علی گڑھ، 10؍مئی: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں جدید ہندوستانی زبانوں کے شعبہ کے مراٹھی سیکشن کی جانب سے مراٹھی زبان و ادب کی تعلیم حاصل کرنے والے بی اے اور ایم اے کے طلبہ کی الوداعی و تقسیم انعامات تقریب منعقد کی گئی۔ مہمان خصوصی کے طور پر فیکلٹی آف آرٹس کے ڈین پروفیسر محمد زاہد نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہندوستان تنوع سے بھرپور ملک ہونے کے باوجود اپنی ثقافتی بیداری کے لئے پوری دنیا میں مشہور ہے۔ انھوں نے کہا ’’ہماری ثقافت کسی مذہب یا ذات برادری کی نہیں بلکہ ہمارے ہندوستانی ہونے کی علامت ہے‘‘۔ پروفیسر محمد زاہد نے کہاکہ ہندوستان ایک کثیرلسانی ملک ہے اور ہندوستانی زبانوں میں مراٹھی ایک اہم زبان ہے جو ہماری یونیورسٹیوں میں پڑھائی جاتی ہے ، یہ ہمارے لئے باعث فخر ہے۔ شعبۂ فلسفہ کے صدر پروفیسر طارق الاسلام نے اپنی تقریر میں کہاکہ مراٹھی زبان و ادب نے ہمارے ادب و ثقافت کو مالامال کیا ہے، یہ کام جدید ہندوستانی زبانوں کے شعبہ کے مراٹھی سیکشن میں ہورہا ہے جو خوشی کی بات ہے۔ شعبہ کے سربراہ پروفیسر نُجُم نے تقریب کی صدارت کرتے ہوئے کہاکہ مراٹھی زبان کی تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ طالبات کا مستقبل روشن ہے، اس زبان کا ادب عالمی سطح کا ہے۔ پروگرام کے منتظم ڈاکٹر طاہر پٹھان نے مراٹھی سیکشن کی گزشتہ تین برسوں کی کارگزاری رپورٹ پیش کی۔ انھوں نے کہاکہ مراٹھی سیکشن نے ملک و بیرون ملک اپنی شناخت قائم کی ہے۔ 6؍طلبہ سے یہ سیکشن شروع ہوا تھا جہاں آج 250؍سے زائد طلبہ طالبات زیر تعلیم ہیں۔گزشتہ سال مراٹھی اور دیگر کورسیز میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلبہ کو سند اور یادگاری نشان دے کر اعزاز سے نوازا گیا جس میں ارچیتا، شریف حسن، محمد شمیم، نور عالم، محمد تبریز وغیرہ شامل ہیں۔ تقریب کے دوران محمد وسیم، ابھیشیک دوبے، عبدالواحد وغیرہ نے بھی اظہار خیال کیا۔ اس موقع پر پروفیسر ستیشن، ڈاکٹر مشتاق احمد زرگر، ڈاکٹر امینہ خاتون بطور خاص موجود تھے۔ پروگرام کی نظامت ڈاکٹر ارشید ملک نے کی اور شکریہ جالندر ییلوے نے ادا کیا۔ پروگرام کو کامیاب بنانے میں باباصاحب جادھو، ندیم خاں، مدن جادھواور نوید انور وغیرہ نے اہم رول ادا کیا۔
دوسری جانب علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبۂ نفسیات میں منعقدہ اولین الیومنئی میٹ میں ملک بھر اور بیرونی ممالک سے80سے زائد شعبہ کے سابق طلبہ و طالبات نے شرکت کی۔ یہ سابق طلبہ و طالبات اپنے شعبہ کی ترقی میں مثبت تعاون کے علاوہ مختلف امور میں مالی تعاون پیش کرنے کے وعدے کے ساتھ اے ایم یو سے رخصت ہوئے۔
اے ایم یو کے شعبۂ نفسیات کی سابق طالبہ سعودی عرب کے ریاض شہر میں مقیم محترمہ ارجمند ترین اور اے ایم یو کے سابق طالب علم ڈاکٹر ندیم اے ترین نے شعبۂ نفسیات کے زیرِ تعمیر نیو اکیڈمک بلاک کی پہلی منزل کی تعمیر کا سارا خرچ برداشت کرنے کا اعلان کیا جبکہ سفینہ گروپ کے ڈائرکٹر سید ندیم احمد نے شعبہ میں ایک نیا اسمارٹ کلاس روم تعمیر کرانے کا اعلان کیا۔
ان کے علاوہ اس اولین الیومنئی میٹ میں آئے اے ایم یو کے شعبۂ نفسیات کے تقریباً دو درجن سابق طلبہ و طالبات نے بلاک کے تعمیری عمل میں اپنے بھر پور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔سابق طلبہ و طالبات کا شکریہ ادا کرتے ہوئے شعبۂ نفسیات کے سربراہ اور الیومنئی میٹ کے آرگنائزنگ صدر پروفیسر حافظ محمد الیاس خاں نے کہا کہ شعبہ کے سابق طلبہ و طالبات کی یہ کانفرنس ان معنی میں بے حد کامیاب رہی ہے کہ اس میں بڑی تعداد میں سابق طلبہ و طالبات نے شرکت کرکے اپنی جانب سے مالی تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ شعبہ کے تین منزلہ نیو اکیڈمک بلاک کی تعمیر کا کام برق رفتاری کے ساتھ جاری ہے اور اس کے گراؤنڈ فلور کی تعمیر کے لئے یونیورسٹی سے ملی رقم اور شعبہ کے اساتذہ و طلبہ سے جمع کی گئی امدادی رقم سے تعمیر کا کام چل رہا ہے۔ انہوں نے محترمہ ارجمند ترین اور ڈاکٹر ندیم اے ترین کی جانب سے نیو اکیڈمک بلاک کی پہلی منزل کی تعمیر کرائے جانے کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے ان کا خصوصی طور پرشکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ اس نئے بلاک کی تعمیر سے شعبہ میں نئے کورسیز شروع کرنے کے لئے جگہ فراہم ہوسکے گی۔
نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں