پریس کلب آف انڈیا کے انتخابات میں آنند کے سہائے پینل کی تاریخی جیت، شمس تبریز قاسمی کو بھی ملی کامیابی

0
1262
نو منتخب پریس کلب آف انڈیا کے نومنتخب عہدیداران اور دیگر ذمہ داران
All kind of website designing

نئی دہلی : پریس کلب آف انڈیا کی نئی کمیٹی کا انتخاب مکمل ہوگیا ہے جس میں آنند کے سہائے اور اننت بگیت کے مکمل پینل نے شاندار جیت حاصل کرلی ہے۔ 14دسمبر کو پریس کلب آف انڈیا کی نئی کمیٹی کا انتخاب عمل میں آیاجس میں ممبران نے درجو ق درجوق حصہ لیااور پوری دلچسپی کے ساتھ ووٹ کیا۔ 15 دسمبر کو ووٹوں گنتی ہوئی اور تقریبا رات آٹھ بجے نتائج کا اعلان کیاگیا۔ صدر کے عہد ہ کیلئے انگریزی کے سینئر صحافی آنند کے سہائے امیدوار تھے جو بلامقابلہ منتخب ہوچکے تھے کیوں کہ ان کے مقابلے میں کوئی امیدوار کھڑا نہیں ہواتھا۔نائب صدر کیلئے انگریزی کے مشہور صحافی شاہد کمال عباس ، جنرل سکریٹری کے عہدہ پر مشہور صحافی اننت بگیتکر ، جوائنٹ سکریٹری کے عہدہ پر گنجن کمار(امراجالا) جبکہ خزانچی کے عہدہ کیلئے کولکاتا ٹی وی کے مشہور صحافی نریج ٹھاکر کو جیت ملی۔ یہ سبھی آفس بیررس کے عہدہ کیلئے امیدوار تھے جنہوں نے اپنے حریف کوسخت ٹکر دیکر جیت حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ اس کے علاوہ منیجنگ کمیٹی کیلئے 20 امیدوار تھے جن میں بر سر اقتدار پینل کے سبھی 16 امیدواروں کو جیت ملی۔ منیجنگ کمیٹی کیلئے منتخب ہونے والوں میں امت پانڈیہ (اے این آئی )، انندیا چترپادیا (ٹائمز آف انڈیا )، ارون جوشی آل انڈیا ریڈیو) ، دی امپاتھی (فری لانسر )،منداد پو کرشنا آندھر جیوتی ٹی وی )، منجیت ٹھاکر(انڈیا ٹوڈے ) ،موہت ڈوبے (نیوز نیشن )، مریگنگ پربھاکر (سہارا ٹی وی )، پی بسنت(متھر بھومی ) ، پرتھا جیوتی بورہ(نیوز18 نارتھ ایسٹ) ، راکیش نیگی (نیوز 18) ، شمس تبریز قاسمی(ملت ٹائمز)۔شنکر کمار آنند (نیوز 18ہندی)، سریپرانا چکربرتی (ایشین ایج) ، وجے لوک پلی(دی ہندو) ، وجے شنکر چتر ویدی ( راشٹر ٹائمز )شامل ہیں۔
پورے پینل کی شاندار جیت کے بعد نو منتخب صدر آنند کے سہائے نے کہاکہ پریس کلب آف انڈیا ہندوستان کے صحافیوں کا سب سے بڑا ادارہ ہے ، جب بھی صحافیوں کے ساتھ ناخوشگوار واقعات پیش آتے ہیں پریس کلب اسے حل کرنے میں نمایاں کردار ادا کرتاہے۔ یہاں ریسٹورینٹ اور دیگر سہولیات بھی موجودہے لیکن بنیادی چیز یہ نہیں ہے۔ آئندہ دنوں میں ہم یہاں ایک بڑی لائبربری ، شاندار نیوز روم،ہائی اسپیڈ وائی فائی وغیرہ کی سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کریں گے۔ آئندہ دنوں میں ہمارا ایک اور اہم مقصد پریس کلب کی شاندار نئی عمارت کی تعمیر ہے۔ سینئر جرنلسٹ اور ڈائریکٹر اے یو آصف نے کہاکہ پریس کلب آف انڈیا ہندوستان کے صحافیوں کے درمیان گنگاجمنی تہذیب کا بہترین نمائندہ ادارہ ہے۔ یہاں سبھی زبان او رخطہ کی نمائندگی کے ساتھ اردو کو بھی نمائندگی حاصل ہے اور گذشتہ مرتبہ کی طرح اس مرتبہ بھی اردو اخبارات اور میگزین کی نمائندگی کرنے والے امیدوار کو جیت ملی ہے۔ رواں سال پریس کلب کے سیکولر پینل میں اردو صحافی کے طور پر ملت ٹائمز کے ایڈیٹر اور نوجوان صحافی شمس تبریز قاسمی امیدوار تھے جنہوں نے نمایاں جیت حاصل کی ہے۔ اپنے پہلے ردعمل میں شمس تبریز قاسمی نے کہاکہ یہ بات ہمارے لئے قابل فخر ہے کہ یہاں کی منیجنگ کمیٹی میں شامل ہونے کا موقع ملاہے۔ آئندہ دنوں میں بنیادی طور پر اردو میڈیا کو مین اسٹریم میڈیا سے جوڑنے اور اردو میڈیا کردار کو موثر بنانے کا فریضہ انجام دیں گے۔واضح رہے کہ پریس کلب آف انڈیا ہندوستان کے صحافیوں کا سب سے بڑا ادارہ ہے جس کے چار ہزار سے زائد ممبران ہیں ، 1957 میں اس کا قیام عمل میں آیاتھا ، ہر سال یہاں جمہوری اور ڈیموکریٹک انداز میں انتخاب ہوتاہے اور جمہوری طور پر منتخب ہونے والے ذمہ داران اس ادارے کا کام کاج سنبھالتے ہیں۔

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here