نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کا رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی کو سکریٹری مالیات سے تخمینہ احوال طلب کرنے کی یقین دہانی
اورنگ آباد، ایجنسی: ائمہ مساجد، موذنین اور خدمت گاروں کو مسلمانوں کے خود مختار اور با اختیار ادارہ وقف بورڈ کے ذریعے ماہانہ تنخواہوں کی ادائیگی کے مسئلہ پر کل ہند امام آرگنائزیشن گذشتہ کئی سال سے جد و جہد کررہی ہے جبکہ آل انڈیا علماء بورڈ (رجسٹرڈ ) نے بھی گذشتہ دس سال سے اوقافی املاک کے تحفظ، بازیابی اور ناجائز و غیر قانونی قبضہ جات کی برخاستگی کے علاوہ مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ کی معاشی حالت میں سدھار، ملازمین کی تعداد میں اضافہ، رشوت خور ملازمین کی برطرفی، علماء کرام اور درگاہوں کے خدمتگاروں کی رہائشی کالونیوں و ماہانہ تنخواہوں کے لئے احتجاجی دھرنوں ، بھوک ہڑتال ،وزراء کا گھیرائو جیسے جمہوری اقدامات کرتے ہوئے مہاراشٹر سے لے کر دہلی کے جنتر منتر تک تحریک چلاکر حکومتوں کو متوجہ کیا ہے۔ جس کے نتیجہ میں متعدد مطالبات منظور ہوئے ہیں ، مہاراشٹر وقف بورڈ کو ریاستی حکومت کے مختلف محکموں اور چیریٹی کمشنر کے پاس سے نہ صرف فنڈ حاصل ہوا ہے بلکہ مہاراشٹر کے دو ضلعوں میں سروے کمشنروں کی نگرانی میں اوقافی املاک کے سروے کی کاروائی شروع ہوچکی ہے اور مساجد، درگاہوں، ٹرسٹ و سوسائیٹیوں سمیت مسلم اداروں کے رجسٹریشن کا سلسلہ بھی شباب پر ہے ۔ متعدد اوقافی املاک ، سے ناجائز قبضہ جات کی برخاستگی ہوئی ہے اور اختیارات کا غلط فائدہ اٹھانے والے وقف بورڈ اراکین کی عہدوں سے معزولی بھی ہوچکی ہے۔ لیکن مسلمانوں کے آباء و اجداد کی وقف کی ہوئی ہزاروں ایکڑ زمین ہونے کے باوجود مسلم سماج پسماندگی کے دلدل میں دن بدن ڈوبتا جارہا ہے۔ لہذا داعی جماعت ظفر علی ( امراوتی ) ، تنظیم ائمہ مساجد کے ریاستی صدر حافظ اقبال انصاری ( اورنگ آباد ) ، آل انڈیا علماء بورڈ کے قومی جنرل سکریٹری انظر انور خان ندوی (احمد نگر ) ، قومی نائب صدر و سینئر صحافی نایاب انصاری ( اورنگ آباد ) ، قومی جنرل سکریٹری وارث علی ( اڑیسہ ) اور مولانا خورشید احمد ملی ( امام آرگنائزیشن ممبئی ) نے حالات کی سنگینی پر سنجیدگی کے ساتھ غور و فکر کرتے ہوئے سماج وادی پارٹی کے ریاستی صدر و رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی سے حال ہی میں نمائندہ وفد کی شکل میں ملاقات کی اور سپریم کورٹ کے ۱۹۹۰ کے فیصلہ کی نقل، پنجاب وقف بورڈ ودیگر ریاستوں کے نوٹیفکیشن کی کاپیاں، دس تا پندرہ سال سے مختلف ملی تنظیموں کی معرفت کی گئی نمائندگی کی نقولات پر مبنی دستاویز ان کے سپرد کیا نیز درخواست کی کہ وہ اس ضمن میں راست ارباب اقتدار تک معاملہ کو موثر طریقہ سے پہنچائیں تاکہ مسلمانوں کے سلگتے ہوئے مسئلہ کا حل نکل سکے۔ لہذا ابو عاصم اعظمی نے وفد کو یقین دہانی کروائی تھی کہ وہ بہت جلد نائب وزیر اجیت پوار سے وقت لے کر منترالیہ میں اس مسئلہ پر میٹنگ منعقد کروائیں گے اور اس کے بعد آئندہ اسمبلی اجلاس میں پوائنٹ آف آرڈر کے ذریعے حکومت کو متوجہ کرکے مثبت فیصلہ لینے پر مجبور کریں گے۔ کیونکہ مسلمانوں کے آباء و اجداد کی وقف کی ہوئی املاک کا فائدہ اگر مسلم سماج کو ہی نہ ملے تو اس سے زیادہ غلط بات کچھ نہیں ہوسکتی ہے نیز مسلمانوں کا جائز حق انھیں دلوانے کے لئے اگر انھیں سڑک پر آنا پڑے گا تو وہ ایسا کرنے سے بھی گریز نہیں کریں گے۔ دریں اثناء حالیہ جموں کشمیر دورے سے واپسی کے فوری بعد ابو عاصم اعظمی نے آل انڈیا علماء بورد، تنظیم ائمہ مساجد، امام آرگنائزیشن ، ملی تحریک اور جمعیۃ علماء کے ذمہ داران ظفر علی، حافظ اقبال انصاری ، سینئر صحافی نایاب انصاری ، مولانا خورشید احمد ملی اور ذوالفقار اعظمی پر مشتمل وفد کی نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار سے راست ملاقات کروائی ۔ اس موقع پر رکن پارلیمنٹ سپریا سڑے بھی موجود تھیں ۔ وفد کے مطالبات پر تفصیلی تبادلہ خیال کرنے کے بعد اجیت پوار نے مثبت تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد جب ملک کی دیگر ریاستوں میں اس پر عمل ہورہا ہے تو مہاراشٹر بھی پیچھے نہیں رہے گا۔ اس ضمن میں ریاستی سکریٹری مالیات ، اقلیتی امور محکمہ کے سکریٹری اور دیگر متعلقہ افسران سے رپورٹ طلب کرنے کے بعد وہ ابو عاصم اعظمی سے درخواست کریں گے کہ وہ نمائندہ وفد کو پھر مدعو کریں تاکہ باضابطہ طور پر کوئی ٹھوس اعلان کیا جاسکے ۔ لہذا وفد کے اراکین نے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار اوررکن اسمبلی ابو عاصم کا شکریہ ادا کیا کہ انھوں نے مسلمانوں کے اہم ترین مسئلہ کو حل کرنے میں برق رفتاری کا مظاہرہ کیا ہے۔
نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں