کورونا پروٹوکول کی سزا فیکٹریوں سے نکالے جارہے ہیں مزدور، شہروں سے مہاجر مزدوروں کی وطن واپسی شروع
نئی دہلی: ملک میں کورونا کا بحران ایک مرتبہ پھر شدید ہو رہا ہے اور یکے بعد دیگرے کئی شہروں میں کئی طرح کی پابندیاں عائد کی جا رہی ہیں۔ کیسز میں لگاتار اضافہ ہونے کے سبب شہروں پر پھر مکمل لاک ڈاؤن کا خطرہ منڈلانے لگا ہے۔ دریں اثنا، مہاجر مزدوروں کی وطن واپسی کی بھی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔ آج تک کی رپورٹ کے مطابق دہلی اور پونے سمیت کئی شہروں سے مہاجر مزدور اپنے گھروں کو لوٹ رہے ہیں۔دہلی کے آنند وہار ٹرمنل پر گزشتہ دنوں بڑی تعداد میں مہاجر مزدور اپنے گھروں کو لوٹتے ہوئے نظر آئے۔ بہار سے تعلق رکھنے والے کچھ مزدوروں نے کہا کہ پچھلی بار ہو لاک ڈاؤن میں یہیں پھنسے رہ گئے تھے، اب پھر سے وہی صورت حال نظر آ رہی ہے تو وہ یہاں پھنسنا نہیں چاہتے، لہذا بروقت اپنے گھروں کو لوٹ رہے ہیں۔
خیال رہے کہ کورونا بحران کے پیش نظر گزشتہ روز دہلی اور آج نوئیڈا اور غازی آباد میں نائٹ کرفیو کا اعلان کیا گیا ہے۔ کئی طرح کی دیگر پابندیوں کا اطلاق بھی کیا جا چکا ہے۔ مہاراشٹر کے پونے میں بھی کچھ اسی طرح کا نظارہ ہے۔ جہاں مہاجر مزدور اپنے گھروں کو لوٹ رہے ہیں۔ پونے ریلوے اسٹیشن پر بھاری بھیڑ نظر آئی، جس پر ریلوے کی جانب سے کہا گیا کہ یہاں اصولوں کی پاسداری کی جا رہی ہے اور تمام لوگ سوشل ڈسٹنسنگ پر عمل کر رہے ہیں۔خیال رہے کہ دہلی، مہاراشٹر، مدھیہ پردیش اور اتر دیش سمیت کئی ریاستوں نے اپنے شہروں میں رات کے کرفیو کا اطلاق کر دیا ہے۔ مہاراشٹر اور مدھیہ پردیش میں ویکینڈ کا کرفیو بھی جاری ہے۔ گزشتہ روز چھتیس گڑھ کے رائے پور میں مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان کر دیا گیا۔خیال رہے کہ گزشتہ سال جب اچانک لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا تھا تو لاکھوں مزدور شہروں میں پھنس گئے تھے اور پیدل ہی اہنے گھروں کو روانہ ہونے نظر آئے تھے۔ بے یار و مددگار یہ مزدور پید سینکڑوں کلومیٹر کا سفر طے کر کے تمام طرح کی پریشانیوں کا سامنا کرنے کے بعد اپنے آبائی وطن واپس لوٹ سکے تھے۔
دریں اثنا ممبئی میں کورونا کیسز میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ عوام نے پھر لمبے عرصے کیلئے نافذ لاک ڈاؤن کے خدشہ کا اظہار کردیا ہے، لہٰذا ممبئی میں مقیم مزدوروں نے اپنی اپنی ریاست اور شہروں کی طرف لوٹنا شروع کردیے ہیں ۔ ممبئی کے تمام ریلوے اسٹیشنوں پر مزدوروںکی بھیڑ ہے۔ ٹرین کے ٹکٹ کے لئے لمبی لمبی قطاریں ہیں۔ بھیونڈی اور تھانے میں حالات ابتر ہیں۔سب سے بڑا ظلم یہ ہے کہ کمپنیوں نے بھی ملازمین کو نوکری سے ہٹانا شروع کردیا ہے ۔ممبئی کے لوکمانیہ تلک ٹرمنل اسٹیشن میں اتوار سے ہر روزبیرون ریاست کے مزدوروں کا بہت بڑا ہجوم دیکھنے کو مل رہا ہے۔ لوگ یہاں اپنے سامان اور کنبے کے ساتھ ہیں۔ ٹکٹ کی کھڑکیوں پر لمبی قطاریں نظر آرہی ہیں۔ یوپی کے رہائشی ممبئی کے دھاراوی میں کنٹریکٹ ہیلتھ ورکر کی حیثیت سے کام کرنے والے نعمان فاروقی کے مطابق گزشتہ بار جس طرح حکومت نے اچانک لاک ڈاؤن لگا کر ہمیں پریشانی میں ڈال دیا ، لوگوں کو پولیس کے ڈنڈے کھانے پڑے تھے، ایسی صورتحال کا دوبارہ سامنانہ کرنا پڑے ، ا س لئے ہم اپنے گاؤں واپس جارہے ہیں۔یوپی کے باندہ کا رہائشی راجیش پریہار کئی سالوں سے ممبئی میں سکیورٹی گارڈ کی حیثیت سے کام کر رہا تھا۔لاک ڈاؤن کے خوف سے کمپنی نے ایک ہفتہ قبل اسے نوکری سے فارغ کردیا ۔ گھر واپس جانے کے لئے ان کے پاس اتنی رقم نہیں تھی، کسی طرح گھر سے پیسے منگواکر وہ گھر لوٹ رہاہے ۔راجیش نے بتایا کہ صورتحال معمول کے ہونے کے بعد میں یہاں لوٹ آیا تھا۔ ملازمت چھو ٹنے کے بعد میرے پاس اتنا پیسہ نہیں تھا کہ کھانا بھی کھا سکوں ، میں کسی طرح گھر لوٹ رہا ہوں۔ ایک رپورٹ کے مطابق تارکین وطن مزدور اترپردیش اور بہار سے آتے ہیں ، جو ممبئی اور دہلی میں سب سے زیادہ ہوا کرتے ہیں ، اس کے بعد مدھیہ پردیش ، اڈیشہ اور جھارکھنڈ کے علاوہ دیگر ریاستوں آئے ہوئے مزدورہیں ۔پچھلے سال مارچ میں ممبئی میں کام کرنے والے لاکھوں تارکین وطن مزدوروں کو ملک گیر لاک ڈاؤن کے بعد دقتوں کا سامنا کرنا پڑا تھا ، جس کی وجہ سے لاکھوں مزدور کو ممبئی سے اتر پردیش ، بہار ، مدھیہ پردیش اور جھارکھنڈجیسی آبائی ریاست لوٹنا پڑا تھا۔
نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں