے کہ اس ٹیم میں ہرطبقے کے افراد موجود ہیں۔لہذا انہیں ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔اس سے عوام میں جو خوف کا ماحول ہے وہ ختم ہوجائے گا۔ ڈاکٹروں کی ٹیم اور انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ جس علاقے میں جائیں ، سب سے پہلے علاقے کے ذمہ داران سے رابطہ کریں ،اور ان کواعتمادمیں لیں۔تاکہ ایسانہیں لگنا چاہئے کہ وہ کسی مجرم کو پکڑنے جارہے ہیں ۔کیوں کہ لوگوں میں خوف اسی بات کولیکرہے،جیسا کہ سوشل میڈیا پرافواہوں کے ذریعہ خوف پھیلایاگیاہے۔ انہوں نے دہلی حکومت کی طرح ریاستی حکومت سے آٹو رکشا چلانے والوں،غریبوں ،پلمبروں ، ڈرائیوروں اور بجلی کے کام کرنے والوں کو زیادہ سے زیادہ امداد پہنچانے کی بات بھی کہی۔ان کاکہنا ہے کہ ایسے افراد جو روز کمانے کھانے والے ہیں۔اس وقت دشوار کن حالات سے گزررہے ہیں،وہ کسی کے سامنے ہاتھ بھی نہیں پھیلاسکتے۔ان کی حتی الامکان مددہرلحاظ سے ضروری ہے۔وہیں جولوگ پھولوں کی کھیتی کرتے ہیں جن کے باغ ہیں ،ان کا کروڑوں کا نقصان ہوا ہے، وہ پوری طرح سے برباد ہوچکے ہیں،اسی طرح جو لوگ جانور پالتے ہیں ، اور ضرورت کے وقت وہ اپنے جانور کو بیچ کر اپنی ضروریات پوری کرتے ہیں ،وہ بھی بہت پریشان ہیں،وہ کیسے اپنے جانوروں کی خریدو فروخت کرسکیں گے۔ اس کا خاص انتظام ہونا چاہئے۔حاجی ہارون کامزیدکہنا ہے کہ جب حکومت نے گوشت کی دکان کھولنے کی اجازت دیدی ہے توان دکانوں کوبندرکھنے کی کیا وجہ ہوسکتی ہے۔اس سے وہ سارے کسان جومویشی پالتے ہیں ، وہ فاقہ کشی پرمجبورہوںگے۔حکومت اورانتظامیہ کواس جانب بھی دھیان دینے کی سخت ضرورت ہے۔اس موقع پرخاص طورپرانہوں نے کہا کہ ملک کے تمام باشندے لاک ڈاؤن کے حکم پرعمل پیراہیں۔سبھی لوگ اس بیماری سے بچنے کی کوشش میں مصروف ہیں،لیکن لوگوں کی ضروریات بھی ہیں۔حکومت کوایسے اقدام کرنے چاہئیں جس سے کہ ہرشخص میں اطمینان بحال ہو۔اس وقت ملی تنظیمیں جتنی فراخ دلی سے کام کررہی ہیں۔اگرحکومت ان کاتعاون کریں گی توکسی کوبھی پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہوگی۔اورعوام کامکمل تعاون ڈاکٹروں کی ٹیم اورپولس اہلکاروں کے ساتھ ہوگا۔ آگے انہونےمسلمانو کو اپنا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ جب عام حالات میں اجتماعی عبادت فرض ہوتی ہے،اسی طرح خاص حالات میں بھی اجتماعی طورپرعبادت نہ کرنابھی فرض ہے۔
نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں