کسان چکہ جام: پولیس انتظامیہ محتاط رہی، کاشتکاروں نے جگہ جگہ میمورنڈم سونپے

0
934
کسان چکہ جام: کسانوں نے جگہ جگہ میمورنڈم پیش کیے
All kind of website designing

غازی آباد (ایجنسی)۔کسان قوانین کی مخالفت میں کسان سنیکت مورچہ کے ذریعہ اعلان کردہ چکہ جام دہلی ، اتر پردیش اور اتراکھنڈ میں نہیں تھا پھر ضلع انتظامیہ اس کے لئے ہفتے کے روز مکمل طور پر مستعد رہی۔ اس دوران ، بھارتی کسان یونین اور دیگر کسان تنظیموں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے زرعی قوانین واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے مختلف مقامات پر ضلع انتظامیہ کو میمورنڈم پیش کیا۔
زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کسان گذشتہ دو ماہ سے پورے ملک میں احتجاج کررہے ہیں۔ اس کے بعد ہفتے کے روز ان کسانوں نے اترپردیش ، اتراکھنڈ اور دہلی کے علاوہ پورے ملک میں چکہ جام کی اپیل کی تھی۔ اس کے باوجود ضلع انتظامیہ پوری طرح متحرک رہی اور پولیس فورس ہر جگہ تعینات کی گئی اور کسانوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھی گئی۔
بھارتیہ کسان یونین کے ضلع صدر چودھری بیرندر سنگھ کی سربراہی میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ شہر شیلندر کمار سنگھ کو میمورنڈمپیش کیاگیا۔ اس میمورنڈم میں ،کسان قانون کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔کسان قائد ڈاکٹر منوج ناگر کی سربراہی میں ایکسپریس وے پر ایک مظاہرے کے بعد میمورنڈم ضلع انتظامیہ کے حوالے کیا گیا ہے۔ اس عرض داشت میں زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔ ہفتے کے دن تین بجے کے بعد سب کچھ پر امن رہا اور ضلع انتظامیہ نے سکون کا سانس لی۔

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here