ہریانہ: کانگریس نے حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی

0
668
All kind of website designing

زرعی قانون ، ایم ایس پی گارنٹی ، شراب گھوٹالے سمیت آٹھ مدعوں پر حکومت کی گھیرابندی،10 مارچ کوہوگی ووٹنگ 

چنڈی گڑھ،ایجنسی :۔گذشتہ کئی ماہ کے اعلانات کے بعد ہریانہ کے سابق وزیر اعلی اور اپوزیشن لیڈر بھوپندر سنگھ ہڈا نے جمعہ کے روز ایوان کی کارروائی شروع ہونے کے بعد حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی جسے اسپیکر نے قبول کرلیا۔ اس تحریکپر 10 مارچ کو ایوان میں بحث کے بعد ووٹنگ ہوگی۔ ہریانہ قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف بھوپندر سنگھ ہڈا نے جمعہ کے روز ایوان کی کارروائی شروع ہونے کے بعد حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کا معاملہ اٹھایا۔ ہڈا اجلاس کی کارروائی شروع ہونے سے پہلے ہی اسپیکر کو یہ تجویز پیش کرچکے تھے۔ قانون ساز اسمبلی رول۔ 65 کے تحت حکمراں حکومت کے خلاف پیش کی جانے والے عدم اعتماد کی تحریک پر 18 ارکان اسمبلی کے دستخط لازمی ہیں۔ کالکا سے کانگریس ایم ایل اے کی رکنیت منسوخ ہونے کے بعد اس وقت ایوان میں کانگریس کے 30 ایم ایل اے ہیں۔ اس تجویز پر کانگریس کے 30 میں سے 27 ارکان اسمبلی نے دستخط کیے ہیں۔کانگریس کی طرف سے پیش کی گئی عدم اعتماد کی تحریک میں زرعی قوانین کو منسوخ کرنے ، کسانوں کو ایم ایس پی کی ضمانت فراہم کرنے کے لئے اے پی ایم سی ایکٹ میں ترمیم کرنے ، ریاست میںہوئے شراب گھوٹالے ، زہریلی شراب سے ہوئی آٹھ اموات ،ریاست میں ہوئے رجسٹری گھوٹالیکو حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کی بنیاد بنایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ہڈا نے بی جے پی اور جے جے پی کے ارکان اسمبلی پر اس تحریک میں زرعی قوانین کے معاملے پر دوہرے معیار اپنانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اتحاد کے بہت سے ایم ایل اے باہر جا کر کسانوں کی حمایت کرتے ہیں اور ایوان میں حکومت کی حمایت کر رہے ہیں۔ اس معاملے پر صورتحال واضح ہونی چاہئے۔ہڈا نے مجموعی طورپر دس مدعوں کی بنیاد پر بی جے پی۔ جے جے پی کی مخلوط حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی ہے جسے اسمبلی اسپیکر نے قبول کرلیا ہے۔ اب اسپیکر کے ذریعہ اس معاملے پربحث کے لئے تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here