وائس چانسلر ،ڈپٹی کنٹرولر سے اُوپر بتارہا اپنے آپ کو صدرشعبۂ اُردو اور سینئر اساتذہ: سرور علی فیضی
دربھنگہ (پریس ریلیز ) للت نرائن متھلا یونیورسیٹی کے شعبۂ اُردو کی من مانی سے پی آر ٹی 2017 کوالی فائیڈ ایک غریب طالب علم کا کےئریر داؤ پر لگ گیا ہے اورصدر شعبۂ اُردو کے اَڑیل رویہ کی وجہ سے متاثرہ طالب علم کو ذہنی اورمالی اذیت سے دوچار ہونا پڑرہا ہے ۔ اس بابت متاثرہ طالب علم نے بتایا کہ وہ شعبۂ اُردو میں سال چہارم کا طالب علم ہے لیکن سیشن لیٹ ہونے کی وجہ سے سال چہارم کا امتحان اب تک نہیں ہوسکا ہے۔ ۔ اسی بیچ یونیورسیٹی کے نوٹیفکیشن کے مطابق ایم اے اپیرنگ کے طور پر وہ پی آر ٹی ۲۰۱۷ ء میں شامل ہوا تھااور ٹسٹ کوالی فائی بھی کرلیا ۔چنانچہ یونیورسیٹی نے ریزلٹ شائع کرنے کے ساتھ ساتھ کاؤنسلنگ کیلئے باضابطہ لیٹر جاری کرکے ۱۹؍دسمبر کو کاغذات کے ساتھ حاضر ہونے کو کہا تھا۔لیکن شعبۂ اُردو کسی وجہ کر تاریخ میں توسیع کرتے ہوئے آج۲۱؍دسمبرکو انٹرویو کے لئے بلایا۔ حسب اعلان جب متاثرہ طالب علمشعبۂ اُردو پہنچا تووہاں موجودہ صدر شعبۂ اُردو اور شعبہ کے ایک سینئر استاد نے کاؤنسلنگ میں شریک ہونے سے طالب علم کوروک دیا ۔ جبکہ طالب علم نے صدرشعبہ اردو کووائس چانسلراور کنٹرولر کے نام وہ درخواست بھی پیش کیا جس میں خصوصی کیس ہونے کی وجہ کر طالب علم کوکاؤنسلنگ و انٹرویومیں شامل ہونے دینے کی صاف صاف سفارش متھلایونیورسٹی کے وائس چانسلر اور ڈپٹی کنٹرولر نے کی تھی۔لیکن شعبہ اردو نے یونیورسیٹی افسران کی ہدایت کی اندیکھی کرتے ہوئے طالب علم کو شعبہ سے چلے جانے کو کہہ دیا۔ قابل ذکر ہے کہ یونیورسیٹی شعبہ امتحان نے اس تعلق سے جو نوٹیفکیشن جاری کیا تھا اس میں صاف طور پور ایم اے اپریننگ کا ذکر ہے ۔ اور بالفرض مان بھی لیں کہ یہ ضابطہ کے خلاف ہے تو یونیورسیٹی شعبہ امتحان نے مذکورہ طالب علم کے ریزلٹ پر کیوں نہیں روک لگایا اور کیوں انٹرویو کا لیٹر جاری کیا ۔ کاؤنسلنگ میں دشواری کا اندیشہ ہونے پر ہی طالب علم نے وائس چانسلر کے نام عرضداشت دے کر ان سے اس معاملے میں غور کرنے کی درخواست کی تھی تب وائس چانسلر نے اُسے ردّکیوں نہیں کیا۔ وائس چانسلر اور ڈپٹی کنٹرول کے واضح سفارش کے باوجود شعبہ اُردو نے اِس پرغور کرنا بھی کیوں ضروری کیو ں نہیں سمجھا؟ مذکورہ باتیں آل انڈیا مسلم بیداری کارواں کے جنرل سکریٹری سرور علی نے پریس بیان جاری کرکہا۔ انہوں نے آگے کہا کہ اس سے صاف ظاہر ہے کہ شعبۂ اُردو کے صدر اور سینئر استاد اپنے آپ کو اِن دونوں یونیورسٹی کے افسران سے اوپر سمجھتے ہوئے طالب علم کے کےئرےئر کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے ۔ بعدازاں متاثرہطالب علم جب ڈپٹی کنٹرول، رجسٹرار اور وائس چانسلر سے مل کر شعبہ اُردو کی کارگذاریاں بتائیں تو مذکورہ افسران نے نوٹس لیتے ہوئے یہ کہا کہ تمہارا ر یزلٹ صحیح ہے اور یو جی سی کے پروویزن کے حساب سے یونیورسٹی نے کوئی غلطی نہیں کی ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ ڈپٹی کنٹرولر کے واضح حکم کے باوجود صدر شعبہ اُردو کی حکم عدولی کا سبب جانا جائے گااور اُن پر کارروائی کی جائے گی اور اُنہوں نے طالب علم کو یہ یقین دلایا کہ تمہارا سلیکشن ہوکر ہی رہے گا۔کل یونیورسٹی سینیٹ کی بیٹھک کے بعدہم لوگ صدر شعبۂ اُردو اور سینئر استاد کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کریں گے۔مسٹر سرور علی نے بتایا کہ صدرشعبۂ اُردو کی نااہلی کے بارے میں پہلے سے ہی لوگوں میں چرچہ بناہوا ہے اور ایسے میں یونیورسٹی اور یوجی سی کے ضابطے کے خلاف جاکرطالب علم کے کیئریئر سے کھلواڑکیا جانانہایت افسوس ناک معاملہ ہے۔ سرور علی نے یہ بھی بتایا کہ اس معاملے پر یونیورسٹی انتظامیہ نے کارواں کو بھی یقین دلایا ہے کہ طالب علم کے کیئریئر سے کھلواڑ نہیں ہونے دیا جائے گا۔
نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں