علی گڑھ : علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے صدر دروازے باب سید پر آج طلبہ نے پینٹنگ کے ذریعہ اپنے غم غصہ کا اظہار کیا اور ملک میں بنائے گئے نئے شہریت ترمیم قانون کو ایک فرقہ کے خلاف بتایا۔ اے ایم یو کے طلبہ نے پینٹنگ کے ذریعہ ملک کا نقشہ بنایا اور اس میں سبھی مذاہب نشانات کو نمایاں کیا گیا لیکن اس میں مسلمانوں کے نشان کو ملک سے باہر دکھایا گیا اور متعدد سلوگن بھی لکھے گئے۔ مذکورہ نقشہ اور سلوگن شعبہ فائن آرٹس کی طالبہ سمیا نے لکھے اور اس موقع پرا نکے ساتھ شعبہ قانون کی طالبہ سمیہ بھی موجود تھی،سمیہ نے بتایا کہ ہم لوگوں نے باقاعدہ اسکی اجازت کی تھی کہ ہم پینٹنگ کے ذریعہ اپنے غصہ کا اطہار کرنا چاہتے ہیں،سمیہ نے بتایا کہ ہم نے نقشہ میں سبھی مذاہب کے نشانات کو دکھایا ہے اس میں مسلمانوں کا چاند تارا بھی شامل ہے لیکن اس پر کنڈیشن اپلائی کا نشان لگا ہوا ہے،اسکے ساتھ ہی ہم نے نقشہ کے باہر مسلمانوں کے نشان چاند تارے کو باہر بنایا ہے،انھوں نے کہاکہ جس طرح سے مودی حکومت نے غیر آئینی طریقہ سے اس کام کو انجام دیا ہے اسکی جتنی مذمت کی جائے کم ہے،سمیا خاں نے کہا کہ ہم لوگ مسلسل اس کوشش میں لگے ہوئے ہیں کہ ملک کے دیگر لوگوں کو بھی یہ احساس کرایا جائے کہ جو کچھ ہورہا ہے وہ غلط ہے ہمیں بہت سے لوگوں کا تعاون بھی مل رہا ہے جس سے ہمیں اپنی تحریک کو آگے بڑھانے میں مدد مل رہی ہے۔
نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں