جنتی کون؟___اور جہنمی کون؟

0
814
علامتی منظر
علامتی منظر
All kind of website designing

حضرت حارثہ بن وهب خزاعي رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے ایک مجلس میں صحابہ سے دریافت فرمایا :
” ألاَ اُخْبِرُكُمْ بِأهْلِ الجَنَّةِ ؟”

ڈاکٹر رضی الاسلام ندوی
ڈاکٹر رضی الاسلام ندوی

(کیا میں تم کو نہ بتاؤں کہ جنتی کون ہے؟)
صحابہ ہمہ تن گوش ہوگئے _ آپ ص نے فرمایا :
“كُلُّ ضَعِيْفٍ مُتَضَعَّفٍ ، لَوْ أقْسَمَ عَلَى اللّه لَأبَرّه”
( ہر کم زور یا بناوٹی کم زور _ لیکن اللہ کے نزدیک وہ ایسا ہوتا ہے کہ اگر کسی بات پر اللہ کی قسم کھایے تو اللہ اس بات کو ضرور پورا کردیتا ہے _)
پھر آپ ص نے ایک اور سوال کیا :” ألاَ اُخْبِرُكُم بِأهْلِ النَّارِ ؟”
(کیا میں تمھیں نہ بتاؤں کہ جہنمی کون ہے؟)
صحابہ خاموش رہے تو آپ ص نے خود ہی جواب دیا :
“كُلُّ عُتُلٍّ جَوَّاظٍ مُسْتَكْبِرٍ” (بخاري :4918)
( ہر بد خُلق، اکڑ کر چلنے والا اور گھمنڈی)

اس حدیث میں جنتی اور جہنمی کی صفات بیان کی گئی ہیں _ جنتی وہ ہے جو واقعی کم زور ہو یا اسے کم زور بنا لیا گیا ہو _ کم زوری جسمانی بھی ہو سکتی ہے ، معاشی بھی اور سماجی بھی _ ہمارے درمیان عموماً ایسے فرد کو حقیر سمجھا جاتا ہے ، اس کی طرف توجہ نہیں کی جاتی ، اسے خاطر میں نہیں لایا جاتا ، بلکہ موقع ملتا ہے تو اسے ستایا جاتا ہے ، اس کے حقوق غصب کرلیے جاتے ہیں اور اسے اطمینان و سکون سے جینے نہیں دیا جا تا _ ایسا شخص اگر اللہ اور رسول کے حکموں پر عمل کرے اور دین کے تقاضوں پر چلے تو وہ نہ صرف جنت کا مستحق بن سکتا ہے ، بلکہ اسے اللہ کا اتنا تقرّب حاصل ہو سکتا ہے کہ اگر وہ اللہ پر اعتماد کرکے کوئی بات کہہ دے تو اللہ ضرور اسے پورا کردے گا _

اس کے مقابلے میں جہنمی اس کو کہا گیا ہے جو بد خلق ، اکڑنے والا اور گھمنڈی ہو _ عموماً یہ خرابیاں ان لوگوں میں پائی جاتی ہیں جو دنیا میں مال و دولت ، جاہ و منصب اور اقتدار کے مالک ہوں _ وہ خود کو برتر اور دوسروں کو کم تر سمجھتے ہیں ، اپنے ماتحتوں اور ملازمین کے ساتھ بد خلقی سے پیش آتے ہیں ، انھیں نہ صرف ڈانٹتے ڈپٹٹے ہیں ، بلکہ گالم گلوج سے بھی کام لیتے ہیں _اس حدیث کا پیغام یہ ہے کہ کوئی شخص اس دنیا میں کتنا بھی کم زور ہو یا اسے کم زور بنا لیا گیا ہو ، لیکن وہ اپنے اچھے اعمال کے ذریعے اہل جنت میں شامل ہوسکتا ہے اور کوئی شخص اس دنیا میں کتنا بھی زور آور اور صاحبِ حیثیت ہو ، وہ اپنی خیر منائے کہ اپنی بد اعمالیوں کے سبب وہ اہل جہنم میں شامل ہوسکتا ہے _

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here