سول سروسیز امتحان2018 

0
1878
All kind of website designing

اشفاق عمر،ثمر اکیڈمی، مالیگاؤں
+91 7385383867
email : [email protected]

یونین پبلک سروس کمیشن مختلف محکموں میں خالی اسامیوں کو پُر کرنے کے لیے سال بھر میں کئی امتحانات کا انعقاد کرتا ہے۔ہر امتحان کانوٹیفکیشن علاحدہ وقت میں جاری ہوتا ہے اور UPSCکی سرگرمیاں سال بھر جاری رہتی ہیں۔ کمیشن کی ویب سائٹ سے سال بھر کے پروگراموں کی معلومات حاصل کی جاسکتی ہے۔یونین پبلک سروس کمیشن کے ذریعے لیے جانے والے امتحانات میں سول سروسیز امتحان بھی شامل ہے۔سول سروسیز امتحان کوالیفائی کرنے کے بعد امیدواروں کی IAS، IPS، IFSجیسی اہم ترین 24سروسیز اور پوسٹ پر تقرری کی جاتی ہے۔
سال 2018کے سول سروسیز امتحان کے لیے مورخہ7 ؍ فروری 2018کو سول سروسیز(ابتدائی) امتحان کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا۔ خواہشمند طلبا کمیشن کی ویب سائٹ www.upsc.gov.in پر جاکر نوٹیفکیشن حاصل کرسکتے ہیں۔ اس سال کل 782اسامیوں کے لیے ابتدائی امتحان کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ امتحان میں شریک ہونے کے لیے عریضہ کرنے کی آخری تاریخ 6 مارچ 2018 ہے۔سول سروسیز(ابتدائی) امتحان 3 جون 2018 کو ہوگا۔امیدوار کمیشن کی ویب سائٹ www.upsconline پر جاکر امتحانی فارم بھر سکتے ہیں۔سول سروسیز(مین) امتحان ماہ ستمبر 2018میں منعقد کیا جاسکتا ہے۔
سول سروسیز امتحان سلسلہ واردو مرحلوں پر مشتمل ہوتاہے۔
۱) سول سروسیز (ابتدائی) امتحان : اس مرحلے پر دو پرچے لیے جاتے ہیں۔ سوالات معروضی(Objective) قسم کے کثیرالمتبادل جواب والے ہوتے ہیں۔ ہر پرچہ 200مارکس کا ہوتا ہے۔ یہ امتحان صرف مین امتحان کے لیے اسکریننگ ٹیسٹ ہوتا ہے۔ اس لیے امیدواروں کی فائنل مارکس یعنی امیدواروں کی حتمی درجہ بندی (فائنل رینکنگ) میں ابتدائی امتحان کی مارکس کو شامل نہیں کیا جاتا۔
۲) سول سروسیز (مین)امتحا ن : مین امتحان میں تحریری امتحان اور ذاتی انٹرویو (Personal Interview ) شامل ہیں۔وہ امیدوار جو کمیشن کے ذریعے سول سروسیز (مین) امتحان کے لیے منتخب کیے جاتے ہیں، انہیں دوبارہ آن لائن درخواست کرنا ہوتا ہے۔
3 جون 2018 ؁ کو ملک کے 72مقامات پر سول سروسیز (ابتدائی) امتحان منعقد کیا جائے گا۔ ابتدائی امتحان کوالیفائی کرنے والے امیدواروں کے لیے ملک کے 24مقامات پرسول سروسیز (مین) امتحان منعقد کیا جائے گا۔ امیدواروں کو یہ بات دھیان رکھنا چاہیے کہ امتحانی سینٹرس پر امیدواروں کا تقرر ’’پہلے درخواست کرو۔ پہلے جگہ پاؤ ‘‘ کی بنیاد پر کیا جاسکتا ہے۔
سول سروسیز امیدواروں کی اہلیتیں (Eligibility Conditions )
سال 2018 کے لیے جاری کیے گیے نوٹیفکیشن میں امیدواروں کی اہلیتیں بیان کی گئی ہیں۔ ان اہلیتوں کو مختصراً درج کیا جارہا ہے۔تفصیلی معلومات کے لیے نوٹیفکیشن کا مطالعہ کریں۔
(i) قومیت (Nationality) : امیدوار کا ہندوستانی شہری ہونا لازمی ہے۔(تفصیلات کے لئے نوٹیفکیشن کا مطالعہ کریں)
(ii) عمر کی حد (Age Limits ) : امیدوار کی عمر پہلی اگست کو 21 سے 32 سال ہونا چاہئے۔(1اگست2018 کو پورے 21سال کا ہوجانا چاہیے لیکن اس کا 32سال کی عمر کا نہیں ہونا چاہیے۔تاریخ پیدائش 02 اگست1986 سے پہلے اور01 اگست 1997 کے بعد کی نہیں ہوناچاہیے۔)امیدواروں کو عمر کی بالائی حد (Upper Age Limit )میں رعایت بھی دی جاتی ہے۔ شیڈول کاسٹ؍شیڈول ٹرائب (SC/ST) امیدواروں کو عمر کی حد میں زیادہ سے زیادہ 5 سال ،OBC امیدواروں کو زیادہ سے زیادہ 3 سال، نابینا ،گونگا بہرا ہو یا کسی جسمانی معذوری کا شکار ہو تو( نوٹیفکیشن کا مطالعہ کریں) کوعمر میں10 سال کی رعایت دی جاتی ہے۔جموں کشمیر کے امیدوار اور سابق فوجی عمر میں ملنے والی رعایت جاننے کے لیے نوٹیفکیشن کا مطالعہ کریں۔ UPSC عمر کے ثبوت کے طور پرمیٹریکولیشن یا سیکنڈری اسکول لیونگ سرٹیفیکٹ میں درج تاریخ کو قبول کرتا ہے۔ (تفصیلات کے لئے نوٹیفکیشن کا مطالعہ کریں)
(iii) تعلیمی لیاقتیں (کم از کم تعلیمی لیاقتیں) : امیدوار کے پاس ہندوستان کے کسی بھی منظور شدہ ادارے کی ڈگری یاان ڈگریوں کے مساوی اہلیت(Equivalent Qualification ) ہونی چاہیے۔ (تفصیلات کے لئے نوٹیفکیشن کا مطالعہ کریں) اگر امیدواراپنے فائنل ڈگری یا اس کے مساوی امتحان میں شامل appeared ہوں)اور رزلٹ کا انتظار کررہا ہوتو وہ ابتدائی امتحان میں شریک ہونے کے لیے اہل ہوگا۔وہ امیدوار جو کہ اپنا فائنل پروفیشنلMBBS یا کوئی اور میڈیکل امتحان مکمل کرچکے ہوں لیکن سول سروسیز( مین ) امتحانات کے عریضہ کی تاریخ تک اپنا انٹرن شپ مکمل نہیں کرپائے ہوں ،وہ بھی امتحان میں شریک ہوسکتے ہیں مگر ایسے تمام امیدواراسی وقت فارم بھریں جب ان کو یقین ہوکہ مین امتحان کا فارم بھرنے سے پہلے ان کا رزلٹ آجائے گا۔
امتحانات میں شرکت کی تعداد (Number of Attepts ) : امیدواروں کو اس امتحان میں شریک ہونے کے لیے ملنے والے مواقع کی تعداد درج ذیل ہے۔جنرل امیدوار( کسی بھی قسم کے ریزرویشن کے اہل نہیں ہیں)کو 6مرتبہ، جنرل طبقے کے معذور امیدواروں کو 9مرتبہ، OBC (اس کاسٹ کے معذور امیدوار سمیت)کو 9مرتبہ اس امتحان میں شرکت کا موقع ملے گا۔ SC/ST امیدواروں کے لئے (اس کاسٹ کے معذور امیدوار سمیت)مواقع کی کوئی بندش نہیں نہیں ہے۔ وہ عمر کی حد مکمل ہونے تک اس امتحان میں شریک ہوسکتے ہیں۔
(iv) فیس Fees : امیدواروں کو 100 روپے بطور فیس جمع کرانا ہوگی ہے۔ تمام خواتین امیدواروں؍SC؍ST؍جسمانی طور پرمعذورافراد کوکوئی فیس نہیں ادا کرنا ہے۔ OBCامیدواروں کے لیے فیس میں کوئی رعایت نہیں ہے۔آن لائن فارم بھرنے کے دوران امیدوار کو فیس کی ادائیگی کرنا ہوتی ہے۔ یہ فیس اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی کسی برانچ میں کیش (اس کے لیے سسٹم چلن جنریٹ کردیتا ہے)یا اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی انٹرنیٹ بینکنگ سے جمع کراسکتے ہیں یاویزا ؍ ماسٹر؍ روپے کریڈٹ یا ڈیبٹ کارڈ کے ذریعے بھی فیس جمع کرسکتے ہیں۔
