جموں و کشمیر میں دفعہ 370 ہٹانے کے بعد وعدے پورے نہیں ہوئے : ادھیر رنجن

0
622
All kind of website designing
نئی دہلی (ایجنسی) کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے لوک سبھا میں بی جے پی حکومت پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا، ’’دفعہ 370 کو ہٹانے کے بعد کے جو خواب آپ نے لوگوں کو دکھایے تھے وہ پورے نہیں کیے گیے۔ جموں و کشمیر میں حالات معمول پر نہیں لوٹے۔ 90 ہزار کروڑ سے زیادہ کا مقامی کاروبار تباہ ہو چکا۔ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ آپ جموں و کشمیر میں بہترین کس طرح لائیں گے۔‘‘
ادھیر رنجن نے مزید کہا، ’’امت شاہ جی آن نے کہا تھا کہ آپ کشمیری براہمنوں کو وادی میں واپس لائیں گے، کیا آپ پنڈتوں کو واپس لانے میں کامیاب ہوئے۔؟ آپ نے کہا کہ گلگت بلتستان کو واپس لیا جائے گا، یہ معاملہ تو بعد کا ہے لیکن پہلے انہیں تو واپس لے آئیں جو اندرونی طور پر در بدر ہیں اور جو واپس وادی کشمیر نہیں جا سکتے۔‘‘انہوں نے کہا، ’’آپ کشمیری پنڈتوں کو 200-300 ایکڑ زمین دینے کا اپنا انتخابی منشور کا وعدہ پورا کرنے میں ناکام رہے۔ آپ کو کم از کم یہ تو کہنا ہی چاہیے کہ رات گئی تو بات گئی، الیکشن گیا تو وعدہ گیا۔ اپنے موقف کو واضح کریں۔‘‘
واضح رہے کہ حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے کشمیری کارکنوں نے 5 اگست سے دس روزہ جشن کا اعلان کیا تھا۔ یہ جشن گزشتہ برس اسی روز کشمیر کی نیم خودمختاری ختم کرنے اور خطے کو دو الگ الگ مرکز کے زیر انتظام علاقے قرار دیے جانے کے تاریخی فیصلے کی یاد میں منایا جائے گا۔
بی جے پی کے لئے یہ فیصلہ بے پناہ سیاسی مفادات کا حامل ہے تاہم حکومت ابھی تک اس فیصلے کو کشمیریوں کے لیے قابل قبول بنانے میں کامیاب نہیں ہو پائی ہے۔ شاید یہی وجہ ہے ایک سال گزر جانے کے باوجود انتظامیہ نے پھر ایک بار وادی میں سخت کرفیو نافذ کیا ہے اور ان خفیہ اطلاعات کا حوالہ دیا ہے کہ ’بعض پاکستان نواز عناصر نے اس روز یوم سیاہ منانے اور تخریبی کارروائیاں کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔‘
گذشتہ برس اگست کے اوائل میں جب یہ فیصلہ کیا گیا تو کئی ہفتے قبل اس کے لیے بے شمار سکیورٹی انتظامات کئے گئے تھے: تقریباً دو لاکھ اضافی سیکورٹی اہلکار وادی کے چپے چپے پر تعینات کئے گئے اور دہشت گردوں کے حملوں کی خفیہ اطلاعات کا حوالہ دے کر امرناتھ یاتریوں، سیاحوں اور غیرمقامی مزدوروں کو چوبیس گھنٹوں کے اندر اندر وادی چھوڑنے کے لئے کہا گیا۔
دوسری جانب سینکڑوں علیحدگی پسند کارکنوں اور اُن کے رہنماؤں کو قید کیا گیا، جماعت اسلامی اور کشمیر لبریشن فرنٹ کو کالعدم قرار دیا گیا اور بڑے پیمانے پر انتظامیہ میں تبادلے عمل میں لائے گئے۔

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here