موسم سرماکی احتیاطی تدابیر اورورزش کی اہمیت

0
1456
علامتی تصویر
All kind of website designing

حکیم نازش احتشام اعظمی

جدید سائنسی مطالعات کے مطابق سرد موسم میں ورزش کرنے کے فوائد گرمیوں سے زیادہ ہیں۔ سرد موسم میں کیلیوریز ختم ہونے کی رفتار زیادہ ہوجاتی ہے۔سائنسی اعتبار سے اس بات کے کئی شواہد مل چکے ہیں کہ سردیوں میں دبکے رہنے کے بجائے اگر ورزش کی جائے تو کیلیوریز جلنے یا ختم ہونے کی رفتار بڑھ جاتی ہے ،لیکن ضروری ہے کہ آپ گھر سے باہر نکل کر ورزش کی ہمت کریں۔تازہ ترین مطالعے سے جو رپورٹ سامنے آئی ہے وہ موٹاپا سے پریشان افراد کے لیے انتہائی حوصلہ افزاہے۔ رپورٹ بتاتی ہے کہ اگر آپ نے اس سال 10 پاو¿نڈ وزن گھٹانے کا عہد کیا ہے تو باہر نکلیں اور سرد موسم میں ورزش کریں۔ سائنس داں اس عمل کی ارتقائی وجہ بتاتے ہیں کیونکہ ہمارے جسم میں موجود بھوری چربی درحقیقت سرد اور غذائی قلت والے اوقات کے لیے ہی جمع ہوتی ہے اور اسے ختم کرنے کا بہترین موقع سردی میں ہی ملتا ہے ہم اس وقت محنت کرکے قدرے تیزی سے ’براؤن فیٹس‘ کم کرسکتے ہیں۔خیال رہے کہ موسم سرما شروع ہوتے ہی غیر صحت بخش خوراک اور غیر موزوں لائف اسٹائل کے سبب مزاج میں کاہلی ، بیزاری اور چڑ چڑاپن محسوس ہونے لگتاہے۔کہیں صبح بستر سے اٹھنے کو دل نہیں چاہتا ،تو کہیں جم جانا مشکل محسوس ہوتا ہے اور تو اور آفس میں بھی فارغ بیٹھے رہنے کو دل کرتا ہے۔

