ہندوستانی تہذیب و ثقافت اور امیر خسرو کے عنوان سے دہلی میں سیمینار آج

0
1459
All kind of website designing

نئی دہلی :مشترکہ تہذیب جو ہندوستان کی خاص پہچان ہے اور کثرت میں وحدت کے فلسفے پر انتہائی عقیدت سے عمل پیراہندوستانی سماج متنوع رنگ ونسل علاقے اور مذاہب ،زبان و بیان کے اختلاف کے باوجود اس معاملے میں ساری دنیامیں عزت و احترام کی نظروں سے دیکھاجاتاہے۔اس مشترکہ تہذیب اور متنوع ثقافت کو شیرو شکر کر کے سارے ہندوستان کو ایک موتی کی لڑی میں پرو کر جس ہستی نے اعلی قدروں کی بنیاد رکھی ان کا نام نامی اسم گرامی ابوالحسن یمین الدین خسرو ہے۔آپ نے نہ صرف یہ کہ ہندوستان میں بولی جانے مختلف زبانوں کے اختلاط سے ایک نئی زبان یعنی ہندوی زبان جو بعد میں چل کر اردو اور ہندی کے نام سے متعارف ہوئی کی داغ بیل ڈالی ،بلکہ آپ اپنے مرشد نظام الدین اولیاء سے وابستگی کے بعد خانقاہی روایت کے مطابق عوام و خواص کی تربیبت اور مشترکہ تہذیب کو صیقل کرنے میں بھی کلیدی رول ادا کیاہے۔آج جب ہر محاذ پر عوام اپنے محسنوں اور زبان وتہذیب کے معماروں کو فراموش کرتی جارہی ہے ،بہت ضروری ہوگیا ہے کہ اپنے ان بزرگوں کے کارناموں اور مہذب ہندوستان کی تعمیر میں ان کی قربانیوں کو ازسر نو بنی نوع انسان کے سامنے لایا جائے۔اس سلسلے کا دورزہ تاریخی سیمینارکل مورخہ30جون تایکم جولائی2018کو اندرا گاندھی نیشنل سینٹر فار دی آرٹس(IGNCA) آڈیٹوریم، جن پتھ دہلی میں منعقد ہورہا ہے۔امیر خسرو اکیڈمی نئی دہلی کے زیراہتمام مذکورہ سیمینار کا عنوان ’’ہندوستانی تہذیب و ثقافت اور امیر خسرو‘‘ ہے ،تقریب کا آغاز صبح دس بجے ہوگا۔جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سابق وائس چانسلر سید شاہد مہدی سیمینار کی صدارت کریں گے۔جبکہ مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور حکومت ہند مہمان خصوصی کے طورپر شرکت کریں گے اور قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے ڈائریکٹر پروفیسر ارتضی کریم مہمان اعزازی ہوں گے۔سیمینار میں طوطی ہند امیر خسرو کی حیات وخدمات کے مختلف گوشوں پر ماہرین اساتذہ اور محققین اپنے مقالے پیش کریں گے۔اس تاریخی تقریب کی تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here