کولکاتا ، (ایجنسی) ، کسان تحریک کے ذریعہ ٹول کٹ بنا کرپوری دنیا میں ملک کو بدنام کرنے کی مبینہ سازش میں بنگلورو سے گرفتار کی گئی 22 سالہ دشا روی کی ریاستی کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری نے حمایت کی ہے۔ انہوں ن ے پیر کے روز ایک کے بعد ایک تین ٹویٹ کیا کہ ایک آزاد سوچ والی لڑکی کو گرفتار کرکے مرکزی حکومت نے اپنی ہار کا اظہار کیا ہے۔
لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما نے ٹویٹ کیا۔ اس میں لکھا ، “یہ دیکھنا واقعی میں افسوسناک ہے کہ ایک 22 سالہ ماحولیاتی کارکن ظالم حکومت کی شکار بن گئی ۔ مرکز میں ایسی حکومت ہے جو یہ سوچتی ہے کہ لداخ میں ہندوستانی سرزمین پر در اندازی کرنے والے چین کے سامنے جھکنا بہتر ہے لیکن کسانوں کی تحریک کی حمایت کرنے والی ایک عام لڑکی کو جیل میں ڈال رہی ہے۔ نریندر مودی جی بھارت کے ستیہ گرہی اورنیتک وادی کسانوں نے اخلاقی طور پر آپ کو ہرادیا ہے۔ایک آزاد سوچ والی لڑکی پر مظالم آپ کی مایوسی کی عکاسی کرتے ہیں۔ آج یا کل ملک کے عوام اس پر آپ کو مناسب جواب دیں۔ ” ادھیر رنجن چودھری نے ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ پر میں گریٹا تھنبرگ کے ساتھ ہوں ، میں دیشا روی کے ساتھ ہوں، ہیش ٹیگ کا بھی استعمال کیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ دہلی پولیس نے 22 سالہ لڑکی دشا روی کو بنگلور سے گرفتار کیا ہے ، جس کے بعد کانگریس ، سی پی آئی (ایم) اور ترنمول سمیت حزب اختلاف کی جماعتیں مرکز میں نریندر مودی حکومت پر حملہ آور ہیں۔
نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں