پوڈوچیری، (ایجنسی)۔پوڈوچیری میں سیاسی عدم استحکام کے درمیان کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی بدھ کے روز ریاست کے دورے پر پہنچے۔ راہل گاندھی نے متھیال یپیٹ میں ماہی گیروں سے بات چیت کی اور ان کے مسائل سنے۔ ماہی گیروں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسانوں کی طرح ہی حکومت کو ماہی گیروں کے لئے بھی نئی اسکیمیں لانی چاہیے۔
راہل گاندھی نے کہا کہ ماہی گیروں کے لئے ایک علیحدہ وزارت ہونی چاہئے تاکہ ان کی آواز حکومت تک براہ راست پہنچ سکے۔ انہوں نے حکومت سے ماہی گیروں کے لئے بھی نئی اسکیمیں لانے کی بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں بھی پنشن اور انشورنس جیسی سہولیات ملنی چاہیے۔ راہل نے کہا کہ ریاست میں تمل زبان سب سے اہم ہے اور اس کے بعد ہی دوسری زبان کوسنا جاناچاہئے۔
اسی دوران ، زرعی قوانین کو نشانہ بناتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ کسان ملک کی ریڑھ ہیں لیکن مرکزی حکومت نے ان سے پوچھے بغیر یہ تینوں قانون بنادیئے۔ اس سے نہ صرف کسانوں بلکہ ماہی گیروں اور دیگر عام لوگوں کو بھی نقصان ہوگا۔ انہوں نے ماہی گیروں کو سمندرکا کاشتکار بتاتے ہوئے کہا کہ سمندر کی طاقت ماہی گیروں کے پاس ہی ہونی چاہئے ، نہ کہ ایک یا دو افراد ہی تمام حقوق رکھیں۔
قابل ذکر ہے کہ پڈوچیری اسمبلی کی پانچ سالہ میعاد 8 جون کو مکمل ہورہی ہے۔ ممکنہ طور پر اپریل ۔ مئی میں اسمبلی انتخابات ہوں گے۔ تاہم ، راہل گاندھی کے دورے سے پہلے ہی ریاست میں سیاسی عدم استحکام شروع ہوگیا۔ ایک کے بعد ایک ایم ایل اے کے پارٹی چھوڑنے کے بعد کانگریس کی مخلوط حکومت خطرے کی زد میں آگئی ہے۔ ایم ایل اے اے جان کمار کے استعفیٰ دینے کے بعد ، ریاست میں اب آئینی بحران پیدا ہوگیا ہے۔ ایسی صورتحال میں ، انتخابی مہم کے ساتھ ہی راہل کی حکومت کو بچانے کی بھی بڑی ذمہ داری ہوگی۔
نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں