پر امن مظاہرہ کرنے والے شہریوں پر پولیس کا تشدد سنگین جرم اور شرمناک عمل : مولانا محمود مدنی

0
1054
All kind of website designing

نئی دہلی : جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا قاری سید محمد عثمان منصورپوری اور جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف ہورہے مظاہروں پر کریک ڈاؤن اور پولس کی گولی سے شہریوں کی ہلاکت اور زخمی ہونے پرشدید غم و غصہ کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ تشدد کی کسی بھی حالت میں وکالت نہیں جاسکتی چاہے وہ سرکار اور انتظامیہ کی طرف سے ہو یامظاہرین کی طرف سے۔اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنی آئینی ذمہ داری کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جس طرح اپنے ہی شہریوں کے خلاف بدلہ لینے کی بات کہی ہے اورجس طرح ایک آڈیو پیغام کے ذریعہ ریاست کا ایک اعلی افسروزیر اعلی کے حوالے سے لوگوں کے ’ٹانگ ہاتھ‘ توڑنے کا حکم دے رہا ہے، وہ فاشزم اور سفاکیت کی علامت ہے۔ایک منتخب سرکار کس طرح اپنے عوام کے جذبات کو سمجھنے کے بجائے ان کے خلاف پولس ایکشن کا حکم دے سکتی ہے، بلاشبہ یہ جو کچھ

مولانا سید محمود اسعد مدنی
مولانا سید محمود اسعد مدنی

ہورہا ہے اس نے انگریزوں کے زمانے کی یاد تازہ کردی ہے۔اپنے ہی شہریوں کے خلاف بدلے کی بات اور لاٹھی کا استعمال کرنے کے بجائے عقل کے استعمال کی ضرورت ہوتی ہے۔اترپردیش میں پولس کی گولی سے گیارہ مظاہرین شہید ہوچکے ہیں،جس کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ جو تشدد محدو د تھا وہ پوری ریاست میں پھیل گیا ہے۔ سرکار اگر لوگوں کو ڈرا نا چاہتی ہے تو وہ اس حقیقت کو سمجھ لے کہ اس ملک کے لوگ ڈرپوک نہیں ہیں، ہاں وہ پرامن ہیں، ان کے ڈی این اے میں تشدد سے بیزاری ہے اور ان میں امن پسندی، جمہوریت اور سیکولرزم رچا بسا ہوا ہے۔
جمعیۃ علماء ہند سبھی سرکاروں سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ پرامن احتجاج کو روکنے کی ہرگز کوشش نہ کرے اور افہام و تفہیم کی راہ سے معاملات کا حل نکالے اورناہل اور غافل پولس انتظامیہ اور تشدد کا استعمال کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی کرے،نیز جن کی جانیں گئیں ہیں ان کے اہل خانہ کے لیے معقول معاوضہ کا اعلان کرے اور زخمیوں کے علاج و معالجہ کا فوری بندوبست کرے۔جمعیۃ علماء ہندنے اپنی تمام یونٹوں سے اپیل کی ہے کہ وہ زخمیوں کے علاج معالجہ اور متاثرین کو راحت پہنچانے کے لیے منظم طور پر کام کریں اور اموات کی پر امن تجہیز و تکفین میں شامل ہوں، نیز جہاں کہیں بھی پولس پرامن شہریوں پر زور زبردستی کرے اور بے قصوروں کو گرفتار کیا جائے تو فورا ً جمعیۃ علماء کے ذمہ داروں سے رابطہ قائم کریں۔ جمعیۃ علماء کے تمام رضا کاروں سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ اپنے اپنے دائرہ میں مظاہرین کو تشدد سے بازرکھیں اور بھڑکاؤ بیانات اور افواہوں سے متاثر نہ ہوں۔

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here