حکیم نازش احتشام اعظمی

ان کیفیات کے پیش نظر طبی ماہرین کہتے ہیں کہ موسم خواہ کوئی بھی ہو،ورزش کی اہمیت ہمیشہ بر قرار رہتی ہے، تاہم سرد موسم میں ورزش کی اہمیت دوگنی ہو جاتی ہے۔اگر آپ سردیوں سے لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں تو ورزش کی اہمیت کو سمجھنا ہو گا۔چناں چہ موسم سرما میں ورزش کس درجہ مفید اور صحت افزا ہے ،اس پر کی گئی ایک تحقیق کی رپورٹ 2015میں ہی سامنے آئی تھی ۔جس میں دلیل و شواہد کے ساتھ بتا یا گیا ہے کہ ورزش کرنے سے سخت سردی اور دوسرے انفیکشن کے اثرات کم ہوجاتے ہیں ،کیونکہ ورک آو¿ٹ کی پابندی کرنے سے جسم کا داخلی مدافعتی نظام مضبوط ہوجاتا ہے۔چوزون یونیورسٹی گوانگچو جنوبی کوریا کے سائنسدانوں کی کی ہوئی یہ اسٹڈی سائنٹفک رپورٹس میں شائع ہوئی ہے۔ اسٹڈی کے دوران کچھ چوہوں کو پانی میں ڈال کر ان سے زبردستی تیراکی کرائی گئی اور کچھ کو خشکی میں رکھا گیا۔ پھر دونوں قسم کے چوہوں میں ایسے جراثیم داخل کیے گئے جو اسکن انفیکشن اور نمونیے سے ملتی جلتی پھیپھڑے کی بیماری پیداکرتے ہیں۔ جس کے بعد سائنسدانوں کو پتہ چلا کہ پانی میں مشقت کرنے والے چوہوں نے”ان فلیمیشن“کی بدولت بیماری کا مقابلہ کیا۔ جبکہ خشکی میں رہنے والے چوہے شدید بیمار پڑ گئے۔اسٹڈی کے نگراں ڈاکٹر پارک کا کہنا ہے کہ انسانوں پر اثرات چوہوں سے مختلف نہیں ہونگے۔ اس بات پر ہمارا یقین اور پختہ ہوگیا ہے کہ لمبے عرصے تک ورزش کرنے سے ہمارے جسم کا مدافعتی نظام خاص طور پر موسمی بیماریوں جیسے کولڈ اور فلو کے خلاف لڑنے کے لیے زیادہ مضبوط ہوجاتا ہے۔
واضح رہے کہ سردموسم میں ہڈیوں اور جوڑوں کی تکلیف میں اضافہ ہو جاتا ہے جو اذیت اور پریشانی کا سبب بنتا ہے۔گھٹنوں کا درد سرد موسم میں اور شدت اختیار کرلیتا ہے جس سے بچنے کے لیے حفاظتی تدابیر لازم ہیں ۔ طرز زندگی اور خوراک کومتناسب بنا کر اس قسم کی تکالیف سے بچا جا سکتا ہے۔ اس ضمن میں سب سے اہم چیز ورزش ہے۔ دن کے آغاز پر ہلکی پھلکی ورزش جو گھٹنوں کو متاثر نہ کرے آپ کی ہڈیوں اور جوڑوں کو فعال اورتوانا رکھنے میں مدددیتی ہے ۔ ورزش سے پہلے وارم اپ ہوں اور اعتدال کےساتھ مستقل بنیادوں پر ورزش جاری رکھیں۔ یہ ورزش ہی آپ جسم میں موجود مسامات کو کھول دے گی اور جسم کی تمام رگیں اپنے نظام کے مطابق خون کو تمام حصوں میں دوڑاتی رہیں گی۔کیلشیم ہڈیوں کی صحت اور مضبوطی کے لیے ضروری ہے ۔ لہذا سرد موسم میں گھٹنوں اور دیگر جوڑوں کی تکلیف سے بچنے کے لیے اپنی غذا میں کیلشیم کا استعمال بڑھا دیں ۔بہر حال ذیل میں دی گئی ایکسر سائز کے ذریعے آپ گھر میں رہتے ہوئے بھی فٹ اور فعال رہ سکتے ہیں۔
انڈور اسپورٹس اور ایکسر سائز
فٹنس کی خواہش رکھنے والے حضرات کے لیے جم ایک بہترین چوائس ہے، لیکن کیا آپ کو بھی سردیوں میں جم جانا مشکل لگتاہے؟اگر ایسا ہے تو گھرمیں رہتے ہوئے انڈور اسپورٹس اور گیمز کے ذریعے فعال رہا جا سکتاہے۔اگر آپ کرکٹ،باکسنگ ،ہاکی اور نیٹ بال جیسے گیم بھول گئے ہیں تو ایک بار پھر سے بچپن کی جانب رخ کیجیے۔اسکواش اور بیڈمنٹن تو یقینا آپ کے بھی پسندیدہ کھیلوں میں سے ایک رہ چکے ہوں گے۔ان ڈور کھیلوں سے ذہن پر سکون ہوتاہے،تناو¿ اور اضطراب میں کمی،موڈ میں بہتری ،تخلیقی صلاحیتوں میں اضافہ اور توجہ مرکوز کرنے میں بہتری آتی ہے۔
سردیوں میں کچھ نیا
انسان ایک جیسی روٹین سے بعض اوقات ا±کتاہٹ محسوس کرنے لگتاہے۔سردموسم کےلئے ایک ہی جیسی ورزشوں کو چھوڑ کر انٹرنیٹ اور ایکسر سائز ڈی وی ڈیز سے فائدہ اٹھائیے،مثال کے طور پر پاو¿نڈ ورک آو¿ٹ کی سینکڑوں ویڈیوز انٹرنیٹ پر موجود ہیں۔آپ کےلئے انڈورایکسر سائز کے طور پاو¿نڈ ورک آو¿ٹ ایک نیا اضافہ ثابت ہو گا۔سرد موسم کے لیے یہ کارڈیو اور قوت بڑھانے والا ورک آؤٹ تسلیم کیا جاتاہے۔ورک آو¿ٹ کے دوران کیے گئے اسکواٹس،لنگس،جمپز،ٹوئسٹ اور اسٹریچس کے ذریعے آپ سرد موسم میں بھی خود کو چاق وچوبند محسوس کریں گے۔
سیڑھیاں چڑھیں اور اتریں
سیڑھیوں کا استعمال بھی ایک بہتر ورزش ہو سکتی ہے۔سیڑھیاں چڑھنا اترنا ایک بہتر ین کارڈیوورک آو¿ٹ اور ٹانگوں کی ورزش ہے۔اگر سیڑھی چڑھنے کے دوران آپ تھک جائیں تو کسی منزل (فلور)پر رک جائیں اور چند منٹ واک کرنے کے بعد سیڑھیاں چڑھنے یا اترنے کا سلسلہ شروع کریں ۔سیڑھیاں چڑھنے یا اترنے کے دوران کوشش کریں کہ دو اسٹیپ ایک ساتھ چڑھیں یا اتریں چند اسٹیپ یا جمپنگ جیکس قوت شدت اور فعالیت میں اضافہ کرتے محسوس ہوں گے۔
سائیکلنگ
ماہرین سائیکلنگ کو بہترین جسمانی ورزش کے طور پر تسلیم کرتے ہیں ،جو اچھی صحت یقینی بنانے کے ساتھ ہر عمر کے افراد کے لئے ضروری ہے۔گھر میں رہتے ہوئے بھی سائیکلنگ کا شوق بخوبی پورا کیا جا سکتاہے۔سائیکل چلانے سے پورے جسم میں خون کا دورانیہ بڑھ جاتاہے جبکہ انسان جسمانی طور پر زیادہ فٹ بھی رہتاہے۔ایوری ڈے ہیلتھ میں شائع کئے گئے ایک مضمون کے مطابق فی گھنٹہ سائیکل چلانا 300سے زائد کیلوریز جلانے میں مدد دیتاہے۔
مال واکنگ
جسم کو فٹ اور توانا رکھنے کیلئے واک ایک بہترین طریقہ ہے لیکن سرد موسم میں واک کرنا یقینا مشکل ہو جاتاہے،ایسے میں مال میں کی گئی چہل قدمی آپ کے لیے ایک بہترین ورزش ثابت ہو سکتی ہے۔چھٹی والے دن یا معمول کے دنوں میں جب بھی آپ کو فرصت کے لمحات میسر آئیں تو ونڈو شاپنگ کی غرض سے ہی سہی ،آپ مال کا ر±خ کر سکتے ہیں۔اس بات کاخاص خیال رکھیں کہ مال میں جانے کے بعد تیز قدموں سے چلیں،مال میں کی گئی 30منٹ کی چہل قدمی تقریباً68کیلوریز جلانے میں مدد دے گی۔
وارم اپ
وارم اپ کے لیے کیا کریں اور کیا نہ کریں کے بارے میں زیادہ پریشان نہ ہوں، بلکہ وہ تمام ورزشیں ،جو آپ نے اپنے اسکول کے پی ٹی پیریڈیا اسکول اسمبلی میں سیکھی ہوں، انہیں ذہن میں تازہ کریں کیونکہ وہ سب بھی بہترین وارم اپ اسٹریچنگ ورزشیں ہیں۔
جمپ اور اسٹریچنگ
اگر آپ ایک لمبے چوڑے ورک آؤٹ کے موڈ میں نہیں تو جمپ اور اسٹریچنگ کے ذریعے بھی سرد موسم میں فٹنس بحال کی جا سکتی ہے۔جمپ کرنے سے آپ کے جسم میں توانائی کی سطح میں اضافہ ہوتا اور کیلوریز تیزی سے جلتی ہیں۔جمپنگ جسم کے ان عضلات کو بھی متحرک کرتی ہے جو چہل قدمی میں نظر انداز ہو جاتے ہیں۔اس کے علاوہ اسٹریچنگ کے دوران بازؤوں کو دونوں اطراف پھیلا کر کمر کودائیں بائیں حرکت دینے ساتھ ہی بازؤوں کو سر کے اوپر لے جاکر ہاتھوں کو گھمانے سے جسم میں کھنچاؤ اور لچک پیدا ہوتی ہے۔مگر یہ خیال رہے کہ شدید ورزش جس میں پسینہ آجائے نہیں کرنی چاہئے کیونکہ جب پسینہ خشک ہوتا ہے تو ٹھنڈک کا احساس ہوتاہے۔ اگر اس حالت میں ورزش کرتے ہی باہرنکلا جائے اورباہر ٹھنڈ ہوتو ظاہر ہے کہ زیادہ سردی لگے گی۔
یہ چند ورزشیں ہیں جنہیں بآسانی کیا جا سکتا ہے اور اس کے ان گنت فوائد سے بہرہ مند ہوا جاسکتا ہے ۔ دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ سردی برداشت کرتے وقت بھی کیلوریز کی کچھ نہ کچھ مقدار کم ہوتی رہتی ہے کیونکہ یہ ایک قدرتی عمل ہے۔ ہارورڈ میڈیکل اسکول سے وابستہ ڈاکٹر سی رونلڈ کیہن جسم میں موجود بھوری اور سخت جان’ بھوری چکنائی‘ پر تحقیق کے لیے مشہور ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ’سردیوں میں دل کی دھڑکن سست ہوتی ہے اور اس میں ورزش کا فائدہ گرمیوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے‘۔اسی لیے سردیوں میں طویل دوڑ قدرے آسان ہوجاتی ہے۔ گرمیوں میں جسم خود کو ٹھنڈا رکھنے کی کوشش کرتا ہے اور یوں تھوڑی دیر دوڑنے کے بعد ہی ہمت کم ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ سردیوں میں ہرقسم کی ورزش فائدے مند ہوتی ہے اور سردیوں میں ورزش سے انسانی جسم میں لچک اور سخت محنت کی صلاحیت بھی پیدا ہوتی ہے۔اگر آپ سردیوں میں برف باری والے علاقوں میں رہتے ہیں تو بیلچہ اٹھا کر برف صاف کریں کیونکہ یہ بھی ایک عمدہ ورزش ہے یا پھر جاگرز پہن کر جاگنگ شروع کردیں اور کچھ دیر دوڑنے کی کوشش بھی کیجیے، لیکن جسم کو سردی سے بچانے کے لیے مناسب لباس ضرور پہنیں۔
یہ ضروری ہے کہ گاہے گاہے خود کو لمحات فرصت عطا کریں، تاکہ ہمارے جسم کی کھوئی ہوئی توانائی کی بازیافت ہوجائے اورجسم کی جو شکست وریخت ہوچکی ہے۔سورج سے توانائی حاصل کرنے کے لیے موسم سرما میں سب سے اچھا وقت دوپہر کے کھانے کے بعدکاہے اس وقت خواہ کتنا ہی کم وقت میسر آئے لیکن اپنا کھانا خاموشی سے دھوپ میں کھائیں۔ اس کے بعد آرام سے کرسی پر10 منٹ کے لیے نیم دراز ہوجائیں۔ دھوپ سینکتے ہوئے آپ کو یہ احساس ہوگا کہ جلد میں خون کی گردش تیز ہوگئی ہے اور ایک گرم سرخی مائل رونق آپ کو خود اپنے آپ میں سے جھلکتی ہوئی اور چھلکتی ہوئی معلوم ہوگی۔ آپ خود کو پرسکون اور بے غم محسوس کریں گے اس طرح ایک عجیب خوشگوار احساس آپ پر طاری ہوگا۔یہ سب فوائد سورج کی ان شعاعوں سے حاصل ہوں گے جن سے آپ اپنے جسم کو غسل دیں گے۔
[email protected]

نیا سویرا لائیو کی تمام خبریں WhatsApp پر پڑھنے کے لئے نیا سویرا لائیو گروپ میں شامل ہوں

تبصرہ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here