امتحان میں شرکت کے لیے درخواست کرنا :
امیدواروں کو کمیشن کی ویب سائٹ http://www.upsconline.nic.in پر آن لائن درخواست کرنا ہوگی۔آن لائن فارم بھرنے سے متعلق تمام تر معلومات اور ہدایات اس ویب سائٹ پر موجود ہیں۔
سول سروسیزامتحان اورمعذور افراد : یونین پبلک سروس کمیشن کے سول سروسیز امتحان میں معذور افراد کو بھی شریک ہونے کا موقع دیا جاتا ہے۔ معذور امیدواروں کے لیے جو سروسیزآسامیاں مناسب ہیں ،ان کی نوٹیفکیشن میں واضح نشاندہی کی گئی ہے۔ تمام باتوں کا علم حاصل کرنے کے لیے ایسے تمام امیدوار نوٹیفکیشن کا باریک بینی سے مطالعہ کریں۔
غلط جوابات پر جرمانہ : امیدواروں کو اس بات کا خاص خیال رکھنا ہے کہ مقصدی قسم کے سوالات کے جواب غلط ہونے پر جرمانے کے طور پر منفی مارکس (negative marking ) دیے جائیں گے۔ہرسوال کے چار متبادل جوابات دیے ہوتے ہیں۔امیدوار کے ذریعے دیے گئے غلط جواب پر اس سوال کے لیے مختص مارکس کی ایک تہائی (0.33 ) مارکس جرمانہ کے طور پرکاٹ لی جاتی ہے۔ اگر امیدوار کسی سوال کا جواب نہیں دیتا تو یعنی وہ جواب کا خانہ خالی چھوڑدیتا ہے تو اس پر کسی قسم کا کوئی جرمانہ نہیں لگایا جاتا۔
سول سروسیز (ابتدائی) امتحان کا نصاب : پہلے پرچے کے نصاب میں درج ذیل نکات شامل ہیں۔ 1۔قومی اور بین الاقوامی اہمیت کے حالیہ واقعات،2 ۔ تاریخِ ہندوستان اور ہندوستان کی تحریکِ آزادی کی تاریخ،3 ۔ ہندوستان اور دنیا کا جغرافیہ ( ہندوستا ن اور دنیا کاطبعی، سماجی، معاشی جغرافیہ)،4 ۔ ہندوستانی نظامِ حکومت اور انتظامیہ (دستورِ ہند، سیاسی نظام ، پنچایتی راج ، پبلک پالیسی ، حقوق وغیرہ عنوانات)، 5۔ معاشی اور سماجی ترقی و پائیدار(sustainable) نشونماو غربت و شمولیت Inclusion و شماریاتِ آبادی ( پیدائش، اموات، بیماریوں وغیرہ کا شماریاتی مطالعہ) ، سماجی شعبے میں کی گئی پہل 6۔ماحولیات کے عناصر : Environmental Ecology، حیاتیاتی تنوع bio۔diversity اور موسمی تغیرات سے منسلک عام موضوعات۔ اور7۔جنرل سائنس۔
سول سروسیز (ابتدائی) امتحان کے دوسرے پرچے کا نصاب : 1۔تفہیمComprehension. ،2 ۔بین شخصی مہارتیں بشمول ترسیلی مہارتیں۔3۔منطقی دلائل اور تجزیاتی قابلیتیں۔4فیصلہ سازی اور مسائل حل کرنا۔5عام ذہنی قابلیت۔ 6۔بنیادی اعداد (اعداد اور ان کا باہمی تعلق، حجم کی ترتیب وغیرہ۔ جماعت دہم کا معیار) اور ڈاٹا کی تشریح : ( چارٹس ، گراف، جدول ،Data Sufficiency وغیرہ۔جماعت دہم کا معیار) 
سول سروسیز (مین )امتحان : سول سروسیز (ابتدائی) امتحان میں کامیاب امیدوار اگلے مرحلے کے طور پرسول سروسیز (مین)کے تحریری امتحان میں شریک ہوتے ہیں۔مین امتحان میں ذیل کے مطابق 9 پرچے ہوں گے۔یہ پرچے روایتی قسم کے مضمون نویسی قسم کے سوالات پر مشتمل ہوں گے۔ پہلے دو پرچے پیپر Aاورپیپر اہلیتی(qualifying )نوعیت کے ہوں گے۔ان کی مارکس کوفائنل رینکنگ (حتمی درجہ)میں شامل نہیں کیا جائے گا۔ امیدوار کی لازمی پرچوں(پرچہ نمبر 1 سے 7 ) اور شخصی جانچ کے لیے منعقد کئے گئے انٹرویو میں حاصل کردہ مارکس کی بنیاد پرفائنل رینکنگ (حتمی درجہ)تیار کی جائے گی۔
پیپرA : ہندوستانی زبان (دستورِ ہند کے آٹھویں شیڈول میں درج زبانوں میں سے ایک زبان) : 300 مارکس 
پیپرB: انگلش : 300 مارکس 
پیپر نمبر 1 : مضمون نویسی ( انشائیہ) Essay : 250 مارکس 
پیپر نمبر2: جنرل اسٹڈیز۔I : 250 مارکس 
پیپر نمبر3: جنرل اسٹڈیز۔II : 250 مارکس 
پیپر نمبر4: جنرل اسٹڈیز۔III : 250 مارکس 
پیپر نمبر5: جنرل اسٹڈیز۔IV : 250 مارکس 
پیپر نمبر 6اور7 : اختیاری مضامین کی فہرست میں سے منتخب ایک مضمون کے دو پرچے۔ ہر پرچہ 250مارکس کا۔
انٹرویو : 275 مارکس
مجموعی مارکس ( مین امتحان 228 انٹرویو ): 2025 مارکس 
انٹرویو : انٹرویو امیدوار کی ذہنی صلاحیتوں کو جانچنے کے لیے منعقد کیا جاتا ہے۔ وسیع تر معنوں میں انٹرویو نہ صرف اس کی ذہنی اور دانشوارانہ صلاحیتوں بلکہ اس کے سماجی اوصاف اور حالاتِ حاضرہ میں اس کی دلچسپی کی بھی جانچ کرتا ہے۔ اس میں امیدوار کی حاضردماغی، تنقید برداشت کرنے کی طاقت، واضح اور منطقی انداز، تفصیل بیان کرنا، متوازن فیصلہ سازی، دلچسپیوں کا تنوع اور گہرائی، سماجی ہم آہنگی اورقیادت کی قابلیت ، اخلاقی تکمیلیت اور دانشورانہ پختگی کی بھی جانچ کی جاتی ہے۔ انٹرویو امیدوار وں کی خاص یا عام علم کی جانچ کرنے یا امتحان لینے کا مقصد سے نہیں لیا جاتا۔کیوں کہ اس کی ایسی جانچ تحریری امتحان کے ذریعے پہلے ہی لی جاچکی ہے۔امیدواروں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ نہ صرف اپنی اکیڈمک اسٹڈی میں اپنے خاص مضمون میں دانشوارانہ دلچسپی لیں بلکہ اپنے اطراف، ریاستی،ملکی اور بین الاقوامی حالاتِ حاضرہ اور نئی کھوجوں اور خیالات و نظریات کی تبدیلیوں میں بھی دلچسپی لیں۔ ہمارا ماننا ہے کہ اس دنیا میں کسی کے پاس وہ طاقت نہیں جو ہمیں ترقی کرنے سے روک سکے۔ بس صرف ہم ہیں جو اپنی ترقی کی رفتار کو دھیما کرسکتے ہیں یا اپنی ترقی کو روک سکتے ہیں۔ اب یہ فیصلہ ان گریجویٹس کو کرنا ہے جن کے اندر اُن کے رب نے ترقی کرنے کی اہلیت و صلاحیت رکھی ہے کہ وہ اپنی زندگی میں ترقی کے راستے پر سفر کرتے رہیں گے اور ایک سنہرے مستقبل کو پالیں گے یا کائی زدہ پتھر بن کراپنی زندگی گزاریں گے۔
(بشکریہ یو این این)

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here