مہاراشٹر میں بیلٹ پیپر سے ہوں گے انتخابات!

0
116
All kind of website designing

بجٹ سیشن میں پیش ہوسکتا ہے بل ،اس طرح کا بل لانے والا پہلا صوبہ بنا مہاراشٹر

ممبئی (ایجنسی)مہاراشٹر حکومت الیکشن کرانے کیلئے بیلٹ پیپر کو پھر سے شروع کرنے پر غور کررہی ہے ۔ مانا جارہا ہے کہ مارچ میں ریاستی اسمبلی کے بجٹ سیشن میں اس سے وابستہ بل پیش کیا جاسکتا ہے ۔ نامہ ناگاروںسے بات بات چیت کرتے ہوئے اسمبلی اسپیکر نانا پٹولے نے کہا کہ انہوں نے ادھو ٹھاکرے سرکار کو ای وی ایم کے ساتھ بیلٹ پیپر پر الیکشن کرانے کیلئے ایک ڈرافٹ تیار کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ پٹولے نے کہا کہ ڈرافٹ تیار ہے تو بل کو آنے والے بجٹ سیشن میں پیش کیا جاسکتا ہے ۔
بتادیں کہ اگر بل پیش کیا جاتا ہے تو یہ صرف ریاستی اسمبلی انتخابات اور مقامی انتخابات کیلئے لاگو ہوگا ۔ اگر ٹھاکرے سرکار اس پر آگے بڑھتی ہے تو مہاراشٹر بیلٹ پیپر اور ای وی ایم سے ایک ساتھ الیکشن کیلئے اس طرح کا قانون بنانے والی ریاست ہوگی ۔
مخلوط حکومت کی تینوں پارٹیاں شیو سینا ، این سی پی اور کانگریس اس معاملہ پر ہم خیال مان جارہی ہیں ۔ ممکنہ بل کی قانونی حیثیت کے بارے میں پٹولے نے نیوز18 کو بتایا کہ ریاست میں الیکشن کیلئے ایسے قانون کو بنانے کیلئے آرٹیکل 328 میں اختیار دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے افسران سمیت اس سے وابستہ کئی لوگوں کے ساتھ میٹنگ ہوچکی ہے ۔
پٹولے نے کہا کہ آرٹیکل 328 ریاستی حکومت کو اس طرح کا قانون بنانے کا حق دیتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن ای وی ایم سے ہونا ہے یا بیلٹ پیپر سے یہ فیصلہ ریاست کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ جمہوریت میں اعتماد رکھتے ہیں ، جو لوگ بیلٹ پیپر میں یقین رکھتے ہیں ، وہ اس سے خوش ہوں گے ۔ ادھر نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے این سی پی لیڈر مجید میمن نے اس کی تصدیق کی اور کہا کہ ای وی ایم سے الیکشن کرانے میں غیرجانبداری کے سلسلہ میں کئی شکایات ملی ہیں ۔ میمن نے کہا کہ جو لوگ ووٹ ڈال رہے ہیں ، ان کا اعتماد اہم ہے ۔
حالاں کہ انتخابی کمیشن مسلسل یہ کہتا رہا ہے کہ اس کے بیلٹ پیپر سے ووٹنگ کرانا ممکن نہیں ہے۔الیكٹرانك ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کو ہیک کیے جانے کے دعوے سے اٹھے تنازعات کے درمیان الیکشن کمیشن نے ۲۴ جنوری کو دو ٹوک لفظوں میں کہا تھا کہ ملک میں بیلٹ پیپر سے انتخابات کرانے کا انتظام دوبارہ لاگو نہیں کیا جا سکتا۔چیف الیکشن کمشنر سنیل اروڑہ نے انتخابات کو سبھی کے لئے اور تمام ووٹروں کو پولنگ کے لیے حوصلہ افزائی کرنے کے لیے منعقد بین الاقوامی کانفرنس کے موقع پر کہا تھاکہ ای وی ایم سے الیکشن کرانا مکمل طور پر محفوظ ہے، اس لئے ملک میں بیلٹ پیپر سے ووٹنگ کا انتظام دوبارہ لاگو نہیں کیا جا سکتا۔ حالاں کہ امریکہ سمیت درجنوں ترقی یافتہ ممالک جو ڈیجیٹلائزیشن اور انفار میشن ٹیکنالوجی میں ہندوستان سے بیسیوں برس آگے ہے، وہاں آج بھی مشینی ووٹنگ کے نظام پر عدم اعتماد پایا جاتا ہے اور اسی وجہ عوام کے جذبات کا احترام کرتے ہوئے بیلٹ پیپر سے انتخابات کرایے جاتے ہیں۔حالاں کہ الیکشن کے نظام میں شفافیت کے سوال پر چیف الیکشن کمیشن مسٹر اروڑہ میڈیا ،سماجی کارکنان اور انتخابی شفافیت کی نگرانی کرنے والے عالمی اداروں کے نشانے پر رہے ہیں، سنیل اروڑہ کو بی جے پی اور سنگھ کا حامی ہونے کی وجہ سے ان کی غیر جانبداری پر شبہات ظاہر کیے جاتے رہے ہیں۔

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here