ہماری قسمت خراب کیوں ہوتی ہے؟

0
1335
All kind of website designing
ہماری قسمت خراب کیوں ہوتی ہے؟
محمد یاسین جہازی قاسمی ، دعوت اسلام ، جمعیۃ علماء ہند 
 

 

یکم مئی کی شام وہ رات شروع ہونے والی ہے جسے ’’شب براء ت‘‘ کہاجاتا ہے۔ یعنی ایسی رات جس میں گناہوں سے پاک صاف ہونے کا اعلان عام کیا جاتا ہے۔اس رات کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ اس میں لوگوں کی اگلے سال کی اس رات تک کے لیے تقدیروں کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔ان کو پورے سال کتنا رزق ملے گا،کس کو زندگی ملے گی اور کون موت کا لقمہ بنے گا، کس کی قسمت اچھی ہوگی اور کون اپنی بدقسمتی کا رونا روئے گا؛ ان سب چیزوں کا فیصلہ اسی موقع پر کیا جاتا ہے۔ چنانچہ نبی اکرم ﷺ کا ارشاد گرامی ہے کہ ماہ شعبان میں بارگاہ رب العالمین میں اعمال پیش کیے جاتے ہیں، میں چاہتا ہوں کہ جب میرے اعمال پیش کیے جائیں تو میں روزہ کی حالت میں رہوں۔
المختصر یہ رات تقدیرات کے فیصلے کی رات ہوتی ہے۔ اس لیے کوشش یہ ہونی چاہیے کہ جب کاتب تقدیر ہماری تقدیر لکھے تو ہم اچھی حالت میں رہیں، نیکی و عبادت میں مصروف ہوں، تاکہ ہماری حالت کے مطابق اچھی تقدیر لکھی جائے،لیکن آج ہم اپنی بری قسمت کا رونا روتے ہیں۔ کوئی کام بگڑ جاتا ہے، تو قسمت کو کوستے ہوئے کہتے ہیں کہ ’’ہماری تو قسمت ہی خراب ہے‘‘۔ ہم سالہا سال پریشان رہتے ہیں ، سکون و چین کے لیے ہماری زندگی ترستی رہتی ہے۔ کیا آپ نے کبھی سوچا کہ ایسا کیوں ہوتا ہے؟ ہماری تقدیر خراب کیوں ہوتی ہے؟ ہم سالہا سال مصیبت و بلا میں گرفتار کیوں رہتے ہیں؟
اس کی وجہ یہی ہے کہ جب تقدیر لکھی جاتی ہے، تو ہم الہڑ بازی میں مصروف رہتے ہیں۔ کاتب تقدیر جب ہمارے رزق کو طے کر رہا ہوتا ہے ، تو ہم گلیوں میں پٹاخے پھوڑ رہے ہوتے ہیں۔ جب ہمارے ایک سال کا فیصلہ کیا جارہا ہوتا ہے، تو ہم مسجد میں عبادت و تلاوت کے بجائے موٹرسائکلوں کی الہڑ ریس میں قیمتی لمحات ضائع کر رہے ہوتے ہیں۔ جس کا نتیجہ ظاہر ہے کہ کاتب تقدیر ہماری تقدیر ہماری حالت کے مطابق لکھ دیتا ہے اور ہم پورے سال حیرانی و پریشانی میں گذارتے ہیں۔
اگر آپ یہ چاہتے ہیں کہ ہم ایک خوش قسمت تقدیر کا مالک بنیں۔ ہماری تقدیر ہمیشہ ہمارے ساتھ رہی اور ہمیں مستقبل میں اپنی بری قسمت کا رونا رونانہ پڑے، تو آئیے ! پندرھویں شعبان کی رات کی قدر کریں۔ اس کو سڑکوں اور ہولڑوں میں گذارنے کے بجائے رات کی تنہائی میں گذاریں، اس رات کو عبادت و تلاوت کی نذر کریں۔ اور اپنی بہتر اور نیک قسمت لکھے جانے کی دعا کریں۔ ایسا کریں گے، تو ان شاء اللہ اللہ تعالیٰ کی رحمت عامہ سے قوی امکان ہے کہ آپ کو پھر کبھی بری قسمت کا رونا رونا نہیں پڑے گا۔ اللہ ہم سب کو اس رات کی قدر کرنے کی توفیق ارزانی کرے اور ہماری تقدیر ، سعید تقدیر لکھی جائے۔ آمین۔
حوالہ
عن أُسَامۃ بْن زَیدٍ رضي اللّٰہ عنہما قَالَ: قُلْتُ: یَا رَسُولَ اللَّہِ لَمْ أَرَکَ تَصُومُ شَھْرًا مِنْ الشُّھُورِ مَا تَصُومُ مِنْ شَعْبَانَ؟!! قَالَ: (ذَلِکَ شَھْرٌ یَغْفُلُ النَّاسُ عَنْہُ بَینَ رَجَبٍ وَرَمَضَانَ، وَھُوَ شھْرٌ تُرْفَعُ فِیہِ الأَعْمَالُ إِلَی رَبِّ الْعَالَمِینَ فَأُحِبُّ أَنْ یُرْفَعَ عَمَلِي وَأَنَا صَاءِمٌ) حسنہ الألباني في صحیح الجامع(نسائی و ابو داود)

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here