نئی دہلی : دہلی کی تیس ہزاری کورٹ نے اناؤ ریپ معاملے میں رکن اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگر کو اغوا اور ریپ کے معاملے میں قصوروار قرار دیا ہے۔ کورٹ نے گزشتہ 10 دسمبر کو فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔ کورٹ اس معاملے پر گزشتہ دو دسمبر سے تمام فریقوں کی دلیلیں سن رہا تھا۔اس معاملے میں عدالت نے مدعا علیہان کے نو گواہوں اور استغاثہ کے 13 گواہوں کے بیان درج کیا تھا۔ گزشتہ 24 اکتوبر کو عدالت نے متاثرہ اور اس خاندان کے ارکان کو دہلی میں رہنے کا بندوبست کرنے کا حکم دیا تھا۔ کورٹ نے دہلی خواتین کمیشن کو اس انتظام کرنے کی ہدایت دی تھی۔گزشتہ ایک اکتوبر کو کورٹ نے اناؤ کے جوڈیشیل مجسٹریٹ کا بیان درج کیا تھا۔ اناؤ کے جوڈیشیل مجسٹریٹ نے ریپ متاثرہ کی چاچی کا بیان درج کیا تھا۔ اس معاملے میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج دھرمیش شرما کی کورٹ نے متاثرہ کی ماں کا بھی بیان درج کیا۔قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد متاثرہ کو گزشتہ 28 جولائی کو لکھنؤ سے دہلی ایمس میں علاج کے لئے شفٹ کیا گیا۔گزشتہ 11 اور 12 ستمبر کو جج دھرمیش شرما نے ایمس کے ٹراما سینٹر جا کر بنے عارضی کورٹ میں متاثرہ کا بیان درج کیا تھا۔
نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں