کلکتہ کے دھرم شالہ میدان میں جمعےۃ علماء مغربی بنگال کے زیر اہتما م منعقد پر امن احتجاج میں لاکھوں کا مجمع امنڈ پڑا
کلکتہ:۲۱؍دسمبر(نیا سویرا لائیو) امریکی صدر کے ذریعہ القدس کو اسرائیلی راجدھانی قراردینے کے خلاف سخت موقف اختیا کرتے ہوئے آج یہاں جمعیۃ
علماء ہند کے صدر مولانا قاری محمد عثمان منصورپوری نے اس فیصلہ کو شر انگیز اور عدل و انصاف کے منافی قرار دیا ہے ۔ صدر جمعےۃ علماء ہند نے حکومت ہند سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ مبہم طور پر نہیں بلکہ واضح الفاظ میں امریکی صدر کے اس قدم کی مذمت کرے ۔ مولانا منصورپوری، کلکتہ کے تاریخی د ھرم تلہ میدان میں امریکی فیصلہ کے خلاف منعقد جمعےۃ علماء مغربی بنگال کے عظیم الشان احتجاجی اجلاس سے خطاب کررہے تھے ۔ انھوں نے اجلاس گاہ میں موجود ایک لاکھ سے زائد مجمع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ القدس کا مسئلہ انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین سے وابستہ ہے ۔انھوں نے کہا کہ مغربی طاقتوں نے آج سے ستر سال پہلے 1948میں فلسطینیوں کی سرزمین پراسرائیل کے نام سے جو نام نہاد ریاست قائم کی تھی اور فلسطینیوں کے حقوق کو جس طرح پامال کیا تھا وہ انسانیت پر ایک بدنما داغ ہے ۔مولانا منصورپوری نے بتایا کہ کل شام دہلی میں مسئلہ فلسطین سے متعلق ایک مشاورتی میٹنگ ہوئی تھی جس میں عالم عرب کے زیادہ تر سفارت کار، بلا تفریق مذہب ہندستان کے ممبران پارلیامنٹ اور سبھی تنظیموں کے رہنما ء موجود تھے ۔ اس موقع پر متفقہ طو رسے منظور ایک اہم قرار داد کے علاوہ جمعےۃ علماء ہند نے اعلان کیا کہ جمعہ ( ۲۲؍دسمبر ) کو پورے ملک می
ں یوم دعاء اور پرامن احتجاج منعقد کیا جائے گا۔مولانا منصورپوری نے پروگرام میں موجود ۲۱؍اضلاع سے آئے جمعےۃ کے ذمہ داروں سے کہا کہ جمعہ کو اپنے اپنے علاقوں میں پورے جذبہ سے احتجاج منعقد کریں ۔
مولانا منصورپوری نے دہلی کے مشاورتی اجتماع میں منظور شدہ قرار کا بھی حوالہ دیتے ہوئے کہ ہندستان کی ہمیشہ یہ پالیسی رہی ہے کہ اس نے ایک ایسے آزاد فلسطین کی وکالت کی ہے جس کی راجدھانی مشرقی یروشلم ہو۔ اس موقع پر مولانا صدیق اللہ چودھری صدر جمعےۃ علماء مغربی بنگال ، مولانا مفتی عبدالسلام ناظم اعلی جمعےۃ علماء مغربی بنگال ، مولانا مفتی رفیق الاسلام ، مولانا نجم الحق سمیت متعدد سماجی وسیاسی رہنماؤں نے بھی خطاب کیا ۔
نